غیر مسلم شہریوں کے حقوق کا تحفظ ہماری ترجیح ہے: صدرِ زرداری
اشاعت کی تاریخ: 16th, November 2025 GMT
ویب ڈیسک:صدرِ مملکت آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ پاکستان کا آئین مذہبی آزادی اور بنیادی حقوق کی مکمل ضمانت دیتا ہے۔
یومِ برداشت پر بین الاقوامی برادری کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ پاکستان رواداری، امن اور باہمی احترام کے فروغ کے لیے پُرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام انسانیت، شفقت اور عدل کا درس دیتا ہے، حکومت سماجی و مذہبی استحصال کے خاتمے کے لیے کوشاں ہے۔
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں عالمی مارکیٹ میں قیمتوں کے تناسب سے رد و بدل ہو گیا
صدرِ پاکستان آصف زرداری کا کہنا ہے کہ غیر مسلم شہریوں کے حقوق کا تحفظ ہماری ترجیح ہے، بین المذاہب ہم آہنگی پالیسی پر بھرپور عملدرآمد جاری ہے۔
آصف علی زرداری نے کہا کہ نیشنل کمیشن فار مائنارٹیز رائٹس بل 2025 اہم پیشرفت ہے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
آپ پیدل ہماری طرف آئیں گے تو ہم دوڑ کر آپکی طرف آئیں گے، مولانا فضل الرحمان کا ڈھاکہ میں خطاب
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ وہ پاکستان کی جانب سے خیرسگالی کا پیغام لے کر ڈھاکہ آئے ہیں۔ اگر آپ پیدل ہماری طرف آئیں گے تو ہم دوڑ کر آپ کی طرف آئیں گے۔
بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں عالمی ختمِ نبوت ﷺ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان اور بنگلہ دیش 2 برادر اسلامی ممالک ہیں جو مختلف شعبوں میں مضبوط اور دیرپا تعلقات کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر دونوں ممالک ایک دوسرے کی طرف چند قدم بڑھائیں تو یہ قربتیں مزید مضبوط ہو سکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے بنگلادیش: ختم نبوتؐ پر بین الاقوامی کانفرنس، سال بھر کے لیے مہم کا اعلان
مولانا فضل الرحمان نے جذباتی انداز میں کہا ’اگر آپ پیدل ہماری طرف آئیں گے تو ہم دوڑ کر آپ کی طرف آئیں گے۔‘
ان کے مطابق اس محبت اور خیرسگالی کے رشتے کو مزید تقویت ملے گی۔
انہوں نے اپنے خطاب میں عقیدۂ ختمِ نبوت ﷺ کو امتِ مسلمہ میں اتحاد کی علامت قرار دیتے ہوئے کہا کہ تحریک ہمیشہ جدوجہد کے تسلسل کا نام ہے، نہ کہ کسی قسم کے تشدد کا۔ انہوں نے واضح کیا کہ برصغیر کے تمام مکاتبِ فکر اس بات پر متفق ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا اور نبوت کا دعویٰ کرنے والا دائرۂ اسلام سے خارج تصور ہوتا ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان کی جانب سے خیرسگالی کا پیغام لے کر ڈھاکہ آئے ہیں اور یہاں سے بھی امن و محبت کا پیغام لے کر واپس جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ جائیداد کی تقسیم سے بھائی چارہ کم نہیں ہوتا، اسی طرح پاکستان اور بنگلہ دیش کے مسلمان بھی ایک امت اور ایک قوت ہیں۔
مزید پڑھیں: سیرت النبیؐ کانفرنس میں شرکت کے لیے بنگلہ دیشی وفد کی پاکستان آمد
انہوں نے امید ظاہر کی کہ آج کا یہ اجتماع دونوں ملکوں کے درمیان بہتر، مضبوط اور مستحکم تعلقات کا ذریعہ بنے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ڈھاکہ