وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ پاکستان کی عالمی گرین ہاؤس گیسز میں شراکت ایک فیصد سے بھی کم ہے، لیکن موسمیاتی خطرات میں پاکستان مستقل طور پر دنیا کے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں شامل ہے۔

برازیل کے شہر بیلیم میں جاری COP30 کے موقع پر منعقدہ ہائی لیول کلائمیٹ فنانس ڈائیلاگ میں خصوصی ویڈیو پیغام کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر مصدق ملک نے کہا کہ موسمیاتی بحران محض مالی معاونت کا معاملہ نہیں بلکہ موسمیاتی انصاف کا تقاضا ہے۔

موجودہ عالمی موسمیاتی مالی معاونت کا بڑا حصہ وہ قرضے ہیں جو بنیادی طور پر تعلیم، صحت، انسانی ترقی اور دیگر پائیدار ترقیاتی اہداف کے لیے مختص تھے، لیکن انہیں اب قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے استعمال کرنا پڑتا ہے ،جس سے طویل المدتی ترقیاتی اہداف شدید متاثر ہو رہے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ گرین ٹرانزیشن اور موسمیاتی لچک پر مبنی ترقی کے لیے پرعزم ہیں۔ پاکستان اپنے نیشنل ڈیٹرمنڈ کنٹریبیوشنزپر عمل پیرا ہے۔ تاہم ترقی پذیر ممالک کے آگے بڑھنے کے لیے شراکت داری اور منصفانہ مالی معاونت ناگزیر ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

جازان میں بین الاقوامی کانفرنس LabTech 2025، سائنس اور لیبارٹری ٹیکنالوجی کی دنیا کا مرکز بنے گی

جازان کیمسٹری سوسائٹی، جامعہ جازان کے اسٹریٹجک تعاون کے ساتھ، آئندہ ماہ بین الاقوامی کانفرنس اور نمائش LabTech 2025 کا انعقاد کر رہی ہے، جس میں دنیا بھر کے ممتاز سائنس دان، محققین اور لیبارٹری ٹیکنالوجی سے وابستہ بڑی کمپنیوں کے سربراہان شرکت کریں گے۔ یہ ایونٹ 15 اور 16 نومبر 2025 کو منعقد ہوگا۔

کانفرنس میں جدید تجزیاتی آلات جیسے GC، HPLC اور ICP کی خرابیوں کی تشخیص پر اعلیٰ سطح کی تربیتی ورکشاپس پیش کی جائیں گی۔ اس کے علاوہ، لیبارٹری ڈیٹا اور آن لائن اینالائزرز کے درمیان فرق کم کرنے کے جدید طریقوں پر خصوصی سیشنز بھی شامل ہوں گے۔

ایونٹ میں 25 بین الاقوامی و مقامی ماہرین، 30 سے زائد علاقائی و عالمی شراکت دار شامل ہوں گے، جبکہ 15 سائنسی سیشنز ہوں گے اور 5 عملی ورکشاپس ہوں گی، تقریباً 40 صنعتی و تعلیمی اداروں کی نمائش بھی ہوگی۔

اس موقع پر کیمسٹری کی دنیا کی نمایاں شخصیات بھی شریک ہوں گی، جن میں نوبل انعام یافتہ پروفیسر مارٹن میلدال، اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر رچرڈ زیر، ارامکو کے سینئر نائب صدر انجینئر عبداللہ السویلم، امریکی کیمیکل سوسائٹی کی سربراہ پروفیسر ڈوروتھی فلیپس، یاسرف کے سی ای او انجینئر سعد بن مطلق، سلطنت عمان کے پروفیسر احمد الرواحي اور GCC-Lab کے سی ای او انجینئر صالح العمری شامل ہیں۔

LabTech 2025 خطے کی اہم ترین سائنسی تقریبات میں شمار ہوتی ہے، جو علمی تحقیق اور صنعتی تجربے کو یکجا کر کے کیمیکل انڈسٹری اور لیبارٹری ٹیکنالوجیز کے مستقبل پر گہرا مکالمہ فراہم کرتی ہے۔ یہ ایونٹ سعودی وژن 2030 کے اہداف کے مطابق جدت، تکنیکی ترقی اور سائنسی استعداد کے فروغ میں ایک نمایاں قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

جازان سعودی عرب

متعلقہ مضامین

  • ماحولیاتی تبدیلی پاکستان کیلئے خطرہ، بین الاقوامی ادارے معاونت کریں: وزیر خزانہ
  • دنیا کے 70 فیصد کاربن اخراج کے ذمہ دار 10 ممالک کو 85 فیصد گرین فنانس  ملتا ہے، مصدق ملک
  • موسمیاتی تبدیلی پاکستان کے لیے بقا کا خطرہ بن چکی ہے، وفاقی وزیر خزانہ
  • موسمیاتی تبدیلی پاکستان کے لیے بقا کا خطرہ بن چکی ہے؛ محمد اورنگزیب
  • موسمیاتی تبدیلی پاکستان کے لیے ’بقا کا مسئلہ‘ بن چکی ہے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
  • موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی اداروں کی تکنیکی معاونت درکار ہے، وزیر خزانہ
  • جازان میں بین الاقوامی کانفرنس LabTech 2025، سائنس اور لیبارٹری ٹیکنالوجی کی دنیا کا مرکز بنے گی
  • دنیا بھر میں ایک تہائی افراد سر درد کا شکار ہیں، تحقیقی رپورٹ
  • پاک امریکی تعلقات اختیاری نہیں بلکہ دنیا کیلئے بھی ناگزیر ہیں، پاکستانی سفیر