Islam Times:
2025-11-09@07:46:07 GMT

موضوع: سوڈان میں یو اے ای نواز گروہوں کی نسل کشی

اشاعت کی تاریخ: 9th, November 2025 GMT

‍‍‍‍‍‍

تجزیہ ایک ایسا پروگرام ہے جس میں تازہ ترین مسائل کے بارے میں نوجوان نسل اور ماہر تجزیہ نگاروں کی رائے پیش کی جاتی ہے۔ آپکی رائے اور مفید تجاویز کا انتظار رہتا ہے۔ یہ پروگرام ہر اتوار کے روز اسلام ٹائمز پر نشر کیا جاتا ہے۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز تجزیہ انجم رضا کے ساتھ
موضوع: سوڈان میں یو اے ای نواز گروہوں کی نسل کشی
مہمان تجزیہ نگار: سید ناصر عباس شیرازی  ( مرکزی رہنما ایم ڈبلیو ایم، سربراہ سینٹر فار پاک گلف اسٹڈیز)
میزبان: سید انجم رضا
پیش کش: آئی ٹائمز ٹی وی اسلام ٹائمز اردو
خلاصہ گفتگو و اہم نکات:
سوڈان میں وسائل پر قبضے کی لڑائی بنیادی طور پر اس کے سونے اور تیل جیسے قدرتی وسائل پر کنٹرول حاصل کرنے کے لیے ہے
 یہ لڑائی ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) اور سوڈانی فوج (SAF) کے درمیان ہے، جو ملک پر اقتدار اور وسائل کے لیے لڑ رہے ہیں
افریقی ممالک میں سوڈان اپنے وسائل اور قدرتی ذخائر کے خزانے کی بنا پہ سرمایہ دار طاقتوں کے لئے بہت اہم ہے
سوڈان کے سونے، تیل اور دیگر معدنیات جیسے وسائل پر کنٹرول اس تنازعے کا ایک اہم سبب ہے۔
ماہرین ارضیات کے مطابق پاکستان اور افغانستان بھی نایاب زمینی وسائل سے مالا مال ہیں
امریکہ  کی دلچسپی سوڈان میں سونے کی کانوں، زرعی زمینوں اور بحری بندرگاہوں میں ہے۔
سوڈان کی اس خانہ جنگی میں بیرونی قوتوں کے مفادات گہرے ہیں
یو اے ای امریکی مفادات کا آلہ کار بن کر سوڈان میں نسل کشی  کا مرتکب ہورہا ہے
متحدہ عرب امارات کھلے یا خفیہ طور پر ری• پڈ سپورٹ فورسز کی مدد کر رہا ہے
متحدہ عرب امارات کی ہوس سوڈان کے سونے کے ذخائر میں سے اپنا حصہ وصول کرنا ہے
امر یکا اور اس رائیل  بھی اس خانہ جنگی یا کشیدگی میں اپنا حصہ وصولنے میں سرگرم عمل ہیں
اس رائیلی انٹیلی جنس نے ماضی میں ری• پڈ کے قائدین سے براہِ راست رابطے کیئے ہیں
اطلاعات کے مطابق تل ابیب نے قاہرہ کے راستے دونوں فریقین پر اثر ڈالنے کی متعدد کوششیں کیں
سوڈان میں مفادات کی جنگ "نیو کالونی ازم" کے عنوان سے استعماری طاقتیں برپا کئے ہوئے ہیں
مفادات کی اس جنگ کا اصل ایندھن غریب عوام کا خون ہے، سوڈان اس وقت ایک خوفناک خانہ جنگی سے گزر رہا ہے۔
چند دنوں میں سوڈان میں ہزاروں افراد مارے گئے ، کئی لاکھ بےگھر ہو چکے ہیں، کئی علاقوں میں قحط کی صورتِ حال پیدا ہو گئی ہے
اس وقت سوڈان میں ہونے والے ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے کی شدید ضرورت ہے
مغربی استعمار لبرل ازم کے روپ میں آج بھی صلیبی جنگوں کی سی ذہنیت کا مظاہرہ کررہا ہے
غ ز ہ میں مسلمانوں کی نسل کشی کو لبرل ازم آئیڈیالوجی کے روپ میں جائز قرار دیا جاتا ہے
اوراس کا سب سے بڑا ثبوت صیہونیوں کی  غاصبانہ سوچ کی فلسطین پہ قبضہ کی حمایت ہے
ماضی قریب میں امریکی صدر کا ۲۰۰۶کی ح ز ب اللہ اور اسرائیل  جنگ کو صلیبی جنگ کی طرح کہنا
آج بھی بظاہر خو ش نما انسان دوست نعروں کی آڑ میں مغربی استعمار اپنے مذموم عزائم پورے کرتا ہے
سوڈان کی خانہ جنگی کو بھی ٹرمپ مسیحی قتل عام کہہ کر اسلامی شدت پسندوں کے خلاف ملٹری آپریشن کی بات کرتا ہے
حالانکہ اسلامی شدت پسندی کے نام پہ افغانستان،  شام ،لیبیا، عراق میں تنظیمیں امریکہ نے ہی بنائی تھیں
ہیلری کلنٹن کا ا فگانستان میں جہاد کے نام پہ فساد کرنے کااعترافی بیان موجود ہے
ط ا ل ب ان اور د ا ع ش کی پشت پناہی امریکہ کرتا رہا ہے
سوڈان میں بھی جمہوری حکومت ختم کراکے ملٹری ڈکٹیٹر شپ کی حمایت امریکہ نے کی تھی
یو اے ای کے ذریعہ امریکہ سوڈان میں اپنے مذموم عزائم پورا کرنے میں مشغول ہے
سوڈانی نمائندے نے اقوام متحدہ میں یو اے ای کی مداخلت کا کھل کر کہا ہے
استعماری قوتیں "نیو کالونی ازم" کے ذریعے اپنے ایجنٹوں کو مسلمان ممالک پہ مسلط کئے ہوئے ہیں
فی زمانہ امت مسلمہ ہونے کا حق   غ ز ہ ، جمہوری اسلامی ایران ، یمن اور ح زب کے مجاہدین ادا کررہے ہیں
 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: خانہ جنگی سوڈان میں ہے سوڈان یو اے ای

پڑھیں:

امریکہ میں تاریخ کے طویل ترین شٹ ڈاؤن کے باعث ایک ہزار سے زائد پروازیں منسوخ

امریکہ میں ملکی تاریخ کے طویل ترین شٹ ڈاؤن کے نتیجے میں ایک ہزار سے زائد پروازیں منسوخ ہو گئی ہیں، اور آئندہ ہفتے مزید پروازوں کی منسوخی کا امکان ہے۔ فیڈرل ایوی ایشن کے احکامات کے تحت، ملک کے مصروف ترین ایئرپورٹس پر ایئر ٹریفک کنٹرول عملے کی کمی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہو رہا ہے، جس کے باعث پروازوں کی تعداد میں کمی واقع ہو رہی ہے۔
امریکی خبرایجنسی کے مطابق، تقریباً ایک ماہ سے ایئرپورٹ کے ملازمین کو تنخواہیں نہیں ملیں، جس کی وجہ سے جمعہ کے روز بڑے ایئرپورٹس جیسے اٹلانٹا، ڈیلاس، ڈینور اور شارلٹ ایئرپورٹ پر مسافروں کا رش دیکھنے کو ملا۔ کئی ایئر لائنز نے پروازیں چلنے سے کچھ دیر پہلے ہی منسوخ کر دیں، جس سے مسافروں کو مزید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
اس شٹ ڈاؤن کے دوران، ٹرمپ حکومت کی جانب سے غیر ملکی پروازوں کو متاثر نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، تاہم ملک کے بڑے ایئرپورٹس پر پروازوں کی تعداد میں 10 فیصد کمی دیکھنے کو آئی ہے۔ اگر شٹ ڈاؤن جاری رہا اور ایئر ٹریفک کنٹرول کے مزید عملے کی کمی ہو گئی، تو پروازوں کی تعداد میں مزید 15 سے 20 فیصد کمی ہو سکتی ہے۔
یہ شٹ ڈاؤن یکم اکتوبر سے جاری ہے اور اس کے اثرات امریکی عوام پر گہرے پڑ رہے ہیں۔ کم آمدنی والے افراد کو امدادی خوراک کی فراہمی میں بھی مشکلات کا سامنا ہو رہا ہے، اور ڈیموکریٹس اور ریپبلکنز کے درمیان فنڈنگ بل پر تنازعہ جاری ہے، جس کے حل کے بغیر شٹ ڈاؤن کا ختم ہونا مشکل نظر آ رہا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • سوڈان کے شہر الفاشر میں قتل و غارت کی انتہا، اقوام متحدہ کا اظہارِ تشویش
  • سعودی عرب نے سوڈانی فوج کا ساتھ کیوں دیا؟
  • سوڈان میں خانہ جنگی، سینکڑوں خواتین جنسی تشدد کا نشانہ
  • امریکہ میں تاریخ کے طویل ترین شٹ ڈاؤن کے باعث ایک ہزار سے زائد پروازیں منسوخ
  • کوئٹہ؛ دو گروہوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ، 3 افراد جاں بحق
  • امریکی ایٹمی دھمکیوں اور بڑھکوں پر چین کا سخت ردِعمل
  • رہبر مسلمین کی امریکہ کے لیے تین شرائط،کیا امریکہ پالیسی بدلے گا؟
  • سوڈان میں فوج نے اومدرمان اور اٹبارا پر ڈرون حملے ناکام بنا دیے
  • یورپی یونین کا سوڈان میں ریپڈ سپورٹ فورسز کے مظالم پر سخت ردعمل