ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ سورج کی الٹرا وائلٹ (UV) شعاعیں جلد کے خلیوں میں سوزشی پیدا کرتی ہیں جو جلد کے کینسر کے خطرات میں اضافہ کرتا ہے۔

نیچر کمیونیکیشنز میں شائع ہونے والی نئی تحقیق کے مطابق طویل عرصے تک یو وی شعاعوں کے سامنے رہنے سے جلد کے خلیوں میں موجود YTHDF2 نامی اہم پروٹین ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوجاتا ہے، جو عام حالات میں سوزش اور کینسر سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

ماہرین کے مطابق YTHDF2 ایک بنیادی پروٹین ہے جو خلیوں میں مدافعتی نظام اور RNA میٹابولزم کو منظم کرتا ہے اور یہی پروٹین سوزش کو قابو میں رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

تحقیق سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ضرورت سے زیادہ یو وی شعاعیں اس پروٹین کی مقدار کو نمایاں طور پر کم کردیتی ہیں، جس کے باعث جلد میں سوزش بڑھ جاتی ہے اور کینسر کے امکانات میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ہر سال تقریباً 54 لاکھ امریکی جلد کے کینسر کا شکار ہوتے ہیں جس میں سے 90 فیصد کیسز یو وی نقصان سے جڑے ہوتے ہیں۔

سائنسدانوں نے دریافت کیا ہے کہ YTHDF2 پروٹین ایک U6 نامی نان کوڈنگ RNA کے ساتھ بندھ کر اسے TLR3 ریسپٹر کو متحرک کرنے سے روکتا ہے، یہی ریسپٹر جسم میں سوزشی ردِعمل کو فوری طور پر فعال کرتا ہے تاہم یو وی شعاعوں کے اثر میں YTHDF2 کی کمی کے باعث U6 کا TLR3 سے غیر معمولی طور پر تعلق بڑھ جاتا ہے، جس سے نقصان دہ سوزش پیدا ہوتی ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کرتا ہے جلد کے

پڑھیں:

مکھیوں میں وقت کا احساس رکھنے کی صلاحیت کا انکشاف، ٹائم کیسے دیکھتی ہیں؟

لندن کی کوئین میری یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے دریافت کیا ہے کہ بَمبل بِیز نہ صرف روشنی کی مختلف چمک کے فرق کو سمجھ سکتی ہیں بلکہ اس معلومات کو خوراک تلاش کرنے کے لیے استعمال بھی کر سکتی ہیں۔ یہ تحقیق کیڑوں میں وقت کی ادراک کی پہلی واضح مثال پیش کرتی ہے اور سائنسدانوں کے لیے دیرینہ مباحثہ بھی ختم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔

ڈاکٹرل اسٹوڈنٹ ایلکس ڈیوسن اور ان کی سپروائزر ایلسبیٹا ورسَیسی کے مطابق، یہ پہلی بار ہے جب کیڑوں میں ایسی صلاحیت سامنے آئی ہے کہ وہ روشنی کے مختصر اور طویل دورانیے کو پہچان سکیں۔ برسوں تک خیال کیا جاتا رہا ہے کہ مکھیاں صرف سادہ رفلکس مشینیں ہیں، جو لچک یا پیچیدہ سیکھنے کی صلاحیت نہیں رکھتیں۔

تحقیق کے دوران سائنسدانوں نے ایک میز تیار کیا، جس میں ہر مکھی اپنی خوراک تلاش کرنے کے لیے جاتی۔ میز میں دو سرکل رکھے گئے، ایک جس میں روشنی کی مختصر چمک ہوگی اور دوسرا جس میں طویل چمک۔ مختصر چمک والے سرکل کے پاس مکھیاں میٹھی خوراک پائیں، جبکہ طویل چمک والے سرکل کے پاس کڑوی خوراک۔

اگرچہ یہ سرکل میز کے ہر کمرے میں مختلف جگہوں پر رکھے گئے، مکھیاں وقت کے فرق کو سمجھتے ہوئے مسلسل مختصر روشنی والے سرکل کی طرف جاتی رہیں۔ ڈیوسن اور ورسَیسی نے یہ بھی تجربہ کیا کہ جب خوراک موجود نہ ہو، تب بھی مکھیاں روشنی کی مدت کے فرق کی بنیاد پر سرکل کی شناخت کر لیتی ہیں۔

ورسَیسی کے مطابق، یہ دریافت ظاہر کرتی ہے کہ مکھیاں نئے اور غیر مانوس محرکات کو بھی استعمال کر کے پیچیدہ کام حل کر سکتی ہیں۔ مکھیاں اس معاملے میں صرف چند جانوروں میں شامل ہیں، جن میں انسان، میکیک بندر اور کبوتر شامل ہیں، جو مختصر اور طویل روشنی کے فرق کو سمجھ سکتے ہیں۔

یہ صلاحیت انسانی زندگی میں بھی اہم ہے، مثال کے طور پر مورسی کوڈ میں مختصر اور طویل روشنی کے فرق سے حروف کی نشاندہی کی جاتی ہے۔

سائنسدان اب مکھیاں کس طرح وقت کی مدت کا اندازہ لگاتی ہیں، اس کے نیورل میکانزمز کی تحقیق بھی کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ وہ آزاد ماحول میں رہنے والی مکھیاں اور ان کی سیکھنے کی رفتار میں فرق بھی جانچیں گے۔

ڈیوسن کے مطابق، یہ تحقیق ہمیں یہ سمجھنے میں مدد دے گی کہ مکھیاں اور دیگر کیڑے صرف سادہ مشینیں نہیں، بلکہ پیچیدہ اور سوچ رکھنے والے جاندار ہیں جو یادداشت اور سیکھنے میں حیران کن لچک رکھتے ہیں۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل بایولوجی لیٹرز میں شائع ہوئے۔ یونیورسٹی کالج لندن کی سینٹیا اکیمی اوئی کے مطابق، یہ دریافت سمجھنے میں مدد دیتی ہے کہ مکھیاں اپنے وقت کا حساب رکھ کر زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھاتی ہیں اور واپس گھونسلے میں آنے کے اخراجات کم کرتی ہیں۔

ایک بصری ماہر، جولیان ٹروسچیانکو نے کہا کہ یہ تحقیق ظاہر کرتی ہے کہ چھوٹے دماغ والے جانور بھی شاندار علمی صلاحیتیں دکھا سکتے ہیں، اور بڑا دماغ ہونا ہمیشہ ضروری نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • گجرات پولیس کا کارنامہ: ’جن‘‘ پر مقدمہ درج ،’جن‘ داماد کو قابو کرکے میرے ساتھ جنسی زیادتی کرتا ہے‘،
  • موت کی وادی میں پنپنے والا پودا انسانوں کی بقا میں اہم کردا ادا کر سکتا ہے، مگر کیسے؟
  • ٹرمپ کے دورمیں پہلی بار تائیوان کوامریکی اسلحہ فروخت کرنے کی منظوری،چین سخت درعمل
  • زیادہ پروسیسڈ خوراک کھانے والی خواتین میں رسولیوں کا امکان بڑھ جاتا ہے، ماہرین کا انتباہ
  • حیدرآباد،آغا خان میٹرنل اینڈ چائلڈ کیئر کی یوم ذیابطیس پر آگاہی واک
  • برطانوی کمپنی ’ڈیپ‘ دنیا کی پہلی زیرِ آب انسانی بیس تیار کرنے کا منصوبہ
  • یومیہ ایک کپ کافی پینا دل کے لئے مفید اور مددگار،نئی تحقیق
  • مکھیوں میں وقت کا احساس رکھنے کی صلاحیت کا انکشاف، ٹائم کیسے دیکھتی ہیں؟