پاکستان کیلیے جرمنی کا 11 کروڑ چالیس لاکھ یورو ترقیاتی پیکج
اشاعت کی تاریخ: 5th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برلن: جرمنی نے مالی اور تکنیکی تعاون کی مد میں 2025-2026 کے لیے 114 ملین یورو کے نئے ترقیاتی پیکیج کا اعلان کیا، جو کلیدی شعبوں ، ماحولیاتی تحفظ و توانائی، پائیدار اقتصادی ترقی و فنی تربیت، اور سماجی تحفظ پر مرکوز ہوگا۔
میڈیا ذرائع کے مطابق پاکستان اور جرمنی کی حکومت کے درمیان 2025 کے دو طرفہ ترقیاتی تعاون سے متعلق مذاکرات بدھ کو اسلام آباد میں کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوئے۔ مذاکرات کی مشترکہ صدارت سیکرٹری اقتصادی امور محمد حمیر کریم، اور وفاقی وزارت برائے اقتصادی تعاون و ترقی (BMZ) کی ڈائریکٹر جنرل محترمہ کرسٹین ٹوئٹسکے نے کی، جرمنی کی سفیر اینا لیپل اور پاکستان کی سفیر برائے جرمنی ثقلین سیدہ بھی موجود تھیں، جنہوں نے دونوں ممالک کے ادارہ جاتی تعلقات اور باہمی تعاون کے عزم کو مزید مضبوط کیا۔
سیکرٹری اقتصادی امور محمد حمیر کریم نے وفاقی جمہوریہ جرمنی کی حکومت کے پاکستان کے ترقیاتی سفر میں مسلسل اور قیمتی تعاون پر شکریہ ادا کیا اور قابلِ تجدید توانائی کے منصوبوں، روزگار کے مواقع میں اضافے اور سماجی تحفظ کے نظام کے استحکام میں جرمنی کے کردار کو سراہا اور اس بات پر زور دیا کہ یہ تعاون پاکستان کے اقتصادی تبدیلی کے منصوبے “اُڑان پاکستان” سے ہم آہنگ ہونا چاہیے۔
کرسٹین ٹوئٹسکے نے پاکستان کی اصلاحاتی کوششوں کو سراہتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ جرمنی پاکستان کے ساتھ ماحولیاتی تبدیلی، اقتصادی استحکام اور سماجی شمولیت کے چیلنجز سے نمٹنے میں بھرپور تعاون جاری رکھے گا۔
جرمنی کی سفیر اینا لیپل نے پاکستان اور جرمنی کے دیرینہ تعلقات کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ جرمنی پاکستان کے ساتھ اپنی دوستی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور پائیدار ترقی، اچھی حکمرانی اور عوامی فلاح کے لیے باہمی تعاون کو مزید فروغ دیتا رہے گا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پاکستان کے جرمنی کی
پڑھیں:
وزیراعظم کی زیرصدارت لیگی وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کیلیے تعاون مانگا، بلاول بھٹو کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم کی زیرصدارت مسلم لیگ ن کے وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کے لیے تعاون مانگا ہے۔
سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے بیان میں انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کے وفد نے صدر مملکت آصف زرداری اور مجھ (بلاول بھٹو زرداری) سے ملاقات کی، جس میں 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے پر اہم گفتگو ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں آنے والے ن لیگ کے وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے ان کی جماعت کی حمایت مانگی ہے۔
بلاول بھٹو نے بتایا کہ مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم میں کئی اہم نکات شامل ہیں جن میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس کی بحالی اور ججوں کے تبادلے کا اختیار نمایاں ہیں۔
اس کے علاوہ اس ترمیم کے تحت این ایف سی ایوارڈ میں صوبائی حصے کے تحفظ کو ختم کرنے، آرٹیکل 243 میں تبدیلی اور تعلیم و آبادی کی منصوبہ بندی جیسے اختیارات کو دوبارہ وفاق کے ماتحت لانے کی تجویز بھی شامل ہے۔
بلاول بھٹو نے مزید بتایا کہ اس اہم آئینی معاملے پر حتمی فیصلہ پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری کی دوحا سے واپسی پر 6 نومبر کو اجلاس طلب کر لیا گیا ہے، جس میں پارٹی رہنما تفصیلی مشاورت کے بعد پالیسی طے کریں گے۔