اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کے خلاف متنازع بیان دینے پر پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔۔سہیل آفریدی کیخلاف پیکا ایکٹ کا مقدمہ نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی اسلام آباد نے سرکار کی مدعیت میں درج کیا ہے۔

مقدمے کے متن میں لکھا گیا ہے کہ سہیل آفریدی نے مساجد میں کتنے باندھنے کا متنازع بیان دیا۔ مقدمے میں سہیل ولد ستار کو براہ راست ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

این سی سی آئی اے کے مطابق محمد سہیل کے خلاف انکوائری میں سنگین الزامات سامنے آئے، جس نے ریاستی اداروں کے خلاف جھوٹے، گمراہ کن اور توہین آمیز بیانات و الزامات کی ویڈیو پی ٹی آئی کے یوٹیوب چینل پر شیئر کی اور عنوان لکھا کہ ’وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو‘۔

این سی سی آئی اے کے مطابق ملزم کے بیانات ریاستی اداروں کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے۔ انکوائری میں بتایا گیا کہ ملزم سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز مواد پھیلا رہا تھا۔

سائبر کرائم وِنگ کے مطابق، مواد عوام میں نفرت، خوف اور بدامنی پھیلانے کی کوشش ہے۔ جس پر پیکا ایکٹ کی دفعات 11، 20 اور اے 26 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا اور اعلیٰ حکام کی مںظوری کے بعد ایف آئی آر درج کی گئی۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سہیل ا فریدی پیکا ایکٹ

پڑھیں:

وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کے بیان پر چیف خطیب خیبرپختونخوا کا ردِعمل بھی سامنے آگیا

چیف خطیب خیبرپختونخوا مولانا طیب قریشی نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کے حالیہ بیان کو غیر محتاط اور خلافِ توقع قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبہ اس وقت نازک صورتحال سے گزر رہا ہے، لہٰذا قیادت کو ذمہ دارانہ طرزِ عمل اختیار کرنا چاہیے۔

مولانا طیب قریشی نے اپنے بیان میں کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ ملک اور خصوصاً خیبرپختونخوا کے لیے فوج نے عظیم قربانیاں دی ہیں۔ جب آئے دن مساجد میں دھماکے ہوتے تھے، تب یہی فوج صفِ اول میں کھڑی تھی۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں فوج کی لازوال قربانیاں ہیں، ایسے بیانات سے قربانیاں دینے والے جوانوں اور ان کے اہلِ خانہ کی دل آزاری ہوتی ہے۔

’شہداء کے اہلِ خانہ ایسے معاملات پر بہت حساس ہوتے ہیں، ہمیں ان کے جذبات کا خیال رکھنا چاہیے۔‘

مولانا طیب قریشی نے مزید کہا کہ ہم اپنی فوج کی قربانیوں پر فخر کرتے ہیں۔ آپریشن بنیانِ مرصوص ابھی تازہ ہے، کوئی نہیں بھولا کہ فوج نے اس آپریشن میں پاکستان کا سر فخر سے بلند کیا۔

انہوں نے کہا کہ سیاست اپنی جگہ لیکن مذہب اور مساجد سے متعلق معاملات میں سب کو محتاط رویہ اختیار کرنا چاہیے۔ مساجد کا ذکر یا ان سے متعلق امور کو سیاست میں لانا نامناسب اور غیر ضروری ہے۔

آخر میں چیف خطیب نے زور دیا کہ خیبرپختونخوا کو اس وقت استحکام اور اتحاد کی ضرورت ہے، نہ کہ ایسے بیانات کی جو انتشار یا غلط فہمی کو جنم دیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

چیف خطیب خیبر پختونخوا مولانا طیب قریشی

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کیخلاف پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج
  • وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کیخلاف متنازع بیان دینے پر پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج
  • مساجد میں کتے باندھنے کا الزام، سہیل آفریدی کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج
  • وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج
  • وزیراعلی خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کیخلاف متنازع بیان دینے پر پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کا متنازع بیان؛ پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کیخلاف متنازع بیان دینے پر پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج
  • وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کے بیان پر چیف خطیب خیبرپختونخوا کا ردِعمل بھی سامنے آگیا
  • متنازع بیان، وزیر داخلہ نے سہیل آفریدی سے معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا