عالمی موسمیاتی گورننس میں چین کی سبز تبدیلی کا کلیدی اور رہنما کردار
اشاعت کی تاریخ: 10th, November 2025 GMT
عالمی موسمیاتی گورننس میں چین کی سبز تبدیلی کا کلیدی اور رہنما کردار WhatsAppFacebookTwitter 0 10 November, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چین کی ریاستی کونسل کے دفتر اطلاعات نے “کاربن پیک اور کاربن نیوٹریلٹی کےلیے چین کے اقدامات” کے عنوان سے ایک وائٹ پیپر جاری کیا۔ اس وائٹ پیپرمیں نہ صرف گزشتہ پانچ سالوں میں چین کے سبز تبدیلی کے عمل کا جائزہ لیا گیا، بلکہ دنیا کو ایک واضح پیغام بھی دیا گیا ہے کہ چین ایک بڑی طاقت کے طور پر اپنی ذمہ داری سنبھالتے ہوئے “ڈبل کاربن” اہداف کو قومی ترقی میں ضم کر رہا ہے اور حقیقی اور ٹھوس نتائج کے ذریعے عالمی موسمیاتی گورننس کو زیادہ عملی اور منصفانہ تعاون کی راہ پر گامزن کررہا ہے۔
قابل تجدید توانائی میں سرمایہ کاری اور اس کا نفاذ کرنے والے دنیا کے سب سے بڑے ملک کے طور پر ، چین “پہلے سبز متبادل کی تیاری، پھر روایتی ذرائع کا خاتمہ” کی پالیسی پر عمل پیرا رہتے ہوئے غیر فوسل اور سبز توانائی کی زبرست ترقی کے حصول میں کامیاب ہوا ہے۔ اگست 2025 تک، چین میں ونڈ اور سولر انرجی کی نصب شدہ صلاحیت 1.
بلکہ عالمی توانائی کی تبدیلی کے لیے قابل تقلید راستہ اور اعتماد بھی فراہم کرتے ہیں۔معیشت اور معاشرے کی سبز تبدیلی کو فروغ دینے میں، چین نے ہمیشہ ترقی اور اخراج میں کمی، مجموعی صورتحال اور مقامی حالات اور طویل مدتی اہداف اور قلیل مدتی فرائض کو مربوط کرنے پر توجہ مرکوز کی ہے۔ کاربن پیک کے ہدف کی تکمیل کو منظم اندازمیں آگے بڑھانے، اور ذمہ داری اور علاقائی مساوات دونوں پر زور دینے کے حوالے سے چین کی یہ حکمرانی کی عقلمندی، عالمی موسمیاتی گورننس کے لئے چین کے منفرد تجربے کی نمائندگی کرتی ہے۔ سپلائی سائیڈ اصلاحات اور جدت پر مبنی ترقی کو آگے بڑھاتے ہوئے، چین نے گزشتہ دہائی کے دوران توانائی کی کھپت میں اوسطاً 3.3 فیصد اضافے کے ساتھ 6.1 فیصد کی اوسط سالانہ اقتصادی ترقی حاصل کی ہے، جس سے اس افسانے کا رد فراہم کیا گیا ہے کہ “اخراج میں کمی لامحالہ ترقی کی قیمت پر آتی ہے۔” چین کی جانب سے اقتصادی ترقی اور سبز تبدیلی کا کامیاب عمل دونوں جہتوں کو ساتھ ساتھ لے کر آگے بڑھ رہا ہے۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ سبزتبدیلی اور کم کاربن کا حصول معاشی ترقی کا متضاد نہیں ہے، اورترقی پذیر ممالک بھی کاربن اخراج کے روایتی راستے سے نکل کر متوازی طور پر ترقی اور کاربن میں کمی کو حاصل کرنے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں۔چین کے اقدامات اپنے گھریلو معاملات تک محدود نہیں ہیں۔ گرین بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے ذریعے، چین نے 100 سے زائد ممالک اور خطوں کے ساتھ سبز توانائی کے منصوبوں میں تعاون کیا ہے، اور پاکستان میں کروٹ ہائیڈرو پاور اسٹیشن اور ایتھوپیا میں اداما ونڈ پاور اسٹیشن سمیت متعدد تاریخی منصوبے قائم کیے ہیں۔ چین کی سبز مصنوعات، بشمول دنیا کے تقریباً 70فیصد ونڈ پاور آلات اور 80فیصد فوٹو وولٹک ماڈیولز، نے قابل تجدید توانائی کی عالمی لاگت کو کافی حد تک کم کیا ہے،
جس سے پون بجلی اور فوٹو وولٹک پاور کی پیداواری لاگت میں بالترتیب 60فیصد اور 80فیصد سے زیادہ کمی واقع ہوئی ہے۔چین کے 14 ویں پانچ سالہ منصوبے کی مدت کے دوران، صرف ونڈ پاور اور فوٹو وولٹک مصنوعات کی برآمدات نے دیگر ممالک کے لیے کاربن کے اخراج کو تقریباً 4.1 بلین ٹن کم کیا ہے۔ یہ کامیابیاں ظاہر کرتی ہیں کہ چین نہ صرف سبز ٹیکنالوجی فراہم کرنے والااہم ملک ہے بلکہ عالمی حوالے سے کم کاربن تبدیلی کو”بااختیاربنانے” میں بھی رہنما کردار ادا کر رہا ہے۔چین کثیرالجہتی اور انصاف پسندی کے اصول پر عمل پیرا رہتے ہوئے تعاون اور جیت جیت پر مبنی عالمی موسمیاتی گورننس کے نظام کی تعمیر کو فروغ دیتا ہے۔ حال ہی میں اختتام پذیر بیلجئم کلائمیٹ سمٹ میں، چین نے “صحیح راستے پر قائم رہنے، کلائمیٹ ایکشن نافذ کرنے اور کھلے تعاون کو گہرا کرنے” کی تین تجاویز پیش کیں اور ترقی یافتہ ممالک پر زور دیا کہ وہ اپنے اخراج میں کمی اور مالیاتی وعدوں کو سنجیدگی سے پورا کرتے ہوئے ترقی پذیر ممالک کو تکنیکی اور صلاحیت سازی میں مدد فراہم کریں۔
“مشترکہ مگر مختلف ذمہ داریوں” پر مبنی یہ اصولی موقف، عالمی موسمیاتی مذاکرات میں اعتماد کے فقدان کو دورکرنے میں مدد کرتا ہے۔متواتر شدید موسمی واقعات اور بعض ترقی یافتہ ممالک کی جانب سے متضاد پالیسیوں کے دوہرے چیلنجز کے باوجود، چین نے اپنے منظم تصورات اور پختہ طرز عمل کے ساتھ، انسانیت کے مستقبل سے وابستہ اس عالمی ایجنڈے میں قیمتی اعتماد اور قوت محرکہ فراہم کی ہے، جس سے سبز تبدیلی اور عالمی موسمیاتی گورننس کے نئے منظر نامے کی رہنمائی کی جا رہی ہے۔ اس سال پیرس معاہدے کی 10 ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے، اور عالمی آب و ہوا کی گورننس ایک کلیدی مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔رواں سال اقوام متحدہ کے موسمیاتی تبدیلی کے سربراہی اجلاس میں، چینی صدر شی جن پھنگ نے 2035 کے لیے چین کی قومی شراکت کا اعلان کرتے ہوئے پہلی مرتبہ اخراج میں کمی کا مطلق ہدف پیش کیا، جو چین کے پختہ عزم اور انتہائی کوششوں کی عکاسی کرتا ہے۔قول میں سچا اور فعل میں پختہ۔ چین عملی اقدامات کے ذریعے اپنے وعدوں کو پورا کرتا رہے گا، تعاون کے ذریعے عالمی اتفاق رائے پیدا کرتا رہے گا، اورایک صاف اور خوبصورت دنیا کی مشترکہ تعمیر میں مسلسل اور مستحکم مشرقی طاقت فراہم کرتا رہےگا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسلام آباد پولیس کے تمغہ غازی اور تمغہ شجاعت حاصل کرنے والے پولیس افسران کے اعزاز میں پولیس لائنز میں پروقار تقریب اگلی خبرمشترکہ پارلیمانی کمیٹی نے 27 ویں آئینی ترمیم کی متفقہ منظوری دے دی، آج سینیٹ میں پیش کی جائے گی ایس آئی ایف سی کے تعاون سے امریکا سے درآمد شدہ مویشی پاکستان پہنچ گئے معروف کاروباری شخصیت عبدالخالق لک انوسٹر فورم کے جنرل سیکرٹری نامزد مسلسل 5ہفتوں سے بڑھتی ہوئی مہنگائی کی لہر کو بریک لگ گئے تربیلا ڈیم کی مٹی میں 636 ارب ڈالر مالیت کے سونے کے ذخائر دریافت،حنیف گوہر کا دعویٰ چین کے کھلے پن کے دروازے دن بدن وسیع تر ہوتے جا رہے ہیں ، چینی وزارت تجارت وزارت آئی ٹی کا کیش لیس معیشت منصوبے کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کرانے کا فیصلہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: عالمی موسمیاتی گورننس سبز تبدیلی چین کی کی سبز
پڑھیں:
کیا چارجرز پلگ میں لگے رہنے سے بجلی ضائع ہوتی ہے؟
گھروں اور دفاتر میں موبائل یا لیپ ٹاپ کے چارجرز کو پلگ میں لگا چھوڑنے کی عادت عام ہے، اور تقریباً ہم سب یہ روزانہ کرتے ہیں۔
لیکن ماہرین کے مطابق یہ معمولی سا عمل روزانہ کی بنیاد پر بجلی کے ضیاع کا باعث بنتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بجلی کی بچت کے لیے نئی عمارت کی تعمیر، بنائے گئے قانون پر عملدرآمد کا فیصلہ
جدید تحقیق بتاتی ہے کہ اگر چارجر سوئچ میں لگا ہو اور آن ہو، چاہے کوئی ڈیوائس منسلک نہ ہو، تب بھی وہ بجلی استعمال کرتا رہتا ہے۔
The easy household trick that could reduce your energy bill by 10% Leaving electronic devices plugged into sockets can account for a significant portion of household energy consumption https://t.co/ocNTCjHRgV pic.twitter.com/EYWwclhxgQ
— PMA Accountants (@PMA_Accountants) November 8, 2025
توانائی کے ماہر انجینئر وقار احمد کے مطابق، بجلی ضائع ہونے کا یہ عمل ’اسٹینڈ بائی پاور کنزمپشن‘ کہلاتا ہے۔
چارجر کے اندر موجود سرکٹ ہمیشہ تیار حالت میں رہتا ہے تاکہ جیسے ہی فون یا لیپ ٹاپ کنیکٹ کیا جائے تو فوراً چارجنگ شروع ہو جائے۔
مزید پڑھیں:وزیراعظم کی اجازت اور خواہش کے باوجود پاکستان میں ڈیموں کی تعمیر میں رکاوٹیں کیا ہیں؟
اگر کنیکٹ نہ کیا جائے، لیکن سوئچ آن رہے تو اس صورتحال میں بجلی خرچ ہوتی رہتی ہے۔
’۔۔۔لیکن چونکہ بجلی کا ضیاع معمولی ہوتا ہے، جو عام صارف کو نظر نہیں آتا، اس لیے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ سوئچ آن رہنے کا بجلی کے بل پرکوئی اثرنہیں پڑتا۔‘
ماہرین کا کہنا ہے کہ موبائل فون کے چارجرز عام طور پر 0.1 واٹ سے 0.5 واٹ تک بجلی ضائع کرتے ہیں۔
جبکہ لیپ ٹاپ کے بڑے چارجرز میں یہ مقدار عام طور پر 1 سے 4 واٹ تک ہو سکتی ہے۔
مزید پڑھیں: توانائی کی بچت: خیبر پختونخوا میں شادی ہال کے اوقات مقرر
ماہرین کے مطابق اگرچہ یہ مقدار بظاہر کم معلوم ہوتی ہے، لیکن اگر گھروں میں ایک سے زیادہ چارجرز مسلسل پلگ میں لگے رہیں، تو مجموعی طور پر یہ ضیاع قابلِ ذکر سطح تک پہنچ جاتا ہے۔
انجینیئروقاراحمد کا مزید کہنا تھا کہ لیپ ٹاپ کے چارجرز میں چونکہ پاور کنورژن زیادہ ہوتا ہے، اس لیے ان کا اسٹینڈ بائی نقصان بھی زیادہ ہوتا ہے۔
’چارجر کے اندر موجود ٹرانسفارمراورریکٹیفائر سرکٹس مسلسل برقی دباؤ میں رہتے ہیں، جس سے توانائی گرمی کی صورت میں ضائع ہو جاتی ہے۔‘
انہوں نے صارفین کو مشورہ دیا کہ اگر چارجر استعمال میں نہ ہو تو سوئچ بند کر دینا یا چارجر نکال لینا بجلی کی بچت کے لیے بہترین عادت ہے۔
مزید پڑھیں:پانی سے محروم ہوتی دنیا کا مستقبل کیسا ہوگا؟
ان کے مطابق، اگرہرگھرروزانہ یہ چھوٹا قدم اٹھائے، تو قومی سطح پر ہزاروں کلوواٹ بجلی بچائی جا سکتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسی چھوٹی مگر مؤثر احتیاطیں نہ صرف بلوں میں کمی لا سکتی ہیں بلکہ توانائی کے غیر ضروری ضیاع کو روکنے میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہیں۔
مزید پڑھیں: حکومت کا ‘نیکا’ کی ازسرنو بحالی کا فیصلہ
جدید انرجی ایفیشنٹ چارجرز میں اس نوعیت کے توانائی کے نقصان کا امکان کافی حد تک کم کر دیا گیا ہے، تاہم یہ مکمل طور پر ختم نہیں ہوا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انرجی ایفیشنٹ پاور کنورژن چارجرز ضیاع کلوواٹ