صیہونی افواج نے تاریخی ابراہیمی مسجد کو کرفیو لگا کر قبضہ گیروں کیلئے کھول دیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, November 2025 GMT
مقبوضہ بیت المقدس (ویب ڈیسک) اسرائیلی فورسز نے ہبرون (الخلیل) کے قدیمی شہر میں کرفیو عائد کر دیا اور تاریخی ابراہیمی مسجد کو مسلم عبادت گزاروں کے لیے بند کر دیا ہے تاکہ غیر قانونی آبادکار یہودی تعطیلات منا سکیں۔
مقامی سرگرم کارکنوں کے مطابق اسرائیلی فورسز نے قدیمی شہر کے مختلف علاقوں میں کرفیو نافذ کر رکھا ہے جس کی وجہ سے فلسطینی شہریوں کو اپنے گھروں تک رسائی حاصل نہیں ہو سکی اور انہیں حیبرون میں رشتہ داروں کے یہاں رات گزارنی پڑی۔
یہ کرفیو اسرائیل کی جانب سے ابراہیمی مسجد کے باقی حصے پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے اور اسے ایک عبادت گاہ میں تبدیل کرنے کی کوششوں کے دوران لگایا گیا ہے۔
یہودیوں کے جشن سیرا ڈے کے موقع پر اسرائیل نے یہ اقدام اٹھایا ہے جو ہر سال ہبرون میں تاریخی یہودی موجودگی کے بیانیے کو فروغ دینے کے لیے منایا جاتا ہے، تاریخی ابراہیمی مسجد 1994 میں تقسیم کی گئی تھی، اسرائیل نے مسجد کے 63 فیصد حصے کو یہودی عبادت کے لیے مختص کر دیا تھا جبکہ صرف 37 فیصد حصہ مسلمانوں کے لیے برقرار رکھا۔
اسرائیل نے مسجد کو سالانہ 10 اسلامی تعطیلات کے دوران مکمل طور پر بند کرنے کا انتظام کیا ہے جبکہ مسلمانوں کو ان کی تعطیلات کے دوران مکمل رسائی نہیں دی گئی۔
ابراہیمی مسجد ہبرون یعنی الخلیل کے قدیمی شہر میں واقع ہے جو اسرائیلی فوج کے مکمل کنٹرول میں ہے اور یہاں تقریباً 400 غیر قانونی آبادکار مقیم ہیں جن کی حفاظت کے لیے 1500 اسرائیلی فوجی موجود ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ابراہیمی مسجد کے لیے
پڑھیں:
یہودیوں کا مغربی کنارے میں مسجد پر حملہ، توڑ پھوڑ، آگ لگا دی
یہودی آبادکاروں نے مغربی کنارے کے شمالی علاقے میں واقع گاؤں دیر استیا میں مسجد پر حملہ کر دیا، مسجد میں توڑ پھوڑ کی اور آگ لگا دی۔ دیواروں پر نسل پرستانہ جملے لکھے۔ مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج نے کارروائیوں کے دوران 15 فلسطینیوں کو گرفتار بھی کیا۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل کی غزہ میں جنگ بندی کی خلاف ورزیاں نہ تھم سکیں۔ غزہ کے ساتھ ساتھ مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی فوج اور غیر قانونی یہودی آبادکاروں کی کارروائیاں جاری ہیں۔ یہودی آبادکاروں نے مغربی کنارے کے شمالی علاقے میں واقع گاؤں دیر استیا میں مسجد پر حملہ کر دیا، مسجد میں توڑ پھوڑ کی اور آگ لگا دی۔ دیواروں پر نسل پرستانہ جملے لکھے۔ مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج نے کارروائیوں کے دوران 15 فلسطینیوں کو گرفتار بھی کیا۔
ادھر اسرائیلی فوج نے غزہ میں آج بھی 3 مختلف مقامات پر حملے کیے، خان یونس میں رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔ سعودی عرب نے اسرائیلی فوج اور یہودی آبادکاروں کے حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ فلسطینی حکام نے مسجد پر حملے کو نفرت پر مبنی جرم قرار دیتے ہوئے بین الاقوامی برادری سے فوری ایکشن لینے کی اپیل کی۔