پاکستان میں بدامنی کی جڑ افغانستان سے مسلح گروہوں کی دراندازی ہے، رانا ثنا اللہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, November 2025 GMT
تسنیم نیوز کے علاقائی دفتر کے مطابق پاکستان کے وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے ایک بار پھر افغانستان کو اسلام آباد کی سیکیورٹی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیرِاعظم میاں محمد شہباز شریف کے مشیر رانا ثنا اللہ نے افغانستان پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ مسلح گروہوں کے نفوذ کا سرچشمہ بن چکا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان اپنے ملک میں دہشت گردی کے بڑے حصے کو افغانستان سے آنے والے گروہوں کے آمد و رفت کا نتیجہ سمجھتا ہے۔ تسنیم نیوز کے علاقائی دفتر کے مطابق پاکستان کے وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے ایک بار پھر افغانستان کو اسلام آباد کی سیکیورٹی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہونے والی بڑی تعداد میں بدامنی اور دہشت گرد حملوں کی جڑ افغانستان کے ساتھ مشترکہ سرحد سے مسلح گروہوں کی دراندازی ہے۔ انہوں نے صوبہ پنجاب کے شہر فیصل آباد میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کئی برسوں سے افغانستان کی سرزمین سے مختلف مسلح گروہوں کی دراندازی کی قیمت ادا کر رہا ہے، تاہم اسلام آباد اس قابل ہے کہ سرحد پار سے ہونے والے ہر حملے کا مناسب جواب دے سکے۔
واضح رہے کہ رانا ثنا اللہ اس سے قبل بھی کہہ چکے ہیں کہ افغانستان کی سرحدوں سے مختلف گروہوں کی دراندازی کی وجہ سے پاکستان سنگین دہشت گردی کے مسائل کا سامنا کر رہا ہے اور اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے سرحدی سطح پر نئے اقدامات ضروری ہیں۔ انہوں نے افغانستان کے ساتھ سرحدی پٹی پر ایک محفوظ بفر زون قائم کرنے کو سرحدی کنٹرول مضبوط کرنے اور مسلح گروہوں کی آمد و رفت کو روکنے کے ممکنہ آپشنز میں سے ایک قرار دیا تھا۔
یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب پاکستانی حکام طالبان پر الزام عائد کرتے ہیں کہ وہ مسلح گروہوں، خصوصاً تحریک طالبان پاکستان، کو اپنی سرزمین پر منظم ہونے کی اجازت دیتے ہیں۔ طالبان ان الزامات کو بارہا مسترد کر چکے ہیں اور مؤقف اختیار کرتے ہیں کہ وہ اپنی سرزمین کو کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ حال ہی میں جنوبی وزیرستان کے ملٹری کالج پر حملہ اور اسلام آباد میں ہونے والا دھماکہ دونوں افغان عناصر کی شمولیت سے انجام پائے۔
انہوں نے کہا کہ اس وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان لفظی اور سیکیورٹی کشیدگی مزید بڑھ گئی۔ پاکستان اور طالبان کے تعلقات اگست 2021 میں طالبان کی کابل واپسی کے بعد ابتدا میں ایک تدبیراتی ہم آہنگی کے ساتھ شروع ہوئے تھے، لیکن پاکستان میں کالعدم تحریک طالبان اور دیگر مسلح گروہوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کے ساتھ یہ تعلقات تیزی سے گہری بداعتمادی میں تبدیل ہو چکے ہیں۔ قطر اور ترکی میں دونوں جانب سے کئی مذاکراتی دور ہوئے، مگر اب تک کوئی واضح یا قابلِ ذکر پیشرفت سامنے نہیں آ سکی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گروہوں کی دراندازی مسلح گروہوں کی رانا ثنا اللہ اسلام آباد انہوں نے کے ساتھ
پڑھیں:
افغانستان پیار کی زبان نہیں سمجھتا، دہشتگردوں کے ٹھکانوں پر کارروائی کریں گے، رانا ثنااللہ
وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ افغانستان پیار کی زبان نہیں سمجھتا، افغان سرزمین پر بیٹھ کر پاکستان کے خلاف دہشتگردی کرنے والے عناصر کے ٹھکانوں پر کارروائی کریں گے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے انہوں نے کہاکہ افغانستان کو اسی کی زبان میں جواب دینے کی ضرورت ہے، اس سے قبل ہم غلط فہمی میں رہے، تاہم اب ایسے نہیں ہونا چاہیے۔ انہیں مذاکرات کی زبان سمجھ نہیں آتی۔
مزید پڑھیں: کیڈٹ کالج وانا پر حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں ہوئی، شواہد مل گئے
انہوں نے کہاکہ ہندوستان کو معرکہ حق میں جو سبق ملا ہے اس کے بعد وہ پاکستان پر حملے کی جرات نہیں کرےگا، تاہم پاکستان کسی بھی ایڈونچر کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے الرٹ ہے۔
سپریم کورٹ کے ججوں کے استعفوں سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ترامیم کرنا پارلیمنٹ کا کام ہے لیکن مستعفی جج تنقید کررہے ہیں اور کہہ رہے کہ آئین پامال ہوگیا، کم از کم کوئی دلیل تو دیتے کہ آئین کو کیا نقصان ہوا ہے۔
انہوں نے کہاکہ مستعفی ججز کے بیانات ذاتی اور سیاسی ایجنڈے پر منبی ہیں، نئی قانون سازی کے بعد ججز کی ٹرانسفر عدلیہ ہی کرےگی، کسی اور کا عمل دخل نہیں ہوگا۔
رانا ثنااللہ نے کہاکہ سپریم کورٹ کے ججز نے گزشتہ 10 برس میں کوئی حکومت نہیں چلنے دی، ان لوگوں نے آئین کی تشریح کے نام پر اسے ری رائٹ کیا۔
مزید پڑھیں: سیاسی جج قومی قیادت کی تضحیک کرکے اپنی فیملیز کو یہ تماشا دکھاتے تھے، خواجہ آصف کی تنقید
مشیر وزیراعظم نے کہاکہ سابق ججز کبھی سوموٹو کے ذریعے ڈیم بناتے تو کبھی چینی کی قیمت مقرر کرتے تھے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان کے بغیر اگر ترمیم پاس نہ ہونی ہوتی تو منت سماجت کرکے انہیں منا ہی لیتے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews افغانستان ججز استعفے دہشتگردی رانا ثنااللہ مشیر وزیراعظم وی نیوز