ملائیشیا اور تھائی لینڈ کی سرحد پر تارکین وطن کی 3کشتیاں ڈوب گئیں‘ 300 افراد لاپتا
اشاعت کی تاریخ: 10th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251110-01-7
کوالالمپور (مانیٹرنگ ڈیسک) ملائیشیا اور تھائی لینڈ کی سرحد کے قریب 3 کشتیوں کے ڈوبنے کے دلخراش واقعے میں 300 سے زاید تارکین وطن لاپتا ہوگئے، جبکہ 10 افراد کو زندہ بچالیا گیا اور ایک شخص کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔ بین الاقوامی خبر ایجنسی کے مطابق ملائیشین میری ٹائم اتھارٹی نے بتایا کہ واقعہ 3 دن قبل پیش آیا جب متعدد کشتیوں نے غیر قانونی طور پر ملائیشیا میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ کشتیوں میں میانمار، روہنگیا اور بنگلا دیشی تارکین وطن سوار تھے۔ رپورٹس کے مطابق، ابتدائی طور پر 300 سے زاید افراد ایک بڑے جہاز میں سوار تھے، جنہیں بعد میں 3 چھوٹی کشتیوں میں تقسیم کیا گیا ، ہر کشتی میں تقریباً 100 افراد موجود تھے۔ ان میں سے 2 کشتیوں کے لاپتا ہونے اور ایک کے ڈوبنے کی تصدیق کی گئی ہے۔ ملائیشیا کے حکام کا کہنا ہے کہ ریسکیو آپریشن مسلسل جاری ہے اور تلاش کے لیے بحری و فضائی ٹیمیں تعینات کر دی گئی ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ کشتیوں انسانی اسمگلنگ کے نیٹ ورک کے تحت روانہ کی گئی تھیں جو اکثر خطرناک راستوں سے گزر کر مسافروں کی جانوں کو خطرے میں ڈالتی ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
شام‘ سرکاری ملازمین سے مہنگی گاڑیاں واپس لے لی گئیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دمشق: شام میں حکومتی سطح پر سرکاری ملازمین کو اعزازی طور پر دی گئی لگژری گاڑیاں واپس لے لی گئیں۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ دنوں شامی صدر احمد الشرع نے لگژری کاروں کے مالک سرکاری ملازمین کو حکم دیا تھا کہ وہ اپنی کاروں کی چابیاں حوالے کریں یا غیر قانونی آمدن میں اضافے کی تحقیقات کا سامنا کریں۔ تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق سرکاری ملازمین کی وہ تمام گاڑیاں جن کی آمدن سے زیادہ قیمت والی تھیں، سب واپس لے لی گئیں۔ مذکورہ حوالے سے احمد الشرع نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم تھا کہ حکومت کی طرف سے دی جانے والی تنخواہیں اتنی زیادہ کیسے ہوگئیں۔
رپورٹ کے مطابق ان کے 100 سے زائد حامی افراد اپوزیشن کے ایک سابق اڈے پر پہنچے، جن میں سے اکثر لگژری اسپورٹس کاروں میں تھے۔ احمد الشرع نے عہدیداروں اور کاروباری رہنماو¿ں کی سرزنش کرتے ہوئے ان سے پوچھا کہ کیا وہ بھول گئے ہیں کہ وہ انقلاب کے ذریعے اقتدار میں آئے ہیں۔