Jasarat News:
2025-11-08@09:00:43 GMT

انصاف میں تاخیر اور کارکردگی پر آئی ایم ایف کے تحفظات

اشاعت کی تاریخ: 8th, November 2025 GMT

انصاف میں تاخیر اور کارکردگی پر آئی ایم ایف کے تحفظات

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

عالمی مالیاتی فنڈ نے پاکستان سے عدالتی نظام، بیوروکریسی اور ریاستی اداروں میں احتساب کے عمل کو بہتر بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔

آئی ایم ایف نے واضح کیا ہے کہ سرکاری زمینوں اور ان کے مالک اداروں کا مرکزی ریکارڈ بنایا جائے، ججوں کی کارکردگی اور تقرری میں شفافیت لائی جائے اور بیوروکریٹس کے اثاثوں کے گوشوارے عوام کے سامنے لائے جائیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل کو مکمل طور پر شفاف بنایا جائے، سرمایہ کاری معاہدوں اور دی جانے والی مراعات کی تفصیلات عوام کے سامنے لائی جائیں، جب کہ اسٹیٹ بینک کے بورڈ سے سیکرٹری خزانہ کو ہٹانے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔ یہ سفارشات آئی ایم ایف کی گورننس اینڈ کرپشن ڈائگناسٹک رپورٹ کا حصہ ہیں، جو حکومت، سپریم کورٹ، آڈیٹر جنرل اور نیب سے مشاورت کے بعد تیار کی گئی۔

وزارت خزانہ رپورٹ کی اشاعت میں تاخیر کا شکار ہے حالانکہ قانون کے مطابق یہ رپورٹ روکی نہیں جاسکتی۔ آئی ایم ایف نے زور دیا ہے کہ یہ رپورٹ بورڈ اجلاس سے پہلے شائع کی جائے، کیونکہ اسی اجلاس میں 1.

2 ارب ڈالر کی اگلی قسط کی منظوری دی جائے گی۔ باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس آئی ایف سی کو اپنی سرگرمیوں کا پہلا سالانہ تفصیلی ریکارڈ بھی جاری کرنا ہوگا۔

رپورٹ میں مزید تجویز دی گئی ہے کہ ٹیکس پالیسی کو ایف بی آر کے ٹیکس کلیکشن سے علیحدہ کیا جائے، پبلک پروکیورمنٹ سسٹم میں اصلاحات لائی جائیں اور سرکاری زمینوں کی ملکیت و منتقلی کیلئے قواعد پر مبنی ایک مرکزی اثاثہ جات رجسٹری قائم کی جائے۔ اسٹیٹ بینک ایکٹ میں ترمیم کر کے گورنر یا ڈپٹی گورنرز کی برطرفی کی وجوہات بھی عوام کے سامنے لانے کی تجویز دی گئی ہے۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف

پڑھیں:

چیف آف ڈیفنس سٹاف کا عہدہ قائم کیا جائے جس کے ماتحت تمام مسلح افواج ہوں، اشتر اوصاف

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق اٹارنی جنرل اشتر اوصاف علی نے آئین کے آرٹیکل 243 میں ترمیم کی تجویز دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں ایک چیف آف ڈیفنس سٹاف کا عہدہ قائم کیا جائے، جس کے ماتحت تمام مسلح افواج کے ادارے ہوں۔

نجی ٹی وی جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے  تجویز دی کہ وفاقی عدالت (فیڈرل کورٹ) کا نظام بھی متعارف کرایا جائے، کیونکہ ضلعی عدالتوں (ڈسٹرکٹ کورٹس) میں اصلاحات پر کوئی بات نہیں ہو رہی۔ اشتر اوصاف کے مطابق، ہر صوبے میں ایک فیڈرل کورٹ قائم ہونی چاہیے تاکہ عدالتی نظام میں بہتری لائی جا سکے۔

موٹر ویز بنانے کے باعث گاڑیوں پر سفر کرنیوالے خوشحال طبقات اور ٹرانسپورٹرز کو یقینا فائدہ پہنچا لیکن غریب آدمی کی سواری ریل گاڑی کا نظام برباد گیا 

مزید :

متعلقہ مضامین

  • سی ای او سیپکو نے 2ایس ڈی اوز کو ناقص کارکردگی پر معطل کردیا
  • این ایف سی ایوارڈ میں ترمیم کی تجویز پر سنگین تحفظات ہیں،بلاول
  • حکومت کا بجلی کی کھپت بڑھانے کے لیے 22.98 روپے فی یونٹ کا نیا پیکیج تجویز
  • ’ایئر کراچی‘ کا ہدف کتنے سو جہاز ہیں اور مسافروں کو کیا سہولیات دی جائیں گی؟
  • ستائیسویں ترمیم، آئینی بینچ کی جگہ 9رکنی عدالت، ججز کی مدت 70سال، فیلڈ مارشل کو آئینی اختیارات دینے کی تجویز
  • 5جی اسپیکٹرم پالیسی کب لائی جائے گی؟ حکومت نے بڑا اعلان کردیا
  • چیف آف ڈیفنس سٹاف کا عہدہ قائم کیا جائے جس کے ماتحت تمام مسلح افواج ہوں، اشتر اوصاف
  • 27ویں ترمیم وفاق کے لیے خطرہ ہے، بیرسٹر گوہر علی خان
  • ایئرکرافٹ انجینئرز ہڑتال پر نہیں، فلائٹ سیفٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، ترجمان سیپ