ممبئی پولیس کی اینٹی نارکوٹکس سیل (ANC) نے اداکارہ شردھا کپور کے بھائی اور معروف اداکار سدھانت کپور کو 252 کروڑ روپے کے مبینہ ڈرگ کیس میں طلب کر لیا ہے۔ یہ کیس ایک ایسے ڈرگ سنڈیکیٹ سے منسلک بتایا جا رہا ہے جس کا تعلق مبینہ طور پر داؤد ابراہیم کے نیٹ ورک سے جوڑا جا رہا ہے، جس نے فلم انڈسٹری میں ہلچل پیدا کر دی ہے اور متعدد نامور شخصیات تفتیش کے دائرے میں آ گئی ہیں۔
سرکاری ذرائع کے مطابق سدھانت کپور کو 25 نومبر کو تحقیقات کے لیے طلب کیا گیا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ وہ ان لگژری ڈرگ پارٹیوں سے منسلک رہے، جو زیادہ تر ہائی پروفائل شخصیات کے لیے منعقد کی جاتی تھیں۔ ایک گرفتار ڈرگ اسمگلر کے انکشافات کے مطابق یہ پارٹیاں ڈرگ پیسے سے فنڈ کی جاتی تھیں اور فلمی شخصیات بھی ان میں شریک ہوتی تھیں۔
سدھانت کپور نے Shootout at Wadala اور Agneepath جیسی فلموں میں اداکاری کی ہے اور اب یہ کیس ان کے کیریئر کے لیے ایک اہم چیلنج بن گیا ہے۔ تحقیقات فروری 2024 میں ایک معمولی ڈرگ برآمدگی سے شروع ہوئیں لیکن بعد ازاں ایک بڑے جرائم پیشہ نیٹ ورک کا انکشاف ہوا۔
ذرائع کے مطابق یہ سنڈیکیٹ سلیم ڈولا نامی شخص کے زیرِ انتظام تھا، جو داؤد ابراہیم کا قریبی ساتھی بتایا جا رہا ہے۔ کیس میں اہم پیش رفت اس وقت ہوئی جب دبئی میں محمد سلیم محمد سہیل شیخ کو گرفتار کیا گیا، جو اس ڈرگ ڈسٹری بیوشن چین کا بنیادی رکن ہے۔ تحقیقات کے دوران شیخ نے انکشاف کیا کہ یہ پارٹیاں ڈرگ سپلائرز کی بھرتی، خریداری اور ہائی پروفائل کلائنٹس تک ڈرگ کی سپلائی کے لیے منعقد کی جاتی تھیں۔
ممبئی کرائم برانچ اور ای ڈی اس وقت منی لانڈرنگ، مالی لین دین اور نیٹ ورک کے روابط کی جانچ کر رہی ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ کیس جوں جوں آگے بڑھ رہا ہے، مزید بولی ووڈ شخصیات کے نام سامنے آ سکتے ہیں اور سنڈیکیٹ کے نئے پہلو کھلنے کا امکان ہے۔
سدھانت کپور فی الحال کڑی نگرانی میں ہیں اور تفتیش کار آئندہ مراحل کی پوچھ گچھ کی تیاری میں مصروف ہیں، جس سے توقع ہے کہ یہ کیس جلد 252 کروڑ روپے کے اس بڑے معاملے میں نئی پیش رفت سامنے لائے گا۔

 

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سدھانت کپور رہا ہے کے لیے

پڑھیں:

پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی, طورخم بارڈر کی بندش،پاکستانی تاجروں کے کروڑوں ڈوبنے کا انکشاف

پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی کے باعث طورخم بارڈر پر کئی ہفتوں سے تجارت معطل ہے، جس کے نتیجے میں راولپنڈی اور اسلام آباد کے دو درجن سے زائد ہول سیل ڈیلرز کے کروڑوں روپے ڈوب گئے۔ تاجروں کے مطابق انگور، قندھاری انار، سبزی اور خاص طور پر خشک میوہ جات کی خرید کے لیے افغان تاجروں کو ایڈوانس ادائیگیاں کی گئی تھیں، تاہم یہ تمام پھل اور سبزیوں سے بھرے ٹرالرز مسلسل افغان علاقے میں کھڑے ہیں جس کے باعث سامان خراب ہونا شروع ہوگیا۔ متعدد ٹرالے گلنے سڑنے کے بعد افغان منڈیوں کی طرف واپس جانا شروع ہوگئے ہیں جبکہ افغان تاجروں نے خراب مال کا ذمہ دار خود کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے متبادل ادائیگی سے بھی ہاتھ کھینچ لیا ہے۔ ہول سیل تاجروں کا کہنا ہے کہ چار، پانچ، آٹھ، دس کروڑ تک کے نقصانات سامنے آئے ہیں جبکہ ایک بڑے تاجر گروپ کا نقصان پندرہ کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے۔ افغان تاجر متبادل ادائیگی کی صورت میں پندرہ سے بیس فیصد کٹوتی پر آمادہ دکھائی دیتے ہیں۔ سبزی منڈی انجمن تاجراں کے صدر غلام قادر میر کے مطابق سپلائی بند ہونے کی وجہ سے انگور اور انار کی قیمت 600 سے 700 روپے فی کلو تک جا پہنچی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سرحد پار کھڑے کنٹینرز کو آخری بار پاکستان داخلے کی اجازت دی جائے تاکہ تاجروں کو مکمل تباہی سے بچایا جاسکے۔

متعلقہ مضامین

  • شردھا کپور کے بھائی سدھانت کپور 252 کروڑ کے ڈرگ کیس میں طلب
  • وویک اوبرائے نے 16 سال کی عمر میں 1 کروڑ کیسے کمائے؟ حیران کن انکشاف
  • دبئی ایئر شو میں تباہ ہونے والا طیارہ 550 کروڑ روپے مالیت کا تھا، بھارتی وزیر دفاع
  • بھارت:چاندنی کی 15 شادیاں،فراڈی دلہنوں کا گروہ پکڑا گیا
  • منگھو پیر میں فیکٹری مالک کو 10 کروڑ روپے بھتے کی پرچی موصول
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی, طورخم بارڈر کی بندش،پاکستانی تاجروں کے کروڑوں ڈوبنے کا انکشاف
  • فضائی حدود کی بندش، ایئر انڈیا کو 4 ہزار کروڑ روپے کا نقصان
  • نیشنل گیمز کیلئے 18 کروڑ روپے مالیت کے آلات پاکستان پہنچ گئے
  • کراچی: ماربل فیکٹری مالک کو 10 کروڑ روپے بھتے کی پرچی موصول