لبنان میں اقوام متحدہ کی امن فورس پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ
اشاعت کی تاریخ: 16th, November 2025 GMT
یونیفل کے بیان کے مطابق یہ فائرنگ اسرائیل کے قائم کردہ ایک داخلی کیمپ کے قریب ہوئی، جس میں بھاری گولہ باری سے اہل کاروں کو پانچ میٹر کے فاصلے پر نشانہ بنایا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ جنوبی لبنان میں صیہونی فوج نے اقوام متحدہ کی امن فورس "یونیفل" کو ایک بار پھر سے جارحیت کا نشانہ بنایا۔ تفصیلات کے مطابق لبنان میں اقوام متحدہ کی امن فورس "یونیفل" نے اعلان کیا ہے کہ اتوار کی صبح اسرائیلی فوج کے ایک ٹینک نے جنوبی لبنان میں اس کی فورسز پر فائرنگ کی۔ یونیفل کے بیان کے مطابق یہ فائرنگ اسرائیل کے قائم کردہ ایک داخلی کیمپ کے قریب ہوئی، جس میں بھاری گولہ باری سے اہل کاروں کو پانچ میٹر کے فاصلے پر نشانہ بنایا گیا۔ فوجی پیدل گزر رہے تھے اور حفاظتی اقدام کے طور پر قریب ہی پناہ لینے پر مجبور ہوئے۔ یونیفل نے بتایا کہ فورسز نے اسرائیلی فوج سے رابطے کے ذریعے فائرنگ بند کرنے کی درخواست کی۔ خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور اہل کار 30 منٹ بعد محفوظ طور پر واپس لوٹ گئے، جب کہ ٹینک واپس اسرائیلی کیمپ میں چلا گیا۔
یونیفل نے اس واقعے کو سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 1701 کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا، جو 2006ء کی اسرائیل حزب اللہ جنگ کے بعد نافذ ہوئی تھی اور 27 نومبر 2024ء کو طے شدہ جنگ بندی کی بنیاد بنی۔ یاد رہے کہ صیہونی فوج نے کئی مرتبہ اقوام متحدہ کی امن فورس کو نشانہ بنایا ہے۔ ستمبر میں اسرائیلی ڈرون نے یونیفل کو نشانہ بنایا تھا۔ اقوام متحدہ کے مطابق یہ حملہ اس وقت ہوا جب فورس کے اہلکار لبنان اور اسرائیل کی عبوری سرحد پر اپنے ایک ٹھکانے کے قریب رکاوٹیں ہٹا رہے تھے اور اس کام کے بارے میں اسرائیل کی فوج کو پیشگی مطلع بھی کر دیا گیا تھا۔ اس دوران اسرائیلی ڈرون نے امن فوج کو نشانہ بنایا تھا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ کی امن فورس نشانہ بنایا کے مطابق
پڑھیں:
بھارت نے اسرائیلی میزائلوں کی نئی کھیپ خریدنے کی کوششیں تیز کر دیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسرائیل نے حالیہ معرکۂ حق میں پاکستان کے ہاتھوں شکست کے بعد اپنی دفاعی صلاحیتوں میں تیزی سے اضافہ کرنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں اور بالخصوص جدید میزائل ٹیکنالوجی کی خریداری اور مقامی تیاری میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی وزارتِ دفاع کے ڈائریکٹر جنرل، جنرل (ر) امیر بارام نے گزشتہ ہفتے بھارتی سیکریٹری دفاع راجیش کمار سنگھ کے ساتھ دفاعی تعاون کو مزید وسعت دینے کے لیے ایک اہم مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط کیے۔ اس پیش رفت کے فوراً بعد بھارتی وزارتِ دفاع کا ایک اعلیٰ سطحی وفد اسرائیل پہنچا جس کا مقصد میزائل ٹیکنالوجی سے متعلق متعدد معاہدوں کو حتمی شکل دینا تھا۔
رپورٹس کے مطابق طے کیے جانے والے معاہدوں کے تحت بھارت اسرائیلی کمپنی اسرائیل ایروسپیس انڈسٹریز (IAI) کے ایئر لانگ رینج آرٹلری سسٹم Air LORA بلیسٹک میزائل اور رافیل ایڈوانسڈ ڈیفنس سسٹمز کے Ice Breaker کروز میزائل نہ صرف خرید سکے گا بلکہ دونوں میزائلوں کی مقامی سطح پر تیاری بھی بھارت میں ممکن بنائی جائے گی۔
Air LORA میزائل طویل فاصلے تک انتہائی درست نشانہ لگانے کی صلاحیت رکھتا ہے، جسے دشمن کے میزائل بیسز، فوجی تنصیبات اور ائیر ڈیفنس سسٹمز کو تباہ کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ 400 کلومیٹر تک رینج، 1600 کلوگرام وزن اور سپرسونک رفتار اس میزائل کو میدانِ جنگ میں ایک خطرناک ہتھیار بناتے ہیں۔
بین الاقوامی تحقیقاتی ادارے اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ (SIPRI) کی رپورٹ کے مطابق بھارت گزشتہ برسوں میں اسرائیلی دفاعی مصنوعات کا سب سے بڑا خریدار رہا ہے، اور 2020 سے 2024 کے دوران اسرائیل کی مجموعی دفاعی برآمدات کا تقریباً 34 فیصد حصہ بھارت کو فراہم کیا گیا۔
اس تازہ پیش رفت سے اندازہ ہوتا ہے کہ اسرائیل خطے میں اپنی دفاعی برتری برقرار رکھنے کے لیے بھارت کے ساتھ عسکری شراکت داری کو ایک نئے مرحلے میں داخل کر رہا ہے۔