data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

جوہانسبرگ :جنوبی افریقہ میں ہونے والے جی 20 سربراہ اجلاس کا اختتام ہوا، جہاں میزبان ملک نے گروپ کی صدارت امریکی صدر کے حوالے کر دی، امریکی رہنما اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی افریقہ کے صدر سرل رامافوسا نے جی 20 اجلاس کو باضابطہ طور پر  ختم کرتے ہوئے امریکی  صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حوالے صدارت سونپی اور کہا کہ جنوبی افریقہ نے اپنی صدارت کے دوران افریقہ اور گلوبل ساؤتھ کی ترجیحات کو ایجنڈے کے مرکز میں رکھا اور اس دوران انڈونیشیا، بھارت اور برازیل کی سابقہ صدارتوں کے ترقیاتی فوکس کو آگے بڑھایا۔

جنوبی افریقہ کے صدر نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے جب جی 20 اجلاس افریقی سرزمین پر ہوا اور یہ نہ صرف جنوبی افریقہ بلکہ پورے افریقہ کے لیے تاریخی اہمیت رکھتا ہے، 21ویں صدی میں سب سے بڑی معاشی ترقی کے مواقع افریقہ میں ہیں، جس سے فائدہ اٹھانے کے لیے مضبوط عالمی شراکت داری ضروری ہے۔

اجلاس کے دوران جاری اعلامیے میں عالمی رہنماؤں نے سوڈان، کانگو ڈیموکریٹک ریپبلک، فلسطینی علاقوں اور یوکرین میں منصفانہ، جامع اور پائیدار امن قائم کرنے کا عزم کیا اور دہشتگردی کی ہر شکل کی مذمت کی۔

خیال رہےکہ  جی 20 اجلاس کا آغاز امریکی صدر کی غیر موجودگی میں ہوا حالانکہ امریکا جنوبی افریقہ کے بعد گروپ کی صدارت سنبھالنے والا ملک ہے، جس کے لیے عام طور پر ہینڈ اوور کی تقریب لازمی ہوتی ہے۔

اس معاملے پر صدر رامافوسا نے کہا کہ امریکی حکومت کی جانب سے موقف بدلنے کی گنجائش ہو سکتی ہے، وائٹ ہاؤس نے اس دعوے کی فوری طور پر تردید کر دی۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ وہ کسی امریکی اہلکار کو جوہانسبرگ نہیں بھیجیں گے، جنوبی افریقہ نے سفید افریکنر آبادی کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی ہیں، جنہیں جنوبی افریقہ کی حکومت بار بار بے بنیاد قرار دے چکی ہے، امریکا اور جنوبی افریقہ کے تعلقات سفارتی اور پالیسی اختلافات کی وجہ سے انتہائی کشیدہ سطح پر پہنچ چکے ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جنوبی افریقہ کے

پڑھیں:

امریکا: 14 سالہ لڑکے سے جنسی تعلق پر خاتون کو 26 سال قید کی سزا

امریکا (ویب ڈیسک) بیٹی کی کلاس میں پڑھنے والے 14 سالہ لڑکے سے جنسی تعلقات رکھنے والی خاتون کو 26 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔

امریکی ریاست لوزیانا میں لیان یمارینو نامی خاتون اپنی بیٹی کے اسکول کے ایک 14 سالہ لڑکے کے ساتھ جنسی تعلقات رکھتی تھیں، جس پر عدالت نے اسے 26 سال قید کی سزا سنائی ہے، اس دوران خاتون کی بیٹی نے عدالت میں گواہی دیتے ہوئے ماں کیلئے سخت ترین سزا دینے کا مطالبہ کیا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق 45 سالہ یمارینو نے کم عمر لڑکے کے ساتھ تعلقات رکھنے اور کم از کم پانچ دیگر نو عمر طلبہ کو جنسی نوعیت کے پیغامات بھیجنے کے الزامات پر کوئی مزاحمت نہ کرنے کا اعتراف کیا۔

عدالت نے ملزمہ کو دو الزامات میں ہر ایک پر 10 سال قید اور دیگر فحش رویے کے الزامات میں ہر ایک پر تین سال قید سنائی۔ یہ سزائیں مسلسل چلیں گی، جس کے باعث وہ جیل سے آزاد ہونے تک 70 سال سے زیادہ کی عمر کی ہو گی۔

واقعے کی تحقیقات تب شروع ہوئیں جب 14 سالہ طالب علم نے جولائی 2024 میں پولیس کو اطلاع دی کہ یمارینو نے اس کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کیے۔ بعد میں پانچ دیگر نوعمر طلبہ نے بھی الزامات عائد کیے کہ یمارینو نے انہیں فحش پیغامات اور ویڈیوز بھیجے۔

متعلقہ مضامین

  • جی 20 ممالک پائیدار ترقی کی حمایت کیلئے بلاخوف کام کریں: صدر راما فوسا
  • جی20 ممالک کے اجلاس میں روس یوکرین امن منصوبے پر غور، امریکا نے بائیکاٹ کیوں کیا؟
  • ٹرمپ کے بائیکاٹ کے باعث مودی نے’محفوظ‘طریقے سے G20 میں شرکت کی، کانگریس کا طنز
  • نوجوان پاکستان امریکا تعلقات کو مزید مستحکم کر سکتے ہیں، رضوان شیخ
  • جی 20 سربراہان اجلاس: امریکی بائیکاٹ کے باوجود متفقہ اعلامیے کا مسودہ تیار
  • لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز محکموںکی کارکردگی کے جائزہ اجلاس کی صدارت کررہی ہیں
  • پشاور:ـوزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی محکمہ صحت کے اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں
  • اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف صنعتی ترقی پر قائم نجی شعبے کی کمیٹی کے پہلے جائزہ اجلاس کی صدارت کررہے ہیں
  • امریکا: 14 سالہ لڑکے سے جنسی تعلق پر خاتون کو 26 سال قید کی سزا