وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے وانا کیڈٹ کالج کا دورہ کرتے ہوئے علاقے کے عمائدین سے گفتگو میں کہا ہے کہ افغانستان دہشت گردی میں ملوث ہے اور کسی کو بھی پاکستان میں امن و امان کو تباہ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

انہوں نے دہشتگردوں کو انسانیت سے عاری درندوں کا ٹولہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ وانا کیڈٹ کالج میں اے پی ایس پشاور جیسے سانحے کو دہرانا چاہتے تھے، لیکن پاک فوج کے شاندار آپریشن نے اس منصوبے کو ناکام بنا دیا۔

محسن نقوی نے مزید کہا کہ پاک فوج نے سرحدی علاقوں کی نگرانی سخت کر دی ہے اور پاکستان کے تمام بارڈرز کو محفوظ بنانے پر کام جاری ہے۔

اس موقع پر وانا کے عمائدین نے وفاقی حکومت کا شکریہ ادا کیا اور بتایا کہ علاقے میں تعلیمی ادارے، صحت کے مراکز اور دیگر ترقیاتی منصوبے کامیابی سے جاری ہیں۔ انہوں نے حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کا یقین بھی دلایا۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

کیڈٹ کالج وانا پر حملے میں ملوث تمام دہشت گرد افغان شہری نکلے

کیڈٹ کالج وانا پر ہونے والے دہشت گرد حملے میں ملوث تمام حملہ آور افغان شہری نکلے۔ سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ حملے کی منصوبہ بندی سمیت حملہ آوروں کو تمام ساز و سامان بھی افغانستان سے فراہم کیا گیا۔سیکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ شمالی وزیرستان میں کیڈٹ کالج وانا پر حملہ کرنے والے تمام دہشت گرد افغان شہری تھے اور اِس حملے کی منصوبہ بندی بھی افغانستان میں کی گئی۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق حملے کی منصوبہ بندی ’زاہد‘ نامی خارجی نے کی جبکہ حملہ آور افغانستان سے ملنے والی ہدایات پر عمل پیرا تھے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ خارجی نورولی محسود نے دہشت گردوں کو حملہ پایہ تکمیل تک پہنچانے کا حکم دیا اور اسی کے حکم پر حملے کی ذمہ داری ’جیش الہند‘ کےنام سے قبول کی گئی۔سیکیورٹی ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ حملے کے لیے درکار تمام سازوسامان افغانستان سے فراہم کیا گیا .جس میں امریکی ساختہ ہتھیار بھی شامل تھے۔سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے علاقے وانا میں کیڈٹ کالج پر حملے میں ملوث تمام خوارج کو کامیاب آپریشن کے بعد ہلاک کر دیا تھا۔ حملے کے وقت 525 کیڈٹس سمیت تقریباً 650 افراد کالج میں موجود تھے۔اس کامیاب آپریشن کے دوران کیڈٹ کالج کے کسی بھی طالب علم یا استاد کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ سیکیورٹی فورسز نےکالج میں موجود تمام طلبا اور اساتذہ کو بحفاظت ریسکیو کیا۔

یاد رہے کہ 10 نومبر کو افغان خوارج نے کالج کے مرکزی گیٹ پر بارود سے بھری گاڑی ٹکرا دی تھی.جس کے نتیجے میں کالج کا مرکزی دروازہ مکمل طور پر تباہ ہو گیا اور قریبی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا۔ تاہم پاک فوج کے جوانوں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 2 دہشت گردوں کو موقع پر ہی ہلاک کر دیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد اور وانا حملے کرنے والے افغانستان سے آئے، ہمارے مقامی ملوث نہیں، وزیر داخلہ
  • کیڈٹ کالج پر حملہ کرنے والے درندے ہیں، ان کا انسانیت سے کوئی تعلق نہیں، محسن نقوی
  • افغانستان پاکستان کیخلاف دہشت گردی کی کاروائیوں میں ملوث ہے، ثروت اعجاز قادری
  • اسلام آباد کچہری میں دھماکا
  • کیڈٹ کالج وانا پر حملے میں ملوث تمام دہشت گرد افغان شہری نکلے
  • چاہتے ہیں افغانستان دہشت گردوں کو لگام دے، وزیراعظم
  • دہشت گردی کی نئی لہر
  • وانا کیڈٹ کالج پر حملہ دہشت گردی ہے، کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان
  • وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا نائب افغان وزیرِ اعظم کے بیان پر ردِ عمل