وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے اس تاثر کی سختی سے تردید کی ہے کہ قومی ایئرلائن کسی بحران یا غیر معمولی حالات سے دوچار ہے۔ ان کے مطابق پی آئی اے کے خلاف پھیلایا جانے والا پروپیگنڈا حقیقت کے منافی اور بے بنیاد ہے۔

اپنے ایک بیان میں خواجہ آصف نے کہاکہ پروازوں کی حفاظت اور معیار پر کوئی سمجھوتہ ممکن نہیں، تاہم ادارے کے امور میں غیر متعلقہ یا غیر ماہر افراد کی مداخلت بھی ناقابلِ قبول ہے۔

مزید پڑھیں: پی آئی اے کا طیارہ ایک ہفتے میں دوسری بار گراؤنڈ کردیا گیا

انہوں نے زور دیا کہ پی آئی اے کے تمام آپریشنز سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ضوابط اور بین الاقوامی معیار کے عین مطابق انجام دیے جا رہے ہیں۔

وزیر دفاع کے مطابق قومی ایئرلائن کی انتظامیہ نے گزشتہ عرصے میں نمایاں بہتری دکھائی ہے، اور حکومت ان کی کوششوں اور منافع بخش اقدامات کی مکمل پشت پناہی کر رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حالیہ 3 روز میں پی آئی اے کی یومیہ اوسط آمدنی 60 کروڑ روپے رہی، جو معمول کے شیڈول کے تحت چلنے والی پروازوں سے حاصل ہوئی۔

انہوں نے خبردار کیاکہ بے بنیاد اور گمراہ کن خبریں پھیلانے والے دراصل قومی مفادات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ان کے مطابق گزشتہ 5 برسوں میں حکومت نے قومی ایئرلائن کی بحالی کے لیے مسلسل محنت کی ہے، جس کے نتیجے میں اب ملک کے اندر تمام پروازیں باقاعدگی سے جاری ہیں۔

خواجہ آصف نے مزید بتایا کہ پی آئی اے بین الاقوامی سطح پر بھی فعال ہے اور ٹورنٹو، مانچسٹر، پیرس اور خلیجی ممالک کے روٹس پر تسلسل سے پروازیں چلا رہی ہے۔

مزید پڑھیں: پی آئی اے کی برطانیہ کی فضاؤں میں واپسی، برطانوی ہائی کمشنر کا خیر مقدم

انہوں نے کہاکہ چین اور مشرقِ بعید کے لیے پروازیں معمول کے مطابق ہیں، جبکہ مستقبل قریب میں یورپ اور شمالی امریکا کے مزید روٹس شروع کرنے کا منصوبہ ہے۔

واضح رہے کہ حکومت نے قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کی نجکاری کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے، اور اس پر کام جاری ہے، اس سے قبل کم بولی ملنے سے کی وجہ سے نجکاری کا عمل تعطل کا شکار ہوگیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews پروپیگنڈا پی آئی اے خواجہ آصف قومی ایئر لائن نجکاری وزیر دفاع وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پروپیگنڈا پی ا ئی اے خواجہ ا صف قومی ایئر لائن نجکاری وزیر دفاع وی نیوز پی ا ئی اے پی آئی اے کے مطابق

پڑھیں:

پی آئی اے کی نجکاری میں بڑی رکاوٹیں کیا ہیں؟

قومی ایئرلائن پی آئی اے کی نجکاری کی باتیں 2014 سے جاری ہیں، مگر 11 سال گزرنے کے باوجود یہ عمل مکمل نہیں ہو سکا۔ اب تاخیر کی بڑی وجہ یہ ہے کہ دلچسپی رکھنے والی پارٹیوں نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اور سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کے ذمے واجب الادا 35 ارب روپے کی ادائیگی سے انکار کر دیا ہے۔

ٹیکس واجبات اور قرضے سب سے بڑی رکاوٹ

سیکریٹری نجکاری کمیشن عثمان باجوہ کے مطابق پی آئی اے پر ایف بی آر کے 28 ارب روپے کے ٹیکس واجبات اور سی اے اے کے 7 ارب روپے کے قرضے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:پی آئی اے نجکاری: واحد کمپنی بلیو ورلڈ سٹی نے ریزور سے کم بولی لگادی، معاملہ ملتوی

خریدار کمپنیاں ان واجبات کو ادا کرنے پر آمادہ نہیں، جس کی وجہ سے موجودہ بزنس فریم ورک پیچیدہ ہو گیا ہے۔ حکومت مختلف آپشنز پر غور کر رہی ہے تاکہ خریداروں کو مالی دباؤ سے نجات دلائی جا سکے۔

اثاثوں کی فروخت سے 500 ارب کی آمدن کا امکان

سیکریٹری کے مطابق حکومت پی آئی اے کے نیویارک میں واقع روزویلٹ ہوٹل اور پیرس کے ہوٹل کی فروخت یا مشترکہ سرمایہ کاری پر غور کر رہی ہے۔

ان دونوں اثاثوں سے تقریباً 500 ارب روپے کی آمدن متوقع ہے، جو پی آئی اے کے قرضوں کی ادائیگی میں مدد دے گی۔ روزویلٹ ہوٹل کی 17 منزلہ عمارت گرا کر نئی عمارت تعمیر کرنے کا منصوبہ بھی زیرِ غور ہے۔

جہازوں کی دیکھ بھال میں مشکلات

پی آئی اے کے پاس جہازوں کی مرمت اور دیکھ بھال کے محدود وسائل ہیں، جس کی وجہ سے ایئرلائن اپنی کارکردگی بہتر بنانے میں مشکلات کا شکار ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پی آئی اے کی نجکاری میں تاخیر کیوں ہو رہی ہے؟

عثمان باجوہ کے مطابق کچھ بین الاقوامی ایئرلائنز چاہتی ہیں کہ پی آئی اے کمزور حالت میں رہے تاکہ وہ پاکستانی مارکیٹ سے زیادہ مسافروں کو حاصل کر سکیں۔

نجکاری کا عمل دسمبر 2025 تک مکمل کرنے کا ہدف

سیکریٹری نجکاری کمیشن کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کے لیے بولی کا عمل رواں ماہ شروع کیا جائے گا، جبکہ دسمبر 2025 تک اس عمل کو مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

نجکاری کے بعد پی آئی اے کو ایک مستحکم اور خود مختار ادارہ بنانا مقصد ہے تاکہ وہ اپنی ساکھ بحال کر سکے۔

ایئرپورٹس کی تزئین و آرائش اور آؤٹ سورسنگ

عثمان باجوہ کے مطابق کراچی اور لاہور ایئرپورٹس پر مسافروں کی گنجائش بڑھانے کے لیے تزئین و آرائش کی ضرورت ہے۔ اسلام آباد ایئرپورٹ کو متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے ساتھ جی ٹو جی (G2G) بنیادوں پر آؤٹ سورس کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پی آئی اے پی آئی اے نجکاری روزویلٹ ہوٹل عثمان باجوہ نجکاری نیویارک

متعلقہ مضامین

  • قومی ایئرلائن کے خلاف پروپیگنڈا بے بنیاد ہے: وزیر دفاع خواجہ آصف
  • خواجہ آصف کا پی آئی اے کے خلاف ’منفی مہم‘ پر ردعمل، تمام الزامات مسترد
  • قومی ایئرلائن کیخلاف پروپیگنڈا بے بنیاد ہے: وزیر دفاع خواجہ آصف
  • ونڈ اسکرین تنازع پی آئی اے کی نجکاری کے پرائس کم کروانے کیلئے سازش بھی ہوسکتی ہے: ترجمان قومی ایئرلائن
  • قومی کرکٹر حسن نواز کے گھر بیٹے کی پیدائش
  • سینیٹ و قومی اسمبلی کی مشترکہ کمیٹی نے آرٹیکل 243 میں ترامیم کی منظوری دے دی
  • قومی ائیرلائن انتظامیہ کا ائیرکرافٹ انجینئرز پر نجکاری کیخلاف ہونیکا الزام، انجینئرز کا بھی ردعمل آگیا
  • پی آئی اے کی نجکاری میں بڑی رکاوٹیں کیا ہیں؟
  • سندھ، بچوں کی ویکسینیشن مہم کے دوران پروپیگنڈا و ویکسین نہ پلانے والوں کیخلاف کارروائی