Jasarat News:
2025-11-09@01:51:14 GMT

روس کا یوکرین کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر بڑا حملہ

اشاعت کی تاریخ: 9th, November 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کیف (انٹرنیشنل ڈیسک) یوکرین کے وزیر توانائی کا کہنا ہے کہ روس کے ایک بڑے حملے نے یوکرین کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا ہے، جس سے کئی علاقوں میں بجلی منقطع ہو گئی ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق ماسکو نے حالیہ مہینوں میں یوکرین میں توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر اپنے حملوں میں اضافہ کردیا ہے، جس سے قدرتی گیس کی تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ماہرین نے کہا ہے کہ یوکرین میں سردیوں کے مہینوں سے پہلے ہی ہیٹنگ کی بندش کا خطرہ ہے۔ یوکرین کے وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ ایسی صورتحال میں روس یوکرین کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر ایک بار پھر بڑے پیمانے پر حملہ کر رہا ہے۔ اس کی وجہ سے یوکرین کے متعدد علاقوں میں بجلی منقطع ہوگئی ہے۔واضح رہے کہ روس نے 4سال کے دوران حملوں میں یوکرین کی پاور اور ہیٹنگ گرڈ کو نشانہ بنایا ہے، جس سے شہری انفراسٹرکچر کا ایک بڑا حصہ تباہ ہو گیا ہے۔دوسری جانب یوکرین نے بھی حالیہ مہینوں میں روس کے تیل کے ڈپو اور ریفائنریوں پر حملے تیز کر دیے ہیں، جس کا مقصد ماسکو کی توانائی کی اہم برآمدات کو منقطع کرنا اور پورے ملک میں ایندھن کی قلت پیدا کرنا ہے۔

انٹرنیشنل ڈیسک گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: یوکرین کے

پڑھیں:

قابلِ تجدیدتوانائی ذرائع تنصیبات میں اضافہ، پیداوار3 گُنا ہونیکا امکان

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پیداوار باآسانی تین گُنا زیادہ ہو سکتی ہے۔ تاہم، غیر حوصلہ مند اہداف غیر یقینی کیفیت کو بڑھا رہے ہیں۔

انرجی تھنک ٹینک Ember کی جانب سے جاری کیے گئے تازہ ترین تجزیے میں بتایا گیا کہ دنیا 2025 میں بھی توانائی کی قابلِ تجدید ذرائع کی ریکارڈ تنصیبات کی راہ پر گامزن ہے۔ جس کا مطلب ہے کہ 2030 تک عالمی سطح قبل تجدید توانائی کی پیداوار تین گُنا تک اضافہ ہو سکتا ہے۔

تاہم، ذرائع کی تنصیبات میں فوری اضافے کے باوجود دنیا بھر کی حکومتوں کے 2030 تک قابلِ تجدید توانائی کے اہداف دُگنے کرنے کے ہیں، جو ان اہداف کو تین گُنا تک لے جانے کی راہ کو غیر یقینی بنا رہے ہیں۔

سولر اور ونڈ ذرائع کی تنصیبات سے متعلق Ember کے ستمبر تک کے ماہانہ ڈیٹا کے نئے تجزیے میں بتایا گیا ہے کہ 2025 ایک اور ریکارڈ سال ہے، بالخصوص شمسی توانائی کے حوالے سے اور اس مد میں چین کی جانب سے یہ تنصیبات جاری ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2025 میں ری نیوایبل کی صلاحیت میں 793 گِیگا واٹ تک اضافہ متوقع ہے، جو کہ 2024 کی پیداوار 717 گِیگا واٹ سے 11 فی صد زیادہ ہے۔ جو کہ 2023 میں ہونے والے 22 فی صد اور 2022 میں ہونے والے 66 فی صد اضافے کا تسلسل ہے۔ شمسی توانائی میں 9 فی صد جبکہ پون چکی کے ذریعے 21 فی صد اضافے کا اندازہ لگایا گیا ہے، اگرچہ شمسی توانائی میں مزید اضافہ متوقع ہے۔

اس ضمن میں چین 2025 میں عالمی شمسی توانائی کی صلاحیت میں 66 فی صد حصہ جبکہ ہوا سے حاصل ہونے والی تونائی کی صلاحیت میں 69 فی صد اضافہ کرے گا۔

عالمی سطح پر طے کیے گئے قابلِ تجدید توانائی کے اہداف کو تین گُنا تک پنہچانے کے لیے 2023 سے 2030 تک پیداواری صلاحیت میں ہر سال 21 فی صد کے حساب سے اضافہ کرنا تھا۔ 2023 سے 2025 تک اس میں اوسطاً 29 فی صد اضافہ ہوا ہے، جس کا مطلب ہے کہ اب 2026 سے 2029 تک 12 فی صد کے حساب سے اضافہ کرنا ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • روس ڈونباس پر قبضے کے قریب پہنچ چکاہے،  یوکرینی صدر
  • 27ویں ترمیم، اعلیٰ عدالتی اختیارات میں کمی، فوجی ڈھانچے میں تبدیلی، مسودہ سامنے آگیا
  • امریکا نے ہنگری کو روسی توانائی خریدنے کی ایک سالہ رعایت دے دی
  • روس جب چاہے ناٹو پر حملہ کرسکتا ہے‘ جرمنی کاانتباہ
  • توانائی شعبے کا گردشی قرض، 659 اعشاریہ 6 ارب کی حکومتی گارنٹی کی منظوری
  • امریکی فوج نے منشیات اسمگلنگ کرنے والی کشتی پر حملہ کر کے 3 ہلاک کر دیے
  • یوکرین پر روسی ڈرون حملے، 135 خودکش طیارے داغے گئے
  • بنگلا دیش میں انتخابی جلسے پر فائرنگ: ایک شخص جاں بحق،امیدوار سمیت 2افراد زخمی
  • قابلِ تجدیدتوانائی ذرائع تنصیبات میں اضافہ، پیداوار3 گُنا ہونیکا امکان