روس جب چاہے ناٹو پر حملہ کرسکتا ہے‘ جرمنی کاانتباہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برلن (انٹرنیشنل ڈیسک) جرمنی کے اعلیٰ فوجی عہدیدار نے خبردار کیا ہے کہ روس کے پاس کسی بھی وقت ناٹو کے علاقے پر محدود حملہ کرنے کی صلاحیت موجود ہے، تاہم کارروائی کا فیصلہ مغربی اتحادیوں کے ردِعمل پر منحصر ہو گا۔ لیفٹیننٹ جنرل الیگزینڈر سولفرانک نے انٹرویو دیتے ہوئے کہاکہ اگر آپ روس کی موجودہ صلاحیتوں اور جنگی طاقت کو دیکھیں تو فورا ناٹو کے علاقے پر حملہ شروع کر سکتا ہے۔ روس اس وقت یوکرین میں بری طرح مصروف ہے اس لیے بڑے حملے کا امکان نہیں۔ جرمنی کے مشترکہ آپریشنز کمانڈ کے سربراہ اور دفاعی منصوبہ بندی کی نگرانی کرنے والے سولفرانک نے کہا کہ اگر روس نے اپنے اسلحہ سازی کے منصوبے جاری رکھے، تو وہ ممکنہ طور پر 2029 ء تک ناٹو کے خلاف مضبوط پوزیشن میں ہو سکتا ہے۔ یہ ایک ایسا انتباہ ہے جو ناٹو کے اپنے خدشات سے میل کھاتا ہے۔روس کا مقصد ناٹو کو مشتعل کرنا اور اس کے ردِعمل کا اندازہ لگانا ہے، تاکہ وہ غیر یقینی کی فضا پیدا کرے، خوف پھیلائے، نقصان پہنچائے، جاسوسی کرے، اور اتحاد کی مزاحمتی صلاحیت کو پرکھے۔یوکرین میں ناکامیوں کے باوجود روس کی فضائیہ اب بھی قابلِ ذکر جنگی طاقت رکھتی ہے اور اس کے ایٹمی اور میزائل دستے بدستور مکمل طور پر فعال ہیں۔ دوسری جانب روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے ان الزامات کی تردید کی کہ ان کے ملک کے عزائم جارحانہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 2022 ء میں یوکرین پر حملہ دراصل ناٹو کی توسیع پسندانہ پالیسیوں کے خلاف کیا گیا اقدام تھا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ناٹو کے
پڑھیں:
چمن میں آوارہ کتوں کا حملہ، 11 معصوم بچے زخمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چمن: بلوچستان کے سرحدی شہر چمن میں آوارہ کتوں کے حملے نے شہریوں کو خوف و ہراس میں مبتلا کر دیا، جب ہندوسوز چوک پر ہونے والے افسوسناک واقعے میں 11 معصوم بچے زخمی ہو گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب بچے کھیلنے کے لیے گلی میں موجود تھے کہ اچانک کئی آوارہ کتوں نے ان پر حملہ کر دیا، مقامی لوگوں نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے بچوں کو کتوں کے نرغے سے نکالا اور انہیں فوری طور پر سول اسپتال چمن منتقل کیا، جہاں زخمی بچوں کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
اسپتال ذرائع کے مطابق زخمی ہونے والے بچوں میں سے بعض کے بازو، ٹانگوں اور چہرے پر گہرے زخم آئے ہیں، تمام بچوں کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ متاثرہ بچوں کو اینٹی ریبیز ویکسین لگائی جا رہی ہے اور ان کی مسلسل نگرانی جاری ہے، واقعے کے بعد علاقے میں تشویش اور غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ چمن میں آوارہ کتوں کی تعداد روز بروز بڑھ رہی ہے، لیکن ضلعی انتظامیہ اور میونسپل کارپوریشن کی جانب سے اس مسئلے کے حل کے لیے کوئی مؤثر کارروائی نہیں کی جا رہی، اگر انتظامیہ نے فوری اقدامات نہ کیے تو وہ احتجاجی مظاہرے پر مجبور ہوں گے، کیونکہ یہ مسئلہ صرف ایک علاقے تک محدود نہیں بلکہ پورے شہر میں پھیل چکا ہے،وعدوں کے بجائے عملی اقدامات وقت کی ضرورت ہیں۔
مقامی رہائشیوں نے ڈپٹی کمشنر چمن اور متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر آوارہ کتوں کے خاتمے کے لیے مؤثر مہم چلائی جائے تاکہ عوام، بالخصوص معصوم بچوں کی جانیں محفوظ رہ سکیں۔
ذرائع کے مطابق میونسپل حکام نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آوارہ کتوں کے خلاف کارروائی شروع کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔