عسکری و سیاسی قیادت کا یہ سیٹ اپ ہمیشہ رہنا چاہیے، راناثنا
اشاعت کی تاریخ: 6th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251106-01-6
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) وفاقی مشیر رانا ثناء کا کہنا ہے کہ صرف دس پندرہ سال کا تسلسل نہیں بلکہ عسکری و سیاسی قیادت کا یہ سیٹ اپ ہمیشہ رہنا چاہیے۔ اس حوالے سے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دس پندرہ سال کا تسلسل نہیں بلکہ عسکری اور سیاسی قیادت کا یہ سیٹ اپ ہمیشہ رہنا چاہیے تاکہ عسکری اور سیاسی قیادت مل کر ملک وقوم کی خدمت کرے، جس کے لیے دونوں کو ایک دوسرے کی ضرورت ہے۔27ویں آئینی ترمیم سے متعلق سوال پر رانا ثناء اللہ نے جواب دیا کہ آئینی ترمیم کا ابتدائی مسودہ پیپلز پارٹی سے شیئر کر دیا ہے، 27ویں آئینی ترمیم میں چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے حوالے سے ترمیم لا رہے ہیں، اسی طرح جو جج ٹرانسفر کے ڈر سے انصاف نہ کر سکے اسے جج ہی نہیں رہنا چاہیے اسے استعفا دے کر گھر چلے جانا چاہیے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سیاسی قیادت رہنا چاہیے
پڑھیں:
پی ٹی آئی نے 27 ویں آئینی ترمیم وفاق کےلئے خطرہ،پارلیمنٹ پر حملہ قراردے دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: چیئر مین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے 27ویں آئینی ترمیم کو وفاق کےلیے خطرہ اور پارلیمنٹ پر حملہ قرار دیا ہے۔حکومت ایسی ترمیم نہ لائے جس سے عدلیہ مزید تقسیم ہوجائے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آئین میں ترمیم کرنا ایک سنجیدہ معاملہ ہے، پورے ملک میں ہلچل ہے کہ وفاق، صوبوں پر حملہ آور ہو رہا ہے۔یہ بات انہوں نے قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب میں کہی۔
ان کا کہنا تھا کہ اٹھارویں ترمیم متفقہ طور پر منظور کی گئی، جس پر لوگوں نے خوشیاں منائیں، 26ویں ترمیم میں 4 شقوں پر ہمیں شدید اعتراض ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ این ایف سی ایوارڈ کو آج تک کسی نے نہیں چھیڑا، آپ اب پورے وفاق کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے یہ بھی کہا کہ 18ویں آئینی ترمیم میں یقین دہانی کرائی گئی کہ این ایف سی میں حصہ گزشتہ سے کم نہیں ہوگی، کچھ لوگوں کو اختیارات دینے سے وفاق خطرے میں پڑ جائے گا۔