چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو سے باہمی تعاون سے جامع عالمی ترقی کا فروغ
اشاعت کی تاریخ: 4th, November 2025 GMT
چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو سے باہمی تعاون سے جامع عالمی ترقی کا فروغ WhatsAppFacebookTwitter 0 4 November, 2025 سب نیوز
پچھلی سات نمائشوں میں لین دین پرمعاہدات کی مجموعی مالیت 5 کھرب امریکی ڈالر سے زیادہ رہی
بیجنگ: آٹھویں چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو 5 سے 10 نومبر تک شنگھائی میں منعقد ہوگی جس کے انعقاد کی تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں ۔درآمد پر مرکوز دنیا کی پہلی قومی سطح کی ایکسپو کی حیثیت سے، پچھلی سات نمائشوں میں لین دین پرمعاہدات کی مجموعی مالیت 5 کھرب امریکی ڈالر سے زیادہ رہی ہے، اور یہ نمائش چین کے اعلی معیار کے کھلےپن کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم بن چکی ہے۔
اس بار کی تیاریوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ رواں سال کی ایکسپو کے پیمانے میں توسیع ہوئی ہے اور نئی ایجادات کے استعمال کے اظہار اور اس حوالے سے پیش کی جانے والی مصنوعات نمائش کا مرکز ہوں گی ۔ یہ ایکسپو چین کی بڑی مارکیٹ کی عکاسی کرتی ہے ،یہاں موجود مواقعوں کااشتراک کرتی ہے اور عالمی معیشت کے لئے یقین فراہم کرتی ہے۔نمائش کے حوالے سے ایک نیوزبریفنگ کے مطابق، آٹھویں ایکسپو میں 155 ممالک، خطے اور بین الاقوامی تنظیمیں حصہ لیں گی، جبکہ 4108 غیر ملکی کمپنیاں نمائش میں شامل ہوں گی اور کل نمائشی رقبہ 430,000 مربع میٹر سے زیادہ ہوگا۔ نمائشی رقبہ اور کمپنیوں کی کل تعداد دونوں ریکارڈ سطح پر ہیں جس سے نہ صرف چین کے کھلے پن کے واضح نتائج ظاہر ہوتے ہیں بلکہ اس سے چینی معیشت پر بین الاقوامی برادری کا مضبوط اعتماد بھی ظاہر ہوتا ہے ۔موجودہ ایکسپو میں جدت کی قیادت کو خاص توجہ دی جا رہی ہے۔
ان میں میڈیکل کمپنیاں اور ہیلتھ کیئر، آٹوموبائلز اور اسمارٹ موبلٹی، ٹیکنالوجی ایکوئپمنٹ، کنزیومر پراڈکٹس ، زرعی اور فوڈ پراڈکٹس، سروس ٹریڈ کے چھ نمائشی زونز اور انوویشن انکیوبیشن اسپیشل زون ، برف سے جڑی معیشت اور سلور اکانومی جیسی نئی صنعتوں سے تعلق رکھتے ہیں ۔ اس کے علاوہ CR450 ہائی سپیڈ ٹرین ماڈل، چاند کے تحقیقی اسٹیشن کا ماڈل اور چاند کی مٹی کے نمونے،6G ایپلیکیشن،گلاس فری تھری ڈی سیناریو ڈسپلے ، برین -کمپیوٹر انٹرفیس پلیٹ فارم اور دیگر جدید ٹیکنالوجیز کی نمائشوں میں چین میں جدت کی تازہ ترین کامیابیاں پیش کی جائیں گی۔ “چودھویں پانچ سالہ منصوبے” کے دوران، چین میں سائنس و ٹیکنالوجی اور صنعتی جدت کی کامیابیاں مسلسل سامنے آئیں اور 2025 میں چین پہلی بار جدت کے عالمی انڈیکس میں ٹاپ ٹین میں شامل ہوا۔ یہ جدت نہ صرف چین کی اعلیٰ معیار کی اقتصادی ترقی کی محرک قوت بن چکی ہے بلکہ اعلیٰ سطح کے کھلے پن میں چین کی کشش کا حصہ بھی بنتی جا رہی ہے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو شروع سے ہی صرف مصنوعات اور خدمات کی تجارت تک محدود نہیں رہی،
بلکہ یہ معیارات اور عالمی قوانین کے تعاون اور بین الاقوامی تجارتی نظام کی بہتری کے لیے بھی سرگرم رہی ہے۔ چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو کے اہم حصے کے طور پر، “ہونگ چھاؤ بین الاقوامی اقتصادی فورم “عالمی سطح کے اہم موضوعات پر توجہ دیتا ہے، اور سابقہ فورمز نے اقتصادی عالمگیریت ، موسمیاتی تبدیلی، مصنوعی ذہانت، گلوبل ساؤتھ ممالک کی اقتصادی مضبوطی جیسے موضوعات پر مشاورت کی ہے ، جو معیارات کے بین الاقوامی تعاون اور کثیرالجہتی تجارتی نظام کی بہتری کے لیے چین کے اقدامات اور عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ایک غریب اور پسماندہ ملک سے دنیا کی دوسری بڑی معیشت کے سفر تک، چین بخوبی جانتا ہے کہ ایک کھلا، جامع اور ہر ایک کے مفاد کا حامل عالمی نظام ملک کی ترقی کے لیے کتنا اہم ہے۔ آج کا چین 150 سے زائد ممالک اور خطوں کا اہم تجارتی شراکت دار ہے، 30 ممالک اور خطوں کے ساتھ 23 فری ٹریڈ ایگریمنٹس پر دستخط کر چکا ہے، اور مسلسل 16 سال سے دنیا کی دوسری بڑی درآمدی مارکیٹ ہے۔”بیلٹ اینڈ روڈ” کی مشترکہ تعمیر سے لے کر گلوبل ساؤتھ ممالک کی خودانحصار ی پر مبنی ترقی میں مدد دینے تک، چین حقیقی کثیر الجہتی تجارتی نظام کو برقرار رکھنے اور ایک جامع عالمی ترقی کو فروغ دینے کے لیے کوشاں ہے۔
پہلی امپورٹ ایکسپو سے ہی چین نے سب سے کم ترقی یافتہ ممالک کو شمولیت کی دعوت دی۔رواں سال بھی سب سے کم ترقی یافتہ ممالک کے 37 نمائش کنندگان کےلیے مفت اسٹالز اور ٹیکس میں چھوٹ جیسی مراعات فراہم کی جا رہی ہیں، جو چین کی طرف سے متوازن عالمی ترقی کے فروغ اور زیادہ منصفانہ اور معقول عالمی گورننس کے نظام کے قیام کے لیے اقدامات کی زندہ مثال ہے ۔حال ہی میں منعقد ہونے والے کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی بیسویں مرکزی کمیٹی کے چوتھے کل رکنی اجلاس میں اعلیٰ سطح کے کھلے پن کو بڑھانے کے لیے خصوصی انتظامات اور کھلے پن اور مشترکہ مفادات پر زور دیا گیا۔ چین کے صدر شی جن پھنگ نے جنوبی کوریا کے حالیہ دورے اوراپیک اکنامک لیڈرز میٹنگ میں شرکت کے دوران بھی کئی بار کھلے پن کو آگے بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ اگلے پانچ سال کے ترقیاتی منصوبے کا خاکہ بناتے وقت، چین نے اپنی ترقی اور دنیا کی امیدوں کو یکجا کرتے ہوئے کھلے پن اور تعاون کو مسلسل بڑھا نے اور دنیا کے ساتھ چین کی ترقی کے فوائد اور مواقعوں کا اشتراک کرتے رہنے کے عزم کااظہار کیا ہے ۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرقلات: سکیورٹی فورسز کے آپریشن میں بھارتی سرپرستی یافتہ 4 دہشتگرد ہلاک تربیلا ڈیم کی مٹی میں 636ارب ڈالر مالیت کے سونے کے ذخائر کا انکشاف ملک میں مہنگائی ایک سال کی بلند ترین سطح 6.24فیصد تک پہنچ گئی، متعدد اشیا مہنگی ہو گئیں ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے: چیئرمین ایف بی آر سونے کی قیمتوں میں پھر بڑا اضافہ، فی تولہ کتنے کا ہو گیا؟ سونے کی قیمت میں کمی ، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟ پاکستان کو سمندر میں تیل و گیس کی دریافت کیلئے کامیاب بولیاں موصول، ایک ارب ڈالر سرمایہ کاری متوقع
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو عالمی ترقی
پڑھیں:
پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس کا دوسرا روز
پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس کا دوسرا روز ہے جب کہ کراچی ایکسپو سینٹر میں جاری نمائش میں دنیا بھر سے 44 ممالک کے وفود شرکت کررہے ہیں۔
28 بین الاقوامی اور 150 مقامی کمپنیوں سمیت 176 نمائش کنندگان ایونٹ میں شرکت کررہے ہیں، ایونٹ کے دوران شیڈول دو روزہ میری ٹائم کانفرنس کا انعقاد بھی آج سے ہوگیا۔
میری ٹائم کانفرنس کے دوران بحری امور سے متعلق عالمی ماہرین مقالے بھی پیش کریں گے، نمائش میں بردار اسلامی ملک ایران کا اسٹال سب کی توجہ کا مرکز ہے جب کہ ترکیہ کی جانب سے بھی نمائش میں اسٹال لگایا گیا ہے۔
پائمک کے انعقاد کا مقصد بلیو اکانومی کو پروان چڑھانا اور بحری تجارت کو فروغ دینا ہے، پاک بحریہ پائمیک سکینڈ ایڈیشن کی سرگرمیاں جاری ہیں، وائس چیف آف نیول اسٹاف وائس ایڈمرل راجہ رب نواز نے پائیمک اسٹالز کا دورہ کیا اور مختلف حربی آلات کا جائزہ لیا،انھیں پاکستانی ساختہ جنگی آلات سے متعلق بریفنگ دی گئی۔
وائس چیف آف نیول اسٹاف راجہ رب نواز نے کہا کہ کل پائمک کا آغاز ہوا بلیو اکانومی میں استحکام لانا اس کا مقصد ہے، اکنامک فائدے لانا اور لوگوں کو اس جناب متوجہ کرنا ایونٹ کا مقصد ہے، ایران، جرمنی عمان اور سعودی عرب سمیت دیگر ممالک شریک ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پچھلے ایڈیشن کے مقابلے میں اس بار مزید بہتری آئی ہے، یہ جہد مسلسل ہے، ہمارا مقصد ہر آنے والے سال پہلے سے بہتری لانا ہے، شپ میکنگ کے شعبے میں بھی بہتری آرہی ہے، اس فورم پر ایک ہی سیکٹر سے وابستہ لوگوں کو آپس میں ملنے کا موقع بھی مل رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میری ٹائم افئیر منسٹری کے ساتھ مل کر ہم نے یہ شروع کیا، بی ٹو بی اور بی ٹو جی میٹنگز جاری ہیں، ہمیں بھی بعض اوقات چیلنجز آتے ہیں، نمائش ایک ایسا پلیٹ فارم مہیا کرتی ہے کہ جہاں اس سیکٹر کے لوگ اپنی پراڈکٹ ڈسپلے کرسکتے ہیں۔
وائس چیف نیول اسٹاف، راجہ رب نواز نے کہا کہ شپ یارڈ کا قیام نہایت ضروری ہے، کراچی شپ یارڈ بہت قدیم ہے یہاں چیلنجز بھی ہیں، دنیا میں بہت بڑے شپ یارڈ ہیں، گوادر میں شپ یارڈ بنانے کا منصوبہ پائپ لائن مین ہے، امید ہے کہ چیلنجز سے نبرد آزما ہوکر بہتری کیطرف جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں بڑے شپ یارڈ کی ضرورت ہے پر امید ہیں کہ اس حوالے سے مثبت تبدیلی آئے گی، نئی آنے والی ہنگور سمندری تجارت اور بحری دفاع کو مزید مؤثر بنائے گی، کراچی کا ڈیپ واٹر ٹرمینل بڑے سے بڑے شپ کو لنگر انداز کرسکتا ہے۔
بھارتی مشقوں سےمتعلق سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ گردو پیش کےتمام حالات سےبخوبی آگاہ ہیں، صورت حال کا باریک بینی سےمشاہدہ کررہےہیں، کسی بھی غیر معمولی صورت حال سےنبردآزما ہونےکےلیےمکمل تیار ییں، ہم تیار ہیں۔
کمانڈر کراچی وائس ایڈمرل محمد فیصل عباسی نے ایکسپو سینٹر میں مختلف اسٹالز کا دورہ کیا اور میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پائمیک نمائش کے ذریعے مختلف ممالک کے درمیان ایک مضبوط تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کی کوشش ہے، پاکستان نیوی کی صلاحیتوں پر کسی کو کوئی شک و شبہ نہیں ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ معرکہ حق میں نیوی کی کارکردگی سب کے سامنے ہے، ہماری صلاحیتوں کے سامنے چھ گناہ بڑا دشمن بھی کوئی جارحیت کرنے کی کوشش نہ کرسکا، کے پی ٹی کے مطابق پورٹ کو ڈیجیٹل کیا جا رہا ہے، پورٹ جتنے زیادہ ہونگے تجارت کو فائدہ ہوگا۔