کیڈٹ کالج وانا پر ہونے والے دہشت گرد حملے میں ملوث تمام حملہ آور افغان شہری نکلے۔ سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ حملے کی منصوبہ بندی سمیت حملہ آوروں کو تمام ساز و سامان بھی افغانستان سے فراہم کیا گیا۔سیکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ شمالی وزیرستان میں کیڈٹ کالج وانا پر حملہ کرنے والے تمام دہشت گرد افغان شہری تھے اور اِس حملے کی منصوبہ بندی بھی افغانستان میں کی گئی۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق حملے کی منصوبہ بندی ’زاہد‘ نامی خارجی نے کی جبکہ حملہ آور افغانستان سے ملنے والی ہدایات پر عمل پیرا تھے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ خارجی نورولی محسود نے دہشت گردوں کو حملہ پایہ تکمیل تک پہنچانے کا حکم دیا اور اسی کے حکم پر حملے کی ذمہ داری ’جیش الہند‘ کےنام سے قبول کی گئی۔سیکیورٹی ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ حملے کے لیے درکار تمام سازوسامان افغانستان سے فراہم کیا گیا .

جس میں امریکی ساختہ ہتھیار بھی شامل تھے۔سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے علاقے وانا میں کیڈٹ کالج پر حملے میں ملوث تمام خوارج کو کامیاب آپریشن کے بعد ہلاک کر دیا تھا۔ حملے کے وقت 525 کیڈٹس سمیت تقریباً 650 افراد کالج میں موجود تھے۔اس کامیاب آپریشن کے دوران کیڈٹ کالج کے کسی بھی طالب علم یا استاد کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ سیکیورٹی فورسز نےکالج میں موجود تمام طلبا اور اساتذہ کو بحفاظت ریسکیو کیا۔

یاد رہے کہ 10 نومبر کو افغان خوارج نے کالج کے مرکزی گیٹ پر بارود سے بھری گاڑی ٹکرا دی تھی.جس کے نتیجے میں کالج کا مرکزی دروازہ مکمل طور پر تباہ ہو گیا اور قریبی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا۔ تاہم پاک فوج کے جوانوں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 2 دہشت گردوں کو موقع پر ہی ہلاک کر دیا تھا۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: سیکیورٹی ذرائع کیڈٹ کالج حملے کی

پڑھیں:

اسلام ، وانا پر حملہ کرنیوالے دہشتگرد افغان شہری تھے، امریکی اسلحہ برآمد

پشاور: (نیوزڈیسک) سکیورٹی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ کیڈٹ کالج وانا پر حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں ہوئی جبکہ حملہ کرنے والے تمام دہشت گرد افغان شہری تھے۔

سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ کیڈٹ کالج وانا پر حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں ہوئی اور اس کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کا حتمی حکم خارجی نورولی محسود نے دیا، دہشت گرد پوری کاروائی کے دوران افغانستان سے ملنے والی ہدایات پر عمل پیرا تھے۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ حملے کی منصوبہ بندی خارجی زاہد نے کی، خارجی نور ولی محسود کے حکم پر حملے کی ذمہ داری جیش الہند کے نام سے قبول کی، خارجی نورولی فتنہ الخوارج سے ذمہ داری ہٹانا چاہتا تھا، اِسی لیے حملے کے دوران بنائی گئی ویڈیو میں خارجی بار بار جیش الہند کا نام لیتا رہا۔

سکیورٹی ذرائع نے کہا کہ افغان طالبان کی طرف سے فتنہ الخوارج پر دباؤ رہتا ہے کہ اپنی اصلی شناخت استعمال نہ کریں کیونکہ ان پر پاکستان اور دوست ممالک کا دباؤ بڑھتا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ آڈیو میں سنا جا سکتا ہے کہ خوارج جیش الہند کا متعدد بار نام لیتے ہوئے اردو میں بات کر رہا ہے تا کہ اصل شناحت سامنے نہ آئے، اس حملے کیلئے تمام سازوسامان افغانستان سے فراہم کیا گیا جس میں امریکی ساختہ ہتھیار شامل تھے۔

سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ کیڈٹ کالج وانا پر حملے کا مقصد پاکستان میں سکیورٹی خدشات بڑھانا تھا جو کہ بھارتی ایجنسی را کی ڈیمانڈ تھی، حملے میں مارے گئے افغان دہشت گردوں کی شناخت نے تمام شکوک و شبہات ختم کر دیئے۔

متعلقہ مضامین

  • کیڈٹ کالج میں مارے گئے تمام دہشتگرد افغانی نکلے، منصوبہ افغانستان میں بنا
  • اسلام ، وانا پر حملہ کرنیوالے دہشتگرد افغان شہری تھے، امریکی اسلحہ برآمد
  • کیڈٹ کالج وانا پر حملہ کرنیوالے تمام دہشتگرد افغانی تھے، اہم تفصیلات سامنے آگئیں
  • کیڈٹ کالج وانا حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں ہوئی: سیکیورٹی ذرائع
  • کیڈٹ کالج وانا پر حملہ آور تمام خوارج ہلاک
  • کیڈٹ کالج وانا میں موجود تمام خوارجی دہشت گردہلاک
  • وانا کیڈٹ کالج پر حملہ، سکیورٹی فورسز نے تمام کیڈٹس کو بحفاظت ریسکیو کر لیا
  • وانا کیڈٹ کالج پر حملہ، سکیورٹی فورسز نے 115افراد کو بحفاظت ریسکیو کر لیا
  • کیڈٹ کالج وانا کے مرکزی گیٹ پر خوش کش حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آگئی