بہار انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی، مودی پر ووٹ خریدنے کے سنگین الزامات
اشاعت کی تاریخ: 10th, November 2025 GMT
نئی دہلی: بھارت میں بہار انتخابات کے پہلے مرحلے کے دوران الیکشن میں دھاندلی، بے ضابطگیوں اور تشدد کے واقعات نے شفافیت پر سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ مقامی ووٹرز اور سیاسی جماعتوں نے الزام عائد کیا ہے کہ بی جے پی نے اقتدار پر قابض رہنے کے لیے انتخابی عمل کو متاثر کیا۔
مقامی ووٹرز کے مطابق، پولنگ اسٹیشن پر پہنچنے سے پہلے ہی ان کے نام پر ووٹ ڈالے جا چکے تھے۔ کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے بہار میں ووٹرز کو رقم کی لالچ دے کر آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کی دھجیاں اڑا دیں۔
بھارتی جریدے ’نیشنل ہیرلڈ‘ کے مطابق، انتخابی عمل کے دوران متعدد مقامات پر تشدد کے واقعات پیش آئے جبکہ عوامی غصے کے دوران نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کے نائب وزیراعلیٰ پر بھی حملہ کیا گیا۔
رپورٹس کے مطابق ایگزٹ پولز اور زمینی حقائق میں واضح فرق نے نتائج پر عوامی شکوک مزید بڑھا دیے ہیں۔ این ڈی ٹی وی نے بتایا کہ ٹیکاری میں امیدوار انیل کمار کو انتخابی مہم کے دوران تشدد کا نشانہ بنایا گیا جبکہ سیوان میں عوام نے بی جے پی امیدوار دیویش کانت سنگھ کے خلاف “ووٹ چور” کے نعرے لگائے۔
مبینہ طور پر بی جے پی کے کارکنوں نے ووٹرز اور پولنگ ایجنٹس کو دھمکیاں بھی دیں۔ رپورٹس کے مطابق بہار کی ووٹر لسٹ میں بڑے پیمانے پر جعل سازی سامنے آئی ہے جس نے انتخابی عمل کی شفافیت پر سنگین سوالات اٹھا دیے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
’بھیا مت کرو‘، بھارت میں موٹرسائیکل رائیڈر جنسی بھیڑیے بن گئے
بھارتی شہر بینگلورو میں ایک ریپڈو بائیک ٹیکسی رائیڈر پر دورانِ سفر خاتون کے ساتھ بدتمیزی کی کوشش کا الزام عائد کیا گیا ہے، خاتون کے مطابق رائیڈر نے سفر کے دوران ان کی ٹانگ چھونے کی کوشش کی، جس پر انہوں نے ویڈیو ریکارڈ کر کے پولیس سے رجوع کیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مبینہ واقعے کی ولسن گارڈن پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔
شکایت کنندہ خاتون نے انسٹاگرام پر اپنی روداد شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ وہ چرچ اسٹریٹ سے اپنے پیئنگ گیسٹ ہاؤس واپس جارہی تھیں جب ریپڈو کے رائیڈر نے دورانِ سفر ان کی ٹانگ چھونے کی کوشش کی۔
خاتون کے مطابق ’یہ سب اتنی اچانک ہوا کہ میں کچھ سمجھ ہی نہ سکی، نہ ہی ریکارڈنگ کرپائی، جب اس نے دوبارہ ایسا کیا تو میں نے کہا، بھائیہ کیا کررہے ہو، مت کرو، لیکن وہ نہیں رکا۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ وہ چونکہ علاقے میں نئی تھیں اس لیے انہیں راستے کا علم نہیں تھا اور وہ بائیک رکوانے سے بھی خوفزدہ تھیں۔
خاتون کے مطابق منزل پر پہنچنے کے بعد قریب موجود ایک شخص نے واقعہ دیکھا اور رائیڈر سے بازپرس کی۔ رائیڈر نے معافی مانگی مگر جاتے ہوئے ایسے انداز میں اشارہ کیا جس سے وہ مزید خوفزدہ ہوگئیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ یہ واقعہ اس لیے عوام کے سامنے لارہی ہیں تاکہ کوئی اور خاتون ایسی صورتحال کا شکار نہ ہو۔
پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں، جبکہ ریپڈو انتظامیہ کا مؤقف تاحال سامنے نہیں آیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں