وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 9th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کیخلاف پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔
سہیل آفریدی پرجھوٹے اور گمراہ کُن بیانات کے ذریعے ریاستی اداروں کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے الزامات پر نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے مقدمہ درج کیا۔
سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر اسلام آباد میں شہری کی شکایت پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ مقدمے کی ایف آئی آر میں سہیل آفریدی پر ریاستی اداروں کے خلاف نفرت، گمراہ کن معلومات، جھوٹے اور بے بنیاد بیانات پر مبنی ویڈیوز سوشل میڈیا پر پھیلانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر موجود ویڈیوز میں ریاست اور قومی سلامتی کے اداروں کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
متنازع بیان،وزیراعلیٰ خیبرپختونخو کیخلاف پیکا ایکٹ کا مقدمہ درج
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کے خلاف متنازع بیان دینے پر پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔۔سہیل آفریدی کیخلاف پیکا ایکٹ کا مقدمہ نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی اسلام آباد نے سرکار کی مدعیت میں درج کیا ہے۔
مقدمے کے متن میں لکھا گیا ہے کہ سہیل آفریدی نے مساجد میں کتنے باندھنے کا متنازع بیان دیا۔ مقدمے میں سہیل ولد ستار کو براہ راست ملزم نامزد کیا گیا ہے۔
این سی سی آئی اے کے مطابق محمد سہیل کے خلاف انکوائری میں سنگین الزامات سامنے آئے، جس نے ریاستی اداروں کے خلاف جھوٹے، گمراہ کن اور توہین آمیز بیانات و الزامات کی ویڈیو پی ٹی آئی کے یوٹیوب چینل پر شیئر کی اور عنوان لکھا کہ ’وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو‘۔
این سی سی آئی اے کے مطابق ملزم کے بیانات ریاستی اداروں کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے۔ انکوائری میں بتایا گیا کہ ملزم سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز مواد پھیلا رہا تھا۔
سائبر کرائم وِنگ کے مطابق، مواد عوام میں نفرت، خوف اور بدامنی پھیلانے کی کوشش ہے۔ جس پر پیکا ایکٹ کی دفعات 11، 20 اور اے 26 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا اور اعلیٰ حکام کی مںظوری کے بعد ایف آئی آر درج کی گئی۔