ایکس پر لوکیشن فیچر متعارف،عمران خان سمیت اہم شخصیات کی تفصیلات کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 23rd, November 2025 GMT
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس نے اپنے پلیٹ فارم پر موجود صارفین کی لوکیشن دکھانے کا نیا فیچر متعارف کرا دیا۔
رپورٹ کے مطابق نئے فیچر کے ذریعے صارفین اپنے علاوہ دوسروں کی پروفائلز پر جا کر یہ دیکھ سکیں گے کہ کسی فرد یا اکاؤنٹ کا اصل مقام کیا ہے، یہ فیچر صارفین کے بارے میں مزید معلومات ظاہر کرے گا تاکہ لوگ یہ جان سکیں کہ وہ پلیٹ فارم پر کس سے بات کر رہے ہیں۔
???? X disables profile location feature hours after launch — as major US right wing X accounts turn out to be Indians cosplaying as Western conservatives.
گذشتہ روز اس فیچر کا اعلان کرتے ہوئے ایکس کے ہیڈ آف پراڈکٹ کا کہنا تھا کہ چند گھنٹوں میں ہم About This Account (اس اکاؤنٹ کی معلومات) کے فیچر کو عالمی سطح پر متعارف کرائیں گے، جس سے آپ دیکھ سکیں گے کہ کوئی اکاؤنٹ کس ملک یا علاقے میں واقع ہے۔ یہ معلومات پروفائل پر ایکس پر اکاؤنٹ بنانے کی تاریخ پر ٹیپ کرنے سے دستیاب ہو گی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ یہ اس سوشل پلیٹ فارم کی شفافیت اور سچائی کو یقینی بنانے کی جانب پہلا اہم قدم ہے۔ ’ہم مستقبل میں صارفین کے لیے اور بھی طریقے فراہم کریں گے تاکہ وہ ایکس پر نظر آنے والے مواد کی صداقت کی تصدیق کر سکیں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ان ممالک کے لیے جہاں اظہارِ رائے پر پابندیاں ہیں، پرائیویسی ٹولز شامل کیے گئے ہیں تاکہ صارف صرف اپنا علاقہ ظاہر کر سکے اور تفصیلی لوکیشن نہ دکھائی جائے۔
اس حوالے سے گذشتہ ماہ ایک پوسٹ میں ان کا کہنا تھا کہ جب آپ ایکس پر مواد پڑھ رہے ہوں تو آپ کو اس کی تصدیق کرنے کے قابل ہونا چاہیے۔ ’یہ دنیا میں ہونے والے اہم مسائل کی صورتحال سمجھنے کے لیے نہایت ضروری ہے۔‘
’اسی سلسلے میں ہم پروفائلز پر نئی معلومات دکھانے کا تجربہ کر رہے ہیں جس میں یہ بھی شامل ہے کہ اکاؤنٹ کس ملک سے تعلق رکھتا ہے اور دیگر تفصیلات۔‘
اپنے اکاؤنٹ کی معلومات ویب یا ایکس موبائل ایپ میں دیکھنے کے لیے آپ اپنے پروفائل پر ’جوائنڈ‘ (ایکس پر اکاؤنٹ بنانے کی تاریخ) پر کلک کریں گے۔ یہاں سے آپ ایک صفحے پر پہنچ جائیں گے جو یہ معلومات دکھاتا ہے کہ یہ ایکس یا ٹوئٹر اکاؤنٹ کب بنایا گیا؟، اکاؤنٹ کس ملک میں ہے؟ کتنی بار نام تبدیل کیا گیا اور آخری تبدیلی کب ہوئی، اکاؤنٹ ایکس سے کیسے منسلک ہیں، مثلاً امریکہ کے ایپ سٹور سے یا گوگل پلے کے ذریعے۔
ایکس کے مطابق یہ فیچر صارف کے اکاؤنٹ میں دی گئی معلومات، آئی پی ایڈریس اور دیگر پبلک ڈیٹا پوائنٹس کی بنیاد پر لوکیشن ظاہر کرتا ہے۔
اگر کسی صارف نے اپنی پروفائل میں اپنا ملک یا شہر شامل کیا ہے، تو وہ ظاہر ہوگا، اگر صارف نے لوکیشن خفیہ رکھی ہے، تو سسٹم قریب ترین مقام ظاہر کرنے کی کوشش کرے گا، یہ فیچر خاص طور پر ان مشہور اکاؤنٹس کے لیے مددگار ہے جو اپنی لوکیشن واضح کرنا چاہتے ہیں یا جن میں صارفین کی دلچسپی زیادہ ہو۔
یہاں یہ یاد رہے کہ ایکس صارفین کو یہ بھی اختیار دیتا ہے کہ وہ اپنی لوکیشن ملک ظاہر کریں یا صرف علاقہ یا خطہ۔
پہلے یہ صرف اُن ممالک کے لیے تھا جہاں اظہارِ رائے پر پابندیاں ہو سکتی ہیں، لیکن اب امریکی صارفین بھی ملک یا خطہ دکھانے کا انتخاب کر سکتے ہیں۔ تاہم ڈیفالٹ کے طور پر ملک ہی دکھایا جائے گا۔
ایکس پر مختلف صارفین نے بھی پاکستانی سیاستدانوں کے اکاؤنٹس کی لوکیشن کے شکرین شاٹ شئیر کیے، سابق وزیر اعظم عمران خان کے ایکس اکاؤنٹ کا مقام غربی ایشیا نظر آ رہا ہے۔
اس کے علاوہ سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف کا اکاؤنٹ متحدہ عرب امارات میں رجسٹرڈ دیکھائی دیا۔
اس کے علاوہ جے یو آئی رہنما مولانا فضل الرحمن کا اکاؤنٹ جرمنی سے آپریٹ ہو رہا ہے۔
عمران خان کی بہنیں پاکستان میں ہیں لیکن اُن کے اکاؤنٹس کی ایک ہی لوکیشن ہے یعنی کہ یہ تینوں ایکس اکاؤنٹ مغربی ایشیا کے کسی ملک سے وہی شخص چلا رہا ہے، جو عمران خان کا اکاؤنٹ ہینڈل کررہا ہے، یاد رہے مغربی ایشیا میں کئی ممالک ہیں، جن میں اسرائیل بھی آتا ہے۔ pic.twitter.com/79mVf8i98m
— Dr Shama Junejo (@ShamaJunejo) November 23, 2025
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کہنا تھا کہ ظاہر کر ایکس پر کے لیے
پڑھیں:
شردھا کپور کے بھائی سدھانت کپور 252 کروڑ روپے کے ڈرگ کیس میں طلب
ممبئی پولیس کی اینٹی نارکوٹکس سیل (ANC) نے اداکارہ شردھا کپور کے بھائی اور معروف اداکار سدھانت کپور کو 252 کروڑ روپے کے مبینہ ڈرگ کیس میں طلب کر لیا ہے۔ یہ کیس ایک ایسے ڈرگ سنڈیکیٹ سے منسلک بتایا جا رہا ہے جس کا تعلق مبینہ طور پر داؤد ابراہیم کے نیٹ ورک سے جوڑا جا رہا ہے، جس نے فلم انڈسٹری میں ہلچل پیدا کر دی ہے اور متعدد نامور شخصیات تفتیش کے دائرے میں آ گئی ہیں۔
سرکاری ذرائع کے مطابق سدھانت کپور کو 25 نومبر کو تحقیقات کے لیے طلب کیا گیا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ وہ ان لگژری ڈرگ پارٹیوں سے منسلک رہے، جو زیادہ تر ہائی پروفائل شخصیات کے لیے منعقد کی جاتی تھیں۔ ایک گرفتار ڈرگ اسمگلر کے انکشافات کے مطابق یہ پارٹیاں ڈرگ پیسے سے فنڈ کی جاتی تھیں اور فلمی شخصیات بھی ان میں شریک ہوتی تھیں۔
سدھانت کپور نے Shootout at Wadala اور Agneepath جیسی فلموں میں اداکاری کی ہے اور اب یہ کیس ان کے کیریئر کے لیے ایک اہم چیلنج بن گیا ہے۔ تحقیقات فروری 2024 میں ایک معمولی ڈرگ برآمدگی سے شروع ہوئیں لیکن بعد ازاں ایک بڑے جرائم پیشہ نیٹ ورک کا انکشاف ہوا۔
ذرائع کے مطابق یہ سنڈیکیٹ سلیم ڈولا نامی شخص کے زیرِ انتظام تھا، جو داؤد ابراہیم کا قریبی ساتھی بتایا جا رہا ہے۔ کیس میں اہم پیش رفت اس وقت ہوئی جب دبئی میں محمد سلیم محمد سہیل شیخ کو گرفتار کیا گیا، جو اس ڈرگ ڈسٹری بیوشن چین کا بنیادی رکن ہے۔ تحقیقات کے دوران شیخ نے انکشاف کیا کہ یہ پارٹیاں ڈرگ سپلائرز کی بھرتی، خریداری اور ہائی پروفائل کلائنٹس تک ڈرگ کی سپلائی کے لیے منعقد کی جاتی تھیں۔
ممبئی کرائم برانچ اور ای ڈی اس وقت منی لانڈرنگ، مالی لین دین اور نیٹ ورک کے روابط کی جانچ کر رہی ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ کیس جوں جوں آگے بڑھ رہا ہے، مزید بولی ووڈ شخصیات کے نام سامنے آ سکتے ہیں اور سنڈیکیٹ کے نئے پہلو کھلنے کا امکان ہے۔
سدھانت کپور فی الحال کڑی نگرانی میں ہیں اور تفتیش کار آئندہ مراحل کی پوچھ گچھ کی تیاری میں مصروف ہیں، جس سے توقع ہے کہ یہ کیس جلد 252 کروڑ روپے کے اس بڑے معاملے میں نئی پیش رفت سامنے لائے گا۔