ڈیجیٹل پاکستان ایکٹ ہمارے ڈیجیٹل وژن کو قانونی تحفظ اور تقویت دیتا ہے: شزا فاطمہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, November 2025 GMT
شزا فاطمہ خواجہ — فائل فوٹو
وفاقی وزیر شزا فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ ڈیجیٹل پاکستان ایکٹ ہمارے ڈیجیٹل وژن کو قانونی تحفظ اور تقویت دیتا ہے۔
اسلام آباد میں ہونے والی 27ویں نیشنل سیکیورٹی ورکشاپ میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزارتِ آئی ٹی کو وزیر اعظم آفس، ایس آئی ایف سی، وفاقی کابینہ کی مکمل حمایت حاصل ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہمارا ڈیجیٹل سیکٹر اقتصادی سلامتی، اسٹریٹجک مضبوطی، عالمی مسابقت کا بنیادی ستون ہے۔ ڈیجیٹل گورننس، اے آئی، سائبر سیکیورٹی پاکستان کے مستقبل کے لیے فیصلہ کن شعبے ہیں۔ ہم اپنی سائبر ریزیلنس کو مسلسل مضبوط بنا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فیلڈ مارشل کی قیادت میں افواج، سرکاری ادارے، نجی شعبہ دوران جنگ ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوئے۔ وزارتِ آئی ٹی، پی ٹی اے، فورسز اور نجی ماہرین نے بھی مل کر سائبر دفاع مضبوط کیا۔
شزا فاطمہ کا کہنا ہے کہ گوگل کا پاکستان میں دفتر کھولنے کا فیصلہ ٹیک سیکٹر کے لیے بڑی پیش رفت ہے، کلاؤڈ انفرااسٹرکچر پاکستان کے ڈیجیٹل مستقبل کی بنیاد ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ شہریوں کی پوری زندگی کو ایک جامع ڈیجیٹل ماحول میں منتقل کرنا ہمارا ہدف ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شزا فاطمہ
پڑھیں:
اکستان میں پہلی بار ایشیا-اوشانیہ انڈسٹری آرگنائزیشن سمٹ کا انعقاد
پاکستان میں پہلی بار ایشیا-اوشانیہ انڈسٹری آرگنائزیشن (ایسوشیو) ڈیجیٹل سمٹ کا انعقاد ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق ایس آئی ایف سی کی موثر حکمت عملی سے پاکستان نے عالمی سطح پر ایک اور اہم اعزاز حاصل کر لیا ہے جسکے تحت پاکستان کو ایشیا - اوشانیہ انڈسٹری آرگنائزیشن'(ایسوشیو) ڈیجیٹل سمٹ کی میزبانی حاصل ہوگئی ہے۔
نومبر 2026 میں پاکستان پہلی بار تین روزہ ایسوشیو ڈیجیٹل سمٹ کی میزبانی کرے گا۔ ڈیجیٹل سمٹ میں حکومت اور کاروباری اداروں کے درمیان سرمایہ کاری کے مواقع پر بات چیت ہو گی۔
24 سے زائد ممالک اور 1,000 سے زائد آئی ٹی ماہرین کی شرکت سے پاکستان کے ڈیجیٹل سیکٹر کو بین الاقوامی سطح پر نمایاں فروغ حاصل ہوگا۔ یہ کامیابی وزارتِ آئی ٹی اور ایس آئی ایف سی کی مشترکہ کاوشوں کی مرہون منت ہے۔
اس حوالے س ستمبر میں 'ایسوشیو' کے چیئرمین اسٹین سنگھ نے پاکستان کا دورہ کیا اور ملکی آئی ٹی انفراسٹرکچر کو سراہا۔
'ایسوشیو ' کانفرنس میں آسٹریلیا، چین، نیوزی لینڈ، ملائشیا، سنگاپور اور دیگر ممالک شریک ہوں گے۔