’نئے فون کا ٹیکس ادا کرنے کے لیے پرانا فون بیچنا پڑا‘، قاسم گیلانی کی پوسٹ پر شدید تنقید
اشاعت کی تاریخ: 3rd, November 2025 GMT
پاکستان میں آئی فون کے شوقین افراد کی کمی نہیں، تاہم اس کے لیے بھاری بھرکم پی ٹی اے ٹیکس عام صارفین کے لیے ایک بڑا چیلنج بن چکا ہے۔ بہت سے شہریوں کے لیے یہ ٹیکس ادا کرنا ممکن نہیں ہوتا، جس کے باعث وہ یا تو نان پی ٹی اے فون استعمال کرتے ہیں یا مجبوری کے تحت ٹیکس ادا کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔
اسی تناظر میں چیئرمین سینیٹ اور سابق وزیرِاعظم سید یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے اور رکنِ قومی اسمبلی قاسم گیلانی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں انکشاف کیا کہ انہیں اپنے نئے فون کا پی ٹی اے ٹیکس ادا کرنے کے لیے پرانا فون بیچنا پڑا۔
I had to sell my old phone just to pay the PTA tax on my new one.
— Kasim Gilani (@KasimGillani) November 3, 2025
قاسم گیلانی کی اس پوسٹ پر صارفین کی جانب سے دلچسپ تبصرے سامنے آئے۔ کچھ صارفین نے اس صورتحال پر حکومت کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا، جبکہ دیگر نے طنزیہ انداز میں کہا کہ اگر ایک رکنِ اسمبلی کو بھی فون کا ٹیکس ادا کرنے کے لیے پرانا فون بیچنا پڑے تو عام شہریوں کی مشکلات کا اندازہ لگانا مشکل نہیں۔
ارشد گجر نے قاسم گیلانی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ آپ حکومت میں ہیں ڈرامے نہ کریں بلکہ ٹیکس کم کرائیں۔
Govt main ho yh dramy na kero tax km kerwao
— Gujjar???????? (@ARRSHAD_GUJJAR) November 3, 2025
ایک صارف نے کہا کہ اگر آپ کا یہ حال ہے تو سوچیں عام عوام کا کیا حال ہو گا۔
Kasim bhai apka ya hal hai sochen hamara kiya hal hoga ????????
— hopelesshuman (@evaeva056) November 3, 2025
پی ٹی آئی کے حامی ایک سوشل میڈیا صارف کا کہنا تھا کہ اس کا ذمہ دار بھی عمران خان ہو گا۔
اس کا بھی زمہ دار عمران خان ہو گا۔۔ https://t.co/kyUQmqSG8j
— مسافر لوگ (@msafr10809) November 3, 2025
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی فون پیپلز پارٹی علی موسیٰ گیلانیذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئی فون پیپلز پارٹی علی موسی گیلانی
پڑھیں:
نان فائلرز سے اے ٹی ایم یا بینک سے رقم نکلوانے پر ڈبل ٹیکس کی تیاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ حکومت نے ٹیکس نیٹ سخت کرنے کا فیصلہ کرلیا جس کے تحت نان فائلرز کو ہر اے ٹی ایم یا بینک ٹرانزیکشن پر زیادہ ادائیگی کرنا ہوگی۔ وفاقی حکومت نے ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور محصولات میں اضافہ کے لیے بڑے پیمانے پر اقدامات کی تیاری کرلی ہے۔
اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ حکومت نان فائلرز کے لیے بینک سے نقد رقم نکلوانے پر ٹیکس 0.8 فیصد سے بڑھا کر 1.5 فیصد کرنے پر غور کر رہی ہے، جس سے تقریباً 30 ارب روپے کی اضافی آمدن متوقع ہے، اس اقدام سے لاکھوں نان فائلرز کو ہر اے ٹی ایم یا بینک ٹرانزیکشن پر زیادہ ادائیگی کرنا ہوگی۔
یہ اقدامات موجودہ مالی سال کی دوسری ششماہی میں 200ارب روپے کے ریونیو خسارے کو پورا کرنے کے لیے تجویز کیے گئے ہیں۔ ایف بی آر پہلے چھ ماہ کے ہدف سے پیچھے رہا، جہاں 3ہزار 83ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 2 ہزار 885 ارب روپے جمع ہو سکے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مجوزہ تجاویز حال ہی میں آئی ایم ایف سے ہونے والی اسٹاف لیول بات چیت میں شیئر کی گئیں اور حکومت نے منی بجٹ نہ لانے کا فیصلہ کیا ہے۔