پاک فضائیہ کے جنگی جہازوں کی اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم کو سلامی
اشاعت کی تاریخ: 16th, November 2025 GMT
ویب ڈیسک: پاک فضائیہ کے جے ایف17 تھنڈر اور ایف16 فالکن طیاروں کے 6 رکنی دستے نے اردن کے بادشاہ شاہ عبداللہ دوم ابن الحسین کو سلامی دی۔
پاک فضائیہ کے طیاروں نے پاکستانی فضائی حدود میں آمد پر اردن کے بادشاہ کے طیارے کو حصار میں لے کر ان کا استقبال کیا، شاہ عبداللہ دوئم ابن الحسین ہاشمی بادشاہت کے سلسلے سے ہیں۔
پاک فضائیہ کی جانب سے شاندار استقبال پاکستان اور اردن کے گہرے برادرانہ تعلقات اور باہمی احترام کا مظہر ہے، پاک فضائیہ کے فارمیشن لیڈر نے شاہ عبداللہ دوم کو پاک افواج کی جانب سے گرمجوشی سے سلامی پیش کی۔
پاک فضائیہ کا والہانہ استقبال دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار ہے، پاکستان کی فضاؤں میں استقبال دونوں ممالک کے مابین پائیدار دوستی اور بھائی چارے کا ثبوت ہے۔
جے ایف17 تھنڈر اور ایف16 فالکن جدید ترین ملٹی رول لڑاکا طیارے ہیں جو پاک فضائیہ کی جدید صلاحیتوں کی عکاسی کرتے ہیں، پاکستان کی حدود میں برادر ممالک کو فضائی سلامی پیش کرنا جذبہ خیر سگالی کی روایات کا عکاس ہے۔
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں عالمی مارکیٹ میں قیمتوں کے تناسب سے رد و بدل ہو گیا
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: پاک فضائیہ کے اردن کے
پڑھیں:
اردن کے بادشاہ شاہ عبداللہ سرکاری دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے
اسلام آباد:وزیرِ اعظم شہباز شریف کی دعوت پر اردن کے بادشاہ شاہ عبداللہ دوم اپنے دو روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے.
اسلام آباد پہنچنے پر ہوائی اڈے پر صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف، وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی مصدق ملک اور وزیرِ مملکت برائے تعلیم وجیہہ قمر نے شاہ عبداللہ دوم اور ان کے اعلی سطح وفد کا استقبال کیا۔
شاہ عبداللہ دوم کا دورہ پاکستان، اردن اور پاکستان کے مابین دیرینہ برادرانہ تعلقات کی عکاسی کرتا ہے، یہ دورہ دونوں ممالک کے مابین سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی تعلقات کی مزید مضبوطی کا باعث ہوگا۔
شاہ عبداللہ دوم کچھ ہی دیر میں وزیرِ اعظم ہاؤس جائیں گے جہاں انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا جائے گا جسے پاکستان ٹیلی ویژن براہ راست نشر کرے گا۔
وزیرِاعظم ہاؤس میں شاہ عبداللہ دوم کی وزیرِاعظم شہباز شریف کے ساتھ دو طرفہ ملاقات ہوگی اور وفود کی سطح پر بھی ملاقات ہوگی۔ شاہ عبداللہ دوم کا یہ دورہ، پاکستان اور اردن کے دیرینہ تعلقات کو مزید مستحکم کرے گا اور دونوں برادر ممالک کے درمیان دوطرفہ تعاون کے دائرہ کار کو وسعت دینے میں معاون ثابت ہوگا۔