ڈیٹا حفاظت کی ذمہ داری ریاست کی ہے: عطاء اللّٰہ تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 16th, November 2025 GMT
اسلام آباد(نیوزڈیسک) وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات عطاء اللّٰہ تارڑ نے کہا ہے کہ ڈیٹا نادرا کا ہو یا ایف بی آر کا حفاظت کی ذمے داری ریاست کی ہے۔
مزید عطاء تارڑ نے کہا کہ کیمرے لگے ہوں تو کوئی بھی کہیں جا رہا ہو شناخت کرنا آسان ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ڈیٹا لینا ضروری ہے، لندن، نیویارک، ٹوکیو، بیجنگ میں جرائم کا کھوج سیف سٹی کیمروں کی مدد سے لگایا جاتا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ ہم اپنی اور اپنے بچوں کی حفاظت کے لیے یہ اقدامات کریں، ضروری ہے کہ ناصرف گاڑیوں پر ایم ٹیگ ہو بلکہ ریڈ ٹیگ بھی ہو۔
اُن کا کہنا ہے کہ ملک میں ریڈ ٹیگ کے تحت کوئی بھی ٹیننٹ اپنا ڈیٹا جمع نہیں کراتا، ڈیٹا کی حفاظت ریاست کی ذمے داری ہے، چاہے وہ نادرا کا ہو یا ایف بی آر کا۔
عطاء تارڑ نے کہا کہ پولیس اور سول انتظامیہ کو اختیار دیا جاتا ہے کہ یہ رجسٹریشن ضروری ہے، یہ ضروری اس لیے ہے کہ دہشت گرد کہیں پناہ لیتے ہیں، وہاں سے نکلتے ہیں اور دھماکا کر دیتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی والے صحافیوں کے نام لکھ کر سوشل میڈیا پر لگاتے ہیں یہ قابلِ مذمت ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی کیخلاف ہرجانے کا کیس: عطا تارڑ کے بیان پر جرح مکمل کر لی گئی
---فائل فوٹوسیشن کورٹ لاہور میں بانیٔ پی ٹی آئی عمران خان پر شہباز شریف کے ہرجانے کے دعوے پر وفاقی وزیرِ اطلاعات عطا تارڑ کی جانب سے دیے گئے بیان پر جرح مکمل کر لی گئی۔
وفاقی وزیر عطا تارڑ نے بطور گواہ عدالت میں پیش ہو کر ریکارڈ کروائے گئے بیان پر جرح کی۔
پاکستان تحریکِ انصاف کے وکیل نے کہا کہ جو دستاویزات آپ نے بطور گواہ پیش کیں وہ آپ کے خلاف ہیں نہ آپ کے حق میں، دستاویزات آپ نے لکھی ہیں نہ آپ کے ان پر دستخط ہیں۔
اس پر عطار تارڑ نے کہا کہ یہ تمام دستاویزات پبلک ڈاکومنٹ ہیں اور ہتکِ عزت کو ثابت کرتی ہیں۔
اس پر پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ پروگرام کی جو یو ایس بیز آپ نے فراہم کیں وہ کہاں سے لی ہیں۔
عطا تارڑ نے بتایا کہ یہ پروگرام بھی پبلک ڈاکومنٹس ہیں اور لنکس یو ٹیوب پر موجود ہیں، سارا مواد ذرائع ابلاغ سے لیا گیا ہے۔
اس پر وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ سیاسی وابستگی کی وجہ سے آپ نے شہادت دی ہے۔
عطا تارڑ نے اپنے مؤقف میں کہا کہ نہیں میں نے سیاسی وابستگی کی وجہ سے شہادت نہیں دی، مدعی ملک کا وزیرِ اعظم ہے جس کی ساکھ متاثر ہوئی ہے۔
بعد ازاں عدالت نے مزید سماعت 29 نومبر تک ملتوی کر دی۔