آئی ایم ایف نے شوگر ملز مالکان کو بے نقاب کر دیا: ممتاز چانگ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, November 2025 GMT
—فائل فوٹو
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ممتاز چانگ نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے شوگر ملز مالکان کو بے نقاب کر دیا۔
رحیم یار خان سے جاری کیے گئے بیان میں ممتاز چانگ نے کہا کہ جب تک گنےکی قیمت پر نظرِ ثانی نہ کی جائے تب تک شوگر ملز مالکان کو گنا نہیں دینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ 2024ء میں گنے کا ریٹ 400 روپے فی من تھا، آج بھی وہی ہے جبکہ چینی کا ریٹ 1 سال پہلے 120 روپے تھا، آج 220 روپے ہے۔
پی پی رہنما نے کہا کہ ڈیزل، یوریا، بیج اور دیگر کھاد مہنگی ہو گئی اور گنے کا ریٹ وہی کا وہی ہے، کسان خود کو تنہا نہ سمجھیں، پیپلز پارٹی ہمیشہ کسانوں اور مظلوموں کے ساتھ ہے۔
اُن کا کہنا ہے کہ کسانوں کو ہر حکومت نے رگڑا لگایا گیا ہے، آئی ایم ایف نے شوگر ملز مالکان کو بے نقاب کیا اور انہیں ملکی ترقی میں رکاوٹ قرار دیا ہے۔
ممتاز چانگ نے کہا کہ اس معاملے میں شوگر ملز مالکان اور وفاقی حکومت کا گٹھ جوڑ ہے یا پھر آئی ایم ایف جھوٹ بول رہا ہے؟
انہوں نے کہا کہ لوگ موجودہ صورتِ حال میں گنے اور دیگر فصلوں کو آگ لگا رہے ہیں، کسان اپنے بچوں کو فروخت کرنے اور خودکشیاں کرنے پر مجبور ہیں۔
پی پی رہنما نے یہ بھی کہا کہ کسانوں کے لیے کم از کم گنے کی قیمت 600 روپے فی من ہونی چاہیے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شوگر ملز مالکان کو ا ئی ایم ایف ممتاز چانگ نے کہا کہ
پڑھیں:
افغانستان میں فتنہ الخوارج کی دہشت گردانہ سرگرمیاں بے نقاب
افغانستان میں مغربی افواج کے انخلا کے بعد دہشت گرد جدید ہتھیاروں اور ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہیں
دہشتگرد گروہ خطے کے امن اور استحکام کیلئے سنگین خطرہ، خراسان صوبے میں داعش سرگرم ہے،روسی مندوب
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ڈنمارک اور روس نے افغانستان میں موجود فتنہ الخوارج کے دہشت گردانہ عزائم سے عالمی برادری کو خبردار کیا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ افغانستان میں دہشت گرد گروہ خطے کے امن اور استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔روسی مندوب واسیلی نیبینزیا نے کہا کہ خراسان صوبے میں داعش سرگرم ہے اور مغربی افواج کے انخلا کے بعد دہشت گرد جدید ہتھیاروں اور ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہیں۔ ڈنمارک کی مندوب کرسٹینا مارکس لاسن نے بتایا کہ افغانستان میں کالعدم ٹی ٹی پی (فتنہ الخوارج) کو افغان حکومت کی جانب سے معاونت حاصل ہے، جو پاکستان سمیت خطے میں حملوں کے ذمہ دار ہیں۔افغانستان میں موجود فتنہ الخوارج کے گروہ نہ صرف پاکستان بلکہ پوری جنوبی اور وسطی ایشیا کے امن کے لیے خطرہ بن چکے ہیں، اور عالمی برادری کے لیے ان کا فوری اور مشترکہ مقابلہ ضروری ہے۔