وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کے بیان پر چیف خطیب خیبرپختونخوا کا ردِعمل بھی سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, November 2025 GMT
چیف خطیب خیبرپختونخوا مولانا طیب قریشی نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کے حالیہ بیان کو غیر محتاط اور خلافِ توقع قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبہ اس وقت نازک صورتحال سے گزر رہا ہے، لہٰذا قیادت کو ذمہ دارانہ طرزِ عمل اختیار کرنا چاہیے۔
مولانا طیب قریشی نے اپنے بیان میں کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ ملک اور خصوصاً خیبرپختونخوا کے لیے فوج نے عظیم قربانیاں دی ہیں۔ جب آئے دن مساجد میں دھماکے ہوتے تھے، تب یہی فوج صفِ اول میں کھڑی تھی۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں فوج کی لازوال قربانیاں ہیں، ایسے بیانات سے قربانیاں دینے والے جوانوں اور ان کے اہلِ خانہ کی دل آزاری ہوتی ہے۔
’شہداء کے اہلِ خانہ ایسے معاملات پر بہت حساس ہوتے ہیں، ہمیں ان کے جذبات کا خیال رکھنا چاہیے۔‘
مولانا طیب قریشی نے مزید کہا کہ ہم اپنی فوج کی قربانیوں پر فخر کرتے ہیں۔ آپریشن بنیانِ مرصوص ابھی تازہ ہے، کوئی نہیں بھولا کہ فوج نے اس آپریشن میں پاکستان کا سر فخر سے بلند کیا۔
انہوں نے کہا کہ سیاست اپنی جگہ لیکن مذہب اور مساجد سے متعلق معاملات میں سب کو محتاط رویہ اختیار کرنا چاہیے۔ مساجد کا ذکر یا ان سے متعلق امور کو سیاست میں لانا نامناسب اور غیر ضروری ہے۔
آخر میں چیف خطیب نے زور دیا کہ خیبرپختونخوا کو اس وقت استحکام اور اتحاد کی ضرورت ہے، نہ کہ ایسے بیانات کی جو انتشار یا غلط فہمی کو جنم دیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
چیف خطیب خیبر پختونخوا مولانا طیب قریشی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: چیف خطیب خیبر پختونخوا مولانا طیب قریشی مولانا طیب قریشی چیف خطیب کہا کہ
پڑھیں:
27 ویں ترمیم صوبائی خود مختاری کیخلاف، برداشت نہیں کرینگے: سہیل آفریدی
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ اپنے سٹاف رپورٹر سے) وزیراعلیٰ خیبر پی کے سہیل آفریدی نے کہا کہ 27 ویں آئینی ترمیم کی مخالفت کریں گے، یہ آئینی ترمیم صوبائی خود مختاری پر ڈاکہ برداشت نہیں کریں گے، سہیل آفریدی نے پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں آج پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں شرکت کیلئے آیا تھا، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی قرارداد جمع کرانی تھی۔ سہیل آفریدی نے کہا کہ جس دن سے میں وزیراعلیٰ بنا ہوں میں نے سب کو ملاقات کیلئے کہا، ملاقات نہیں ہوئی، پھر میں ہائیکورٹ بھی گیا کہ میری ملاقات کرائی جائے، پارلیمنٹ سپریم ہے اس لیے یہاں قرارداد جمع کرانا مناسب سمجھا۔ وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا کہ جمہوریت کو کمزور کرنے کی ہر کوشش ناکام بنائیں گے، تحریک انصاف جمہوریت اور آئین کی محافظ ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ وفاقی حکومت کے پاس خیبر پی کے کا این ایف سی شیئر 19.4 فیصد بنتا ہے، وفاق سے ہمارا ساڑھے 7 ارب روپے سے زیادہ کا حق بنتا ہے، 18 ویں ترمیم کے تحت صوبائی خود مختاری برقرار رہنی چاہیے۔ صوبوں کو ان کے جائز حقوق ملنے چاہییں، صوبائی خود مختاری پر سمجھوتہ نہیں ہو گا۔ وزیر اعلیٰ خیبر پی کے سہیل آفریدی سے سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کے وفد نے اجلاس میں پنجاب حکومت کی جانب سے گندم کی آزاد نقل و حرکت پر پابندیوں کا معاملہ زیرِ غور آیا۔ اس حوالے سے سہیل آفریدی نے کہا کہ آرٹیکل 151 کے تحت بین الصوبائی تجارت تمام صوبوں کا آئینی حق ہے۔ کسی صوبے کو خوراک اور اجناس کی ترسیل روکنے کا کوئی اختیار نہیں۔ سیاسی اختلافات اپنی جگہ مگر عوام کے رزق پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔ وفد میں سینیٹر دلاور خان، محسن عزیز، نسیمہ احسان، ناصر محمود، ہدایت اللہ خان، نیاز احمد اور مصدق مسعود سمیت دیگر ارکان، مشیر خزانہ مزمل اسلم، سیکرٹری خوراک شاہ محمود اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔