data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد (نمائندہ جسارت) عالمی بینک نے اپنی پاکستان ڈیولپمنٹ رپورٹ 2025ء میں خدشہ ظاہر کیا ہے کہ سیلاب کے باعث پاکستان میں مہنگائی بڑھے گی۔عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق سیلاب سے پاکستانی معیشت کو بھاری نقصان پہنچا، رواں مالی سال مہنگائی کی شرح 7.

2 فیصد رہنے کی پیش گوئی ہے، آئندہ مالی سال میں مہنگائی کی شرح 6.8 فیصد رہنے کا امکان ہے، برآمدات بڑھانے کے لیے صرف ٹیرف اصلاحات کافی نہیں، حکومت اپنے ترقیاتی ایجنڈے میں برآمدات بڑھانے کو ترجیح دے۔اپنی رپورٹ میں عالمی بینک نے مشورہ دیا کہ ترسیلات زر میں اضافہ برآمدات اور درآمدات کے درمیان خلیج کو کم کرسکتا ہے، پاکستان بجٹ میں اعلان کردہ نیشنل ٹیرف پالیسی پر عملدرآمد یقینی بنائے۔عالمی بینک کے مطابق پاکستان کی معاشی پیداوار سال 2025ء میں بڑھ کر 3 فیصد رہی، پاکستانی معیشت کی شرح نمو گزشتہ سال 2اعشاریہ 6 فیصد جب کہ 2026ء میں3 فیصد ہی رہے گی۔

نمائندہ جسارت سیف اللہ

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: عالمی بینک

پڑھیں:

پاکستان میں مہنگائی مزید بڑھ سکتی ہے‘ آئی ایم ایف کا انتباہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251211-01-26
اسلام آباد(نمائندہ جسارت،خبر ایجنسیاں) پاکستان میں مہنگائی مزید بڑھ سکتی ہے‘ آئی ایم ایف کا انتباہ۔ بیرونی طلب کمزور اور تجارت میں غیر یقینی صورتحال برقرار ہے، ایشیائی ترقیاتی بینک۔ تفصیلات کے مطابقعالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان میں مہنگائی میں اضافے کا خدشہ ظاہر کردیا۔آ ئی ایم ایف نے گزشتہ 2 سال کی معاشی کارکردگی سمیت رواں مالی سال کی معاشی پروجیکشنزبھی جاری کردیں۔آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان میں مہنگائی کی شرح 4.5 فیصد سے 6.3 فیصد تک پہنچ سکتی ہے، جون2026 میں مہنگائی بڑھنے کی شرح 8.9 فیصدتک پہنچ سکتی ہے جب کہ مہنگائی کی شرح جون 2025 میں 3.2 فیصد تھی۔آئی ایم ایف کے مطابق رواں مالی سال معاشی ترقی کی شرح 3.2 فیصد پہنچنے کا امکان ہے، پاکستان میں بیروزگاری کی شرح 8 فیصد سے کم ہوکر 7.5 فیصد تک پہنچ سکتی ہے، مالی سال 2026 میں معیشت میں ٹیکسوں کاحصہ 16.3 فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے۔عالمی مالیاتی فنڈ کا کہنا ہے کہ مالی سال 2025 میں معیشت میں ٹیکسوں کا حصہ 15.9 فیصد تھا، مالی سال 2026 میں مالیاتی خسارہ 4 فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے جو مالی سال 2025 میں 5.4 فیصد تھا جب کہ 2026 میں معیشت میں قرضوں کا بوجھ 69.6 فیصد تک ہوسکتا ہے۔آئی ایم ایف کے مطابق مالی سال 2025 میں معیشت پر قرضوں کا بوجھ 70.6 فیصد تھا، 2026 میں غیرملکی قرضے معیشت کا 22.5 فیصد تک ہوسکتے ہیں جب کہ مالی سال 2025 میں غیرملکی قرضے معیشت کا 22.5 فیصد تھے۔آئی ایم ایف کے مطابق 2026 میں سرمایہ کاری معیشت کا 0.5 فیصد ہوسکتی ہے جو2025 میں معیشت کا 0.6 فیصد تھی۔اس کے علاوہ مالی سال 2026 میں زرمبادلہ ذخائر 17.8ارب ڈالر ہوسکتے ہیں جو 2025 میں 14.5ارب ڈالرتھے۔علاوہ ازیںایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کی جی ڈی پی 2025 کے لیے2.7 فیصد سے بڑھا کر3.0کردی ہے اور بتایا ہے گزشتہ مالی سال کی آخری سہ ماہی میں گروتھ ریٹ 5.7 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔پاکستان کی معیشت سے متعلق ایشیائی ترقیاتی بینک کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق بڑی صنعتوں کی پیداوارمیں تیزی آئی ہے اور رواں مالی سال میں بھی مضبوط بہتری متوقع ہے۔رپورٹ میں 26-2025 کی گروتھ میں بھی بہتری اور کاروباری ماحول سازگار قرار دیا گیا اور کہا گیا ہے کہ جون 2025 کے سیلاب کے باوجود معاشی رفتار برقرار رہی ہے۔ایشیائی ترقیاتی بینک نے رپورٹ میں بتایا کہ پرائیوٹ سیکٹر کریڈٹ اور کھپت میں اضافہ گروتھ کا باعث بنا، سرمایہ کاری اور انڈسٹری میں ریکوری سے ترقی کا رجحان جاری ہے۔رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ پاکستانی معیشت میں بیرونی طلب کمزور اور تجارت میں غیر یقینی صورت حال بدستور برقرار ہے۔

نمائندہ جسارت سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • آئی ایم ایف پابندیاں، پاکستان میں ریفائنریز اپگریڈیشن منصوبہ کھٹائی میں پڑنے کا خدشہ
  • ملک میں دوسرے ہفتے بھی ہفتہ وار مہنگائی میں کمی، سالانہ بنیاد پر مہنگائی بڑھنے کی شرح 3.90 فیصد پر آگئی
  • سال 2026 میں گردشی قرضہ خطرناک حد تک بڑھنے کا خدشہ
  • پاکستان میں مہنگائی، زرمبادلہ کے ذخائر بڑھنے، قرضوں کا بوجھ، سرمایہ کاری کم ہونے کا امکان: آئی ایم ایف
  • پاکستان میں مہنگائی مزید بڑھ سکتی ہے‘ آئی ایم ایف کا انتباہ
  • آئی ایم ایف نے پاکستان میں مہنگائی میں اضافے کا خدشہ ظاہر کردیا
  • پاکستان میں مہنگائی بڑھنے کا خدشہ، آئی ایم ایف کی رپورٹ جاری
  • آئی ایم ایف نے خبردار کردیا ،پاکستان میں مہنگائی دوبارہ بڑھنے کا خدشہ
  • پاکستان میں مہنگائی میں اضافے کا امکان ہے: آئی ایم ایف
  • 2025 میں عالمی قرض 3 لاکھ 46 ہزار ارب ڈالر تک جا پہنچا