مسٹر بیسٹ کا ہم شکل امریکی پارلیمنٹ تک پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, November 2025 GMT
امریکہ کے سیاست میں ایک نیا چہرہ سامنے آیا ہے، جس نے نہ صرف سیاسی حلقوں بلکہ سوشل میڈیا پر بھی توجہ حاصل کی ہے۔ 22 سالہ بریڈی پینفیلڈ نے جو ویسکانسن کے رہائشی ہیں، حال ہی میں ریاستی اسمبلی میں حصہ لینے کے لیے امیدوار کا اعلان کیا۔ دلچسپی صرف اس بات میں نہیں تھی کہ وہ ایک نئی سیاسی شخصیت ہیں، بلکہ اس کے انداز اور ظاہری شکل کی وجہ سے وہ سوشل میڈیا پر خاصے مقبول ہو گئے۔
پینفیلڈ کی مسٹر بیسٹ، یعنی جمی ڈونلڈسن سے غیر معمولی مماثلت نے انٹرنیٹ صارفین کو حیران کر دیا۔ جیسے ہی انہوں نے ایکس پر اپنی تصویر شیئر کی، تب سے صارفین کے تبصرے جاری ہیں، جن میں کسی نے کہا کہ وہ ”مسٹر بیسٹ سے بہت زیادہ شباہت رکھتے ہیں“ اور کسی نے مذاق میں پوچھا، ”مسٹر بیسٹ، تم نے سیاست شروع کر دی؟“ اس طرح کی مماثلت کی خبروں نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ کس حد تک ہم بصری مماثلت کو حقیقت کے ساتھ جوڑتے ہیں اور اس کا انسانی رویے پر کیا اثر پڑتا ہے۔
بریڈی پینفیلڈ نے اس شباہت کو تسلیم کیا اور کہا کہ کئی لوگوں نے یہ بات ان سے کہی ہے۔ وہ یونیورسٹی آف ویسکانسن ریور فالز کے فارغ التحصیل ہیں، جہاں انہوں نے کالج ریپبلکنز چپٹر کی بنیاد رکھی اور اس کی قیادت کی۔ ان کا سیاسی پس منظر ٹرننگ پوائنٹ ایکشن کے فیلڈ نمائندے کے طور پر کام کرنے اور طلبہ و اساتذہ کے ایک وسیع نیٹ ورک کو بنانے پر مشتمل ہے۔
اپنے تعارف میں پینفیلڈ نے بتایا کہ وہ ایک ڈیموکریٹک خاندان سے تعلق رکھتے ہیں، مگر ہائی اسکول کے تیسرے سال، 2020 میں، کووڈ لاک ڈاؤن کے دوران کنزرویٹو نظریات کو اپنانا شروع کیا۔ یہ ایک دلچسپ پہلو ہے، جو نوجوانوں میں سیاسی رجحانات کی تبدیلی اور وقت کے اثرات کو ظاہر کرتا ہے۔ اس کے ذریعے یہ بات بھی سامنے آتی ہے کہ کس طرح ذاتی تجربات اور عالمی حالات نوجوان ذہنوں میں سیاسی سمت متعین کرتے ہیں۔
Ain’t no way bro https://t.
— Bx (@bx_on_x) November 8, 2025
مسٹر بیسٹ، یعنی جمی ڈونلڈسن، ایک مشہور یوٹیوبر، کاروباری شخصیت اور فلاحی کارکن ہیں۔ وہ اپنے وائرل چیلنجز، بڑے پیمانے پر انعامات، اور فلاحی سرگرمیوں کے لیے جانے جاتے ہیں۔ ان کی نمایاں مہمات میں ”ٹیم ٹریز“ کے تحت لاکھوں درخت لگانا اور ”فیڈنگ امیریکا“ کے ذریعے خوراک کی فراہمی شامل ہے۔ اس کے ذریعے وہ نوجوانوں اور سوشل میڈیا صارفین کو مثبت اثر ڈالنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
یہ مماثلت ہمیں ایک دلچسپ سوال بھی دیتی ہے، آج کے دور میں میڈیا اور عوامی تاثر کس طرح کسی شخصیت کے بارے میں رائے قائم کرتا ہے؟ جب ایک نوجوان سیاستدان اور ایک یوٹیوبر کے ظاہری فرق کو کم کر کے لوگ فوری طور پر شناخت کر لیتے ہیں، تو یہ ظاہر کرتا ہے کہ بصری تاثر کس حد تک ہماری سوچ اور توقعات پر اثر انداز ہوتا ہے۔
بریڈی پینفیلڈ کی مثال اس بات کا عکاس ہے کہ نوجوان سیاستدان صرف سیاسی ایجنڈا ہی نہیں، بلکہ اپنی شخصیت، طرزِ بیان اور یہاں تک کہ ظاہری شکل کے ذریعے بھی عوام کی توجہ حاصل کر سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ، سوشل میڈیا کے اس اثر نے یہ واضح کیا کہ آج کے دور میں سیاست اور تفریح کے درمیان سرحدیں کتنی دھندلی ہو چکی ہیں۔
آنے والے دنوں میں یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ آیا پینفیلڈ اس شباہت کو اپنی سیاسی شناخت کے لیے استعمال کرتے ہیں یا پھر صرف ایک تفریحی مباحثہ بن کر رہ جائے گا۔ لیکن ایک بات طے ہے کہ سوشل میڈیا کی طاقت آج ہر نئے سیاسی اور عوامی چہرے کے لیے ایک اہم عنصر بن چکی ہے، جو نہ صرف ان کی شناخت بلکہ عوام کے ردعمل کو بھی شکل دیتی ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا کے ذریعے کے لیے
پڑھیں:
ڈاکٹر نبیہا علی خان کا نکاح ,تقریب میں سادگی مگر کروڑوں کے زیورات نے سب کو حیران کر دیا
کلینیکل سائیکولوجسٹ، سابق نیوز اینکر اور سوشل میڈیا انفلوئنسر ڈاکٹر نبیہا علی خان رشتۂ ازدواج میں منسلک ہوگئیں۔تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر نبیہا نے اپنے قریبی دوست حارث کھوکھر سے نکاح کیا، جس کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہیں۔ڈاکٹر نبیہا کے نکاح کی تقریب مولانا طارق جمیل کی رہائش گاہ پر منعقد ہوئی، جہاں مولانا نے خود نکاح پڑھایا۔ اس موقع پر تقریب میں محدود مہمان شریک ہوئے جن میں فرح اقرار اور دیگر معروف شخصیات بھی شامل تھیں۔ڈاکٹر نبیہا نے آف وائٹ رنگ کا سادہ مگر پروقار عروسی لباس زیب تن کیا، جبکہ ان کے ہمسفر حارث کھوکھر نے بھی اسی رنگ کی شیروانی پہن کر ہم آہنگی برقرار رکھی۔ذرائع کے مطابق ڈاکٹر نبیہا نے ایک کروڑ روپے مالیت کے قیمتی زیورات پہنے، جبکہ ان کا لباس معروف ڈیزائنر حنا سلمان کا تیار کردہ تھا، جس کی قیمت بھی تقریباً ایک کروڑ روپے بتائی جا رہی ہے۔ڈاکٹر نبیہا کا کہنا تھا کہ انہیں پہلے معلوم نہیں تھا کہ مولانا طارق جمیل نکاح پڑھائیں گے، یہ فیصلہ خود مولانا کی جانب سے دو روز قبل کیا گیا جس پر وہ بےحد خوش ہوئیں۔سوشل میڈیا صارفین نے جوڑے کو نئی زندگی کی شروعات پر دعاؤں اور نیک تمناؤں کے پیغامات بھیجے ہیں۔