وویک اوبرائے نے 16 سال کی عمر میں 1 کروڑ کیسے کمائے؟ حیران کن انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 22nd, November 2025 GMT
معروف بالی ووڈ اداکار اور بزنس مین وویک اوبرائے نے انکشاف کیا ہے کہ وہ 15 سال کی عمر میں مالی طور پر خود مختار ہو گئے تھے اور 16 سال کی عمر تک اپنی محنت سے اسٹاک مارکیٹ کے ذریعے اپنا پہلا ایک کروڑ روپے کما چکے تھے۔
ایک انٹرویو میں وویک نے بتایا کہ ان کے خاندان کے پاس تقسیم سے پہلے بہت جائیداد تھی لیکن سب کھو جانے کے بعد انہیں اپنی زندگی خود بنانا پڑی، اسی تجربے نے انہیں پیسہ کمانے کی اہمیت سمجھائی۔
وویک نے 19 سال کی عمر میں پہلا کاروبار شروع کیا جس سے وہ 12 کروڑ روپے اکٹھے کرنے میں کامیاب ہوئے، حالانکہ ان کی اپنی سرمایہ کاری صرف 20–25 لاکھ تھی۔ آج وہ فن ٹیک، ایڈٹیک، لائب ہیرے، سڑک امدادی سروس اور انفرا کنسلٹنسی سمیت مختلف شعبوں میں کامیاب کاروبار چلا رہے ہیں۔
فلموں کے ساتھ وہ روزانہ تقریباً 16 گھنٹے کام کرتے ہیں اور اپنا فارغ وقت بھی بزنس کو دیتے ہیں۔ دبئی منتقل ہونے کے بعد انہیں بیرون ملک مقیم بھارتیوں کے ملکی ترقی میں کردار کا اندازہ ہوا۔ ان کے مطابق این آر آئیز ہر سال 136 بلین ڈالرز بھارت بھیجتے ہیں۔
اپنے مبینہ 1200 کروڑ روپے اثاثوں پر وویک کا کہنا ہے کہ اصل دولت اہم نہیں، ایک گھر اور ایک پسندیدہ کار کافی ہے، خدا نے اتنا دیا ہے کہ آنے والی نسلوں کی بھی کفالت ہو جائے گی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سال کی عمر
پڑھیں:
مختلف شعبوں میں اربوں روپے کی ٹیکس چوری کا انکشاف‘ کیمرا مانیٹرنگ کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ملک کے مختلف شعبوں میں سالانہ اربوں روپے کی ٹیکس چوری کا انکشاف ہوا ہے، ایف بی آر نے 17 شعبوں کی پیداوار میں سیلز ٹیکس چوری روکنے کے لیے کیمرا مانیٹرنگ کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ انکشاف بدھ کو سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں ہوا۔ سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ٹائلز سیکٹر کی مانیٹرنگ کے لیے 16 کے بجائے 4 مانیٹرنگ کیمرے لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ راشد لنگڑیال نے کہا کہ ٹائلز سیکٹر کی ہر ٹائل کی مینوفیکچرنگ کی مانیٹرنگ کی جائے گی، ٹائلز مینوفیکچرنگ کمپنیاں پیداوار کی غلط معلومات فراہم کرتی ہیں جس پر اعتماد نہیں ہے۔ چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ٹائلز مینوفیکچرنگ کمپنیاں انڈرپروڈکشن ڈکلیئر کرتے ہیں، رواں ماہ کے دوران بھی ایف بی آر کو ریونیو شارٹ فال ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنوری سے ٹیکس شارٹ فال پورا کرنے کے لیے تاحال اضافی ٹیکس اقدامات کا فیصلہ نہیں کیا، سب سے پہلے شوگر ملوں کی پیداوار کی مانیٹرنگ کے لیے کیمرے لگائے ہیں۔ راشد لنگڑیال نے کہا کہ وزرا کی شوگر ملز ہیں وزیراعظم نے ہدایات دیں کہ سب کی مانیٹرنگ کی جائے ایف بی آر پیداوار کی مانیٹرنگ کے لیے ہر شعبہ میں کیمرے نصب کرے گا۔ انہوں نے بتایا کہ رواں سال شوگر سیکٹر سے 76 ارب، سیمنٹ سیکٹر سے 102 ارب اضافی وصول ہوں گے، ٹائل سیکٹر کے شعبہ میں سیلز ٹیکس کی مد میں سالانہ 30 ارب روپے کی ٹیکس چوری ہورہی ہے جس کے بعد یہ کیمرے لگانے کا فیصلہ کیاہے۔ چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال کا کہنا تھا کہ ٹائلز مینوفیکچرر کمپنیوں نے کیمرے نہیں لگانے تو انڈسٹری بند کر دیں، ٹائل مینوفیکچرنگ کمپنیوں میں کیلن، پیکجنگ اور اِن اینڈ آؤٹ پر مانیٹرنگ کیمرا لگائیں گے۔