اپنے ایک بیان میں زئیو ایلکن کا کہنا تھا کہ حالیہ جنگ کے تجربے نے ثابت کیا کہ اس مقصد کو حاصل کرنا نہ تو اسرائیلی فوج کیلیے ممکن ہے اور نہ ہی غیر ملکی امن دستوں کیلیے۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل میں یروشلم امور کے وزیر اور صیہونی رژیم کی سیکورٹی کابینہ کے رکن "زئیو ایلکن" نے اعتراف کیا کہ بین الاقوامی امن فورس کے ذریعے حماس کو غیر مسلح کرنے کی تجویز زمینی حقائق کے برخلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان دنوں سیاسی حلقوں میں زیر بحث آنے والا کوئی بھی بین الاقوامی منصوبہ، حماس کی فوجی صلاحیتوں یا غزہ پٹی میں جنگ کے پیچیدہ ماحول کی درست تشخیص پر مبنی نہیں۔ زئیو ایلکن نے حماس کو غیر مسلح کرنے کے خیال کو حقیقت سے دور قرار دیا۔ اس بارے میں انہوں نے کہا کہ حالیہ جنگ کے تجربے نے ثابت کیا کہ اس مقصد کو حاصل کرنا نہ تو اسرائیلی فوج کے لیے ممکن ہے اور نہ ہی غیر ملکی امن دستوں کے لیے۔ واضح رہے کہ مذکورہ وزیر کا یہ موقف اس تناظر میں سامنے آیا جب صیہونی رژیم نے غزہ پر حملہ کرتے وقت دعویٰ کیا تھا کہ وہ حماس کو غیر مسلح اور اس تحریک کی عسکری صلاحیت کو تباہ کر دیں گے، لیکن زمینی حقائق اور اپنے اہداف کے حصول میں صیہونیوں کی مسلسل ناکامیوں نے، اب اسرائیلی عہدیداروں کو بھی حقیقت قبول کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: حماس کو غیر مسلح

پڑھیں:

اسرائیل کی غزہ میں جارحیت کم نہ ہوئی‘حملے میں مزید 21فلسطینی شہید

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

غزہ (مانیٹرنگ ڈیسک/صباح نیوز) اسرائیل کی جانب سے غزہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں بدستور کی جاری رہیں۔ غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت میں رفاہ میں مزید 5 فلسطینی شہید ہوگئے، اسرائیل نے حماس کے ارکان کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا، صہیونی فوج نے خان یونس میں ڈرون حملہ کیا جس کے باعث ایک فلسطینی شہید جبکہ 4 بچے زخمی ہوگئے۔ غزہ میںاسپتال،ا سکول اور پناہ گاہیں مسلسل حملوں کی زد میں ہیں، عالمی برادری نے جنگ بندی کی اپیلیں جاری کی ہیں لیکن اسرائیلی کارروائیاں رکنے کا نام نہیں لے رہیں۔عرب میڈیا کے مطابق قطر، مصر،امریکا اور اقوام متحدہ کی ثالثی سے جنگ بندی کے باوجود اسرائیل کے مظلوم فلسطینیوں پر ہونے والے حملے کم نہیں ہو رہے۔حماس نے اسرائیل کی غزہ جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پر ثالثیوں کو اپنا ایک اہم اور حتمی پیغام پہنچا دیا۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق عرب سفارتکار نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس رہنمائوں نے عرب ثالثوں کے ذریعے امریکا کو پیغام پہنچایا ہے۔ پیغام میں کہا گیا ہے کہ اگر اسرائیل کی جانب سے مبینہ خلاف ورزیاں جاری رہیں تو وہ غزہ میں جاری جنگ بندی کو ختم کرنے کے لیے تیار ہیں۔ عرب سفارتکار نے ٹائمز آف اسرائیل کو بتایا کہ حماس کا مؤقف ہے کہ اسرائیلی کارروائیاں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے مترادف ہیں۔ دوسری جانب اسرائیل کا کہنا ہے کہ ہفتے کو جنوبی غزہ میں مسلح افراد کی فائرنگ کے جواب میں اس نے غزہ میں فضائی حملے کیے تھے۔ اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں بھی تصدیق کی گئی غزہ پر ان فضائی حملوں میں حماس کے ابو عبداللہ الحدیدی سمیت 5 کمانڈرز شہید ہوگئے۔ ابو عبداللہ الحدیدی القسام بریگیڈز کے اسلحے کی خریداری نیٹ ورک کے آپریشنز چیف تھے اور کئی کارروائیوں کی سربراہی کرچکے ہیں۔

مانیٹرنگ ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • غزہ جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پر بات چیت کے لیے حماس کا اعلیٰ سطح وفد قاہرہ پہنچ گیا
  • غزہ میں تازہ صیہونی حملے میں24 فلسطینی شہید، پاکستان کی مذمت
  • پاکستان کی جانب سے غزہ میں اسرائیلی حملوں کی مذمت، عالمی برادری سے کارروائیاں روکنے کا مطالبہ
  • غزہ لبنان نہیں ہے‘‘ حماس نے جنگ بندی معاہدہ ختم کرنے کی دھمکی دے دی
  • اسرائیل نے مزید 24 فلسطینی قتل کر دیئے، حماس کی امریکہ سے مداخلت کی اپیل
  • اسرائیل کی غزہ میں جارحیت کم نہ ہوئی‘حملے میں مزید 21فلسطینی شہید
  • ایرانی ہیکرز نے صیہونی فوجی صنعت کے سینئر انجینئرز کی ذاتی تفصیلات شائع کر دیں، اسرائیلی میڈیا
  • وینزویلا میں انصاراللہ جیسی مسلح قوت کے ابھرنے کا امکان
  • کوئی کہہ دے کہ میں نے کسی کی سفارش کی ہے تو استعفیٰ تک دے سکتی ہوں: وزیر اعلیٰ مریم نواز