رحیم یار خان(نیوزڈیسک) ممتاز چانگ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے شوگر ملز مالکان کو بے نقاب کر دیا۔

سے جاری کیے گئے بیان میں ممتاز چانگ نے کہا کہ جب تک گنےکی قیمت پر نظرِ ثانی نہ کی جائے تب تک شوگر ملز مالکان کو گنا نہیں دینا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ 2024ء میں گنے کا ریٹ 400 روپے فی من تھا، آج بھی وہی ہے جبکہ چینی کا ریٹ 1 سال پہلے 120 روپے تھا، آج 220 روپے ہے۔

پی پی رہنما نے کہا کہ ڈیزل، یوریا، بیج اور دیگر کھاد مہنگی ہو گئی اور گنے کا ریٹ وہی کا وہی ہے، کسان خود کو تنہا نہ سمجھیں، پیپلز پارٹی ہمیشہ کسانوں اور مظلوموں کے ساتھ ہے۔

اُن کا کہنا ہے کہ کسانوں کو ہر حکومت نے رگڑا لگایا گیا ہے، آئی ایم ایف نے شوگر ملز مالکان کو بے نقاب کیا اور انہیں ملکی ترقی میں رکاوٹ قرار دیا ہے۔

ممتاز چانگ نے کہا کہ اس معاملے میں شوگر ملز مالکان اور وفاقی حکومت کا گٹھ جوڑ ہے یا پھر آئی ایم ایف جھوٹ بول رہا ہے؟

انہوں نے کہا کہ لوگ موجودہ صورتِ حال میں گنے اور دیگر فصلوں کو آگ لگا رہے ہیں، کسان اپنے بچوں کو فروخت کرنے اور خودکشیاں کرنے پر مجبور ہیں۔

پی پی رہنما نے یہ بھی کہا کہ کسانوں کے لیے کم از کم گنے کی قیمت 600 روپے فی من ہونی چاہیے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: شوگر ملز مالکان ا ئی ایم ایف ممتاز چانگ نے کہا کہ

پڑھیں:

ریسٹورنٹ، پکوان سینٹر مالکان کو بھتے کی پرچیاں موصول، رقم نہ دینے پر جان سے مارنے کی دھمکیاں

کراچی میں بھتہ خوری کی وارداتوں میں تیزی برقرار، آرام باغ اور شاہ لطیف میں انٹرنیشنل نمبروں سے بھتے کی کالیں موصول
ہم سب جانتے ہیں، رقم نہ دی تو اغوا کر لیں گے، شام تک 20 لاکھ کا انتظام کرو،پاکستانی بینک اکاؤنٹ نمبر بھیجا،متاثرہ شہری

(رپورٹ: افتخار چوہدری) ریسٹورنٹ اور پکوان سینٹر مالکان کو بھتے کی پرچیاں موصول ہوئی اور رقم نہ دینے پر جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں بھتہ خوری کی وارداتوں میں تیزی برقرار ہے، آرام باغ اور شاہ لطیف ٹاؤن میں ریسٹورنٹ اور پکوان سینٹر مالکان کو انٹرنیشنل نمبروں سے بھتے کی کالیں موصول ہوئیں، جن میں بھاری رقوم کا مطالبہ اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں۔ریسٹورنٹ مالک سے 20 لاکھ روپے بھتہ مانگنے کا مقدمہ آرام باغ تھانے میں درج کیا گیا۔متاثرہ شہری نے بتایا کہ اسے انٹرنیشنل نمبر سے کال موصول ہوئی اور کالر نے کہا “ہم سب جانتے ہیں، رقم نہ دی تو اغوا کر لیں گے”۔بھتے کی رقم بعد ازاں 20 لاکھ سے کم کرکے 3 لاکھ کر دی گئی اور ایک پاکستانی بینک اکاؤنٹ نمبر بھی بھیجا گیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ بھتہ خوری ہے یا ذاتی دشمنی مختلف پہلوؤں سے تفتیش جاری ہے، شہر میں اب تک 5 گروہ بھتہ خوری میں ملوث رہے ہیں جو اکثر بیرونِ ملک سے آپریٹ کرتے ہیں۔پولیس اب تک 21 ملزمان کو گرفتار کر چکی ہے جن میں سے بیشتر بدنام زمانہ گینگسٹر کے نام استعمال کر رہے تھے تاہم حالیہ کال کرنے والے گروہ کی تلاش بھی جاری ہے۔شاہ لطیف ٹاؤن میں پکوان سینٹر کے مالک سے بھتہ طلب کیے جانے کا مقدمہ درج کر لیا گیا، مدعی ثنا اللہ کے مطابق اسے 17 نومبر 2025 کو واٹس ایپ پر وائس میسج موصول ہوا۔میسج میں کہا گیا کہ “تمہارے گھر، اہلخانہ اور سینٹر کی ریکی کر رکھی ہے، “ہماری پارٹی کو فنڈ کی ضرورت ہے، شام تک 20 لاکھ کا انتظام کرو، “کوئی ہوشیاری کی تو جان سے جاؤ گے”۔پولیس نے نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • آئی ایم ایف نے شوگر ملز مالکان کو بے نقاب کر دیا: ممتاز چانگ
  • جی 20 ممالک پائیدار ترقی کی حمایت کیلئے بلاخوف کام کریں: صدر راما فوسا
  • کاشتکاروں نے شوگر ملز کا 400 روپے فی من نرخ مسترد کردیا
  • قبضہ مافیا
  • معاشی ترقی، روزگار  کی فراہمی اور آمدن میں اضافہ صنعتی ترقی کے بغیر ممکن نہیں، وزیراعظم
  • صنعتی ترقی کے بغیر روزگار کی فراہمی، آمدن میں اضافہ ممکن نہیں: وزیراعظم
  • ریسٹورنٹ، پکوان سینٹر مالکان کو بھتے کی پرچیاں موصول، رقم نہ دینے پر جان سے مارنے کی دھمکیاں
  • معاشی ترقی، روزگار کی فراہمی اور آمدن میں اضافہ صنعتی ترقی کے بغیر ممکن نہیں: وزیراعظم
  • صنعتی ترقی کے بغیر معاشی استحکام ممکن نہیں، وزیراعظم