WE News:
2025-11-09@05:54:33 GMT

پی آئی اے کی نجکاری میں بڑی رکاوٹیں کیا ہیں؟

اشاعت کی تاریخ: 9th, November 2025 GMT

پی آئی اے کی نجکاری میں بڑی رکاوٹیں کیا ہیں؟

قومی ایئرلائن پی آئی اے کی نجکاری کی باتیں 2014 سے جاری ہیں، مگر 11 سال گزرنے کے باوجود یہ عمل مکمل نہیں ہو سکا۔ اب تاخیر کی بڑی وجہ یہ ہے کہ دلچسپی رکھنے والی پارٹیوں نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اور سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کے ذمے واجب الادا 35 ارب روپے کی ادائیگی سے انکار کر دیا ہے۔

ٹیکس واجبات اور قرضے سب سے بڑی رکاوٹ

سیکریٹری نجکاری کمیشن عثمان باجوہ کے مطابق پی آئی اے پر ایف بی آر کے 28 ارب روپے کے ٹیکس واجبات اور سی اے اے کے 7 ارب روپے کے قرضے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:پی آئی اے نجکاری: واحد کمپنی بلیو ورلڈ سٹی نے ریزور سے کم بولی لگادی، معاملہ ملتوی

خریدار کمپنیاں ان واجبات کو ادا کرنے پر آمادہ نہیں، جس کی وجہ سے موجودہ بزنس فریم ورک پیچیدہ ہو گیا ہے۔ حکومت مختلف آپشنز پر غور کر رہی ہے تاکہ خریداروں کو مالی دباؤ سے نجات دلائی جا سکے۔

اثاثوں کی فروخت سے 500 ارب کی آمدن کا امکان

سیکریٹری کے مطابق حکومت پی آئی اے کے نیویارک میں واقع روزویلٹ ہوٹل اور پیرس کے ہوٹل کی فروخت یا مشترکہ سرمایہ کاری پر غور کر رہی ہے۔

ان دونوں اثاثوں سے تقریباً 500 ارب روپے کی آمدن متوقع ہے، جو پی آئی اے کے قرضوں کی ادائیگی میں مدد دے گی۔ روزویلٹ ہوٹل کی 17 منزلہ عمارت گرا کر نئی عمارت تعمیر کرنے کا منصوبہ بھی زیرِ غور ہے۔

جہازوں کی دیکھ بھال میں مشکلات

پی آئی اے کے پاس جہازوں کی مرمت اور دیکھ بھال کے محدود وسائل ہیں، جس کی وجہ سے ایئرلائن اپنی کارکردگی بہتر بنانے میں مشکلات کا شکار ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پی آئی اے کی نجکاری میں تاخیر کیوں ہو رہی ہے؟

عثمان باجوہ کے مطابق کچھ بین الاقوامی ایئرلائنز چاہتی ہیں کہ پی آئی اے کمزور حالت میں رہے تاکہ وہ پاکستانی مارکیٹ سے زیادہ مسافروں کو حاصل کر سکیں۔

نجکاری کا عمل دسمبر 2025 تک مکمل کرنے کا ہدف

سیکریٹری نجکاری کمیشن کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کے لیے بولی کا عمل رواں ماہ شروع کیا جائے گا، جبکہ دسمبر 2025 تک اس عمل کو مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

نجکاری کے بعد پی آئی اے کو ایک مستحکم اور خود مختار ادارہ بنانا مقصد ہے تاکہ وہ اپنی ساکھ بحال کر سکے۔

ایئرپورٹس کی تزئین و آرائش اور آؤٹ سورسنگ

عثمان باجوہ کے مطابق کراچی اور لاہور ایئرپورٹس پر مسافروں کی گنجائش بڑھانے کے لیے تزئین و آرائش کی ضرورت ہے۔ اسلام آباد ایئرپورٹ کو متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے ساتھ جی ٹو جی (G2G) بنیادوں پر آؤٹ سورس کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پی آئی اے پی آئی اے نجکاری روزویلٹ ہوٹل عثمان باجوہ نجکاری نیویارک.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پی ا ئی اے پی ا ئی اے نجکاری روزویلٹ ہوٹل عثمان باجوہ نجکاری نیویارک ئی اے کی نجکاری عثمان باجوہ پی ا ئی اے پی آئی اے کے مطابق ارب روپے

پڑھیں:

بڑے ہوائی اڈے بھی نجکاری کیلئے پیش، اے کے ڈی گروپ پی آئی اے کے خریداروں میں شامل

بورڈ آف پرائیویٹائزیشن کمیشن نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کارپوریشن لمیٹڈ (پی آئی اے سی ایل) کی نجکاری اور اسلام آباد، لاہور، اور کراچی انٹرنیشنل ایئرپورٹس کے انتظام کے حوالے سے اہم فیصلے کرلیے۔

نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیرِاعظم کے مشیر برائے نجکاری کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں عارف حبیب کارپوریشن لمیٹڈ (اے ایچ سی ایل) کی قیادت کے حامل کنسورشیم کی درخواست پر کنسورشیم میں اے کے ڈی ہولڈنگز پرائیوٹ لمیٹڈ کو شامل کرنے کی منظوری دی گئی۔

پریس ریلیز کے مطابق، اس شمولیت نے اسٹیٹمنٹ آف کوالیفیکیشنز (ایس او کیو) میں بیان کردہ شرائط کی تعمیل کی ہے، اے ایچ سی ایل کنسورشیم 4 پری کوالیفائیڈ بولی دہندگان میں سے ایک ہے، جو پی آئی اے سی ایل کی جاری نجکاری کے عمل میں حصہ لے رہا ہے۔

بورڈ نے کابینہ کمیٹی برائے نجکاری (سی سی او پی) کو بھی سفارش کی کہ اسلام آباد، لاہور، اور کراچی ایئرپورٹس کو نجکاری پروگرام میں شامل کیا جائے، اس تجویز کے تحت ایئرپورٹس کے انتظام کو طویل مدتی کنسیشن کی بنیاد پر پیش کیا جائے گا، تاکہ عملی کارکردگی میں بہتری اور سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔
ہاؤس بلڈنگ فنانس کمپنی لمیٹڈ (ایچ بی ایف سی ایل) کی نجکاری کے لیے، بورڈ نے حوالہ جاتی قیمت (ریفرنس پرائس) کی منظوری دی اور سیل پرچیز ایگریمنٹ کی شرائط کو سی سی او پی کو جمع کروانے کے لیے حتمی شکل دی۔

ایچ بی ایف سی ایل کے لین دین کو پاکستان مارٹیج ری فنانس کمپنی لمیٹڈ (پی ایم آر سی ایل) کو نیگوشیئٹڈ سیل کے ذریعے انجام دیا جا رہا ہے، جو پری کوالیفائیڈ بولی دہندہ ہے۔

سی سی او پی اور وفاقی کابینہ نے جولائی 2023 میں پہلے ہی ایک پری کوالیفائیڈ بولی دہندہ کو نیگوشیئٹڈ سیل کے ذریعے آگے بڑھنے کی منظوری دی تھی۔

پی ایم آر سی ایل کی بولی حوالہ جاتی قیمت کی سی سی او پی سے منظوری اور کابینہ کی توثیق کے بعد کھولی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • ایف آئی اے کا بڑی کارروائی ، غیر قانونی کال سنٹرز سے رشوت وصول کرنے کے الزام میں این سی سی آئی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر شہزاد حیدر پرمقدمہ درج
  • ملک میں فی تولہ سونا 600 روپے سستا ہوگیا
  • بڑے ہوائی اڈے نجکاری کیلئے پیش، پی آئی اے کے خریداروں میں اضافہ
  • بڑے ہوائی اڈے بھی نجکاری کیلئے پیش، اے کے ڈی گروپ پی آئی اے کے خریداروں میں شامل
  • نجکاری کمیشن بورڈ کا اجلاس، 3 ہوائی اڈوں کو نجکاری پروگرام میں شامل کرنے کی سفارش
  • نجکاری کمیشن بورڈ اجلاس، 3 ہوائی اڈوں کوپرائیویٹائز کرنے کی سفارش
  • پنجاب میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانوں کی تجویز
  • محکمہ فنانس پنجاب کے 466 ارب روپے ریکور کرنے میں ناکام
  • جنرل باجوہ نے اپنی نگرانی میں ترمیم کرائی اب پھر وہی ہونے کا تاثر ہے ، فضل الرحمن