پاکستان نے غزہ میں اسرائیلی قابض افواج کے حالیہ حملوں کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی ہے جن کے نتیجے میں متعدد فلسطینی شہریوں خصوصاً خواتین اور بچوں کی شہادتیں رپورٹ ہوئی ہیں جبکہ کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ایسے اقدامات بین الاقوامی قانون، اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں اور حال ہی میں شرم الشیخ میں طے پانے والے امن معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ حملے خطے میں دیرپا امن و استحکام کے لیے جاری بین الاقوامی کوششوں کو بھی شدید نقصان پہنچاتے ہیں۔

حکومتِ پاکستان نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ فوری اقدامات کرتے ہوئے اسرائیلی جارحیت اور جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیوں کو روکے اور بین الاقوامی انسانی حقوق و انسانی قوانین کے تحفظ کو یقینی بنائے۔

پاکستان نے ایک مرتبہ پھر اپنے اصولی مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ 1967ء سے قبل کی سرحدوں کے مطابق آزاد، خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کرتا ہے جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔

غزہ میں قابض صیہونی فورسز کی وحشیانہ کارروائیاں جاری ہیں اور جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیاں سامنے آئی ہیں۔

غزہ سٹی، دیرالبلاح، رفاہ اور نصیرات میں فضائی حملوں کے نتیجے میں 24 فلسطینی شہید اور بیسیوں زخمی ہو گئے، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

اسپتال، اسکول اور پناہ گاہیں بھی مسلسل حملوں کی زد میں ہیں، جبکہ شدید غذائی بحران کے باعث شہریوں کی زندگی مزید مشکلات کا شکار ہے۔

اسرائیل کی مغربی کنارے میں بھی پرتشدد کارروائیاں جاری ہیں، جس سے خطے میں انسانی بحران اور کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

اسرائیلی بمباری سے غزہ میں 20 فلسطینی شہید

غزہ:

غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے باوجود اسرائیل کی بمباری جاری ہے جہاں تازہ حملے میں 20 فلسطینی شہید اور 80 سے زائد زخمی ہوگئے۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی وزارت صحت نے بتایا کہ غزہ میں اسرائیلی بمباری سے 20 افراد شہید اور 80 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ گنجان آباد علاقے ریمل میں پہلے حملے میں کار کو نشانہ بنایا گیا، جس میں آگ لگی اور فوری طور پر واضح ہوگیا کہ کار میں سوار 5 افراد شہید ہوگئے ہیں یا ان میں راہ گیر بھی شامل تھے تاہم دیگر افراد نے آگ بجھانے اور متاثرین کو بچانے کی کوششیں شروع کردی،

محکمہ صحت کے عہدیداروں نے بتایا کہ اسرائیلی فضائیہ نے کار پر حملے کے تھوڑی دیر بعد وسطی غزہ کے دیر البلا اور نصیرت کیمپ میں دو گھروں پر الگ الگ حملے کیے جہاں 10 افراد شہید ہوئے اور متعدد زخمی ہوگئے۔

انہوں نے بتایا کہ بعد ازاں مغربی غزہ سٹی میں ایک گھر پر اسرائیلی فورسز نے بمباری کی اور 5 فلسطینی شہید اور دیگر زخمی ہوگئے اور یوں ہفتے کو اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد 20 ہوگئی۔

دوسری جانب اسرائیل اور حماس دونوں ایک دوسرے پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا، اسرائیل فوج نے الزام عائد کیا کہ مسلح شخص غزہ میں اسرائیل کے زیر قبضہ علاقے میں داخل ہوگیا اور مذکورہ علاقے میں افراتفری پھیلا دی، جو جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔

اسرائیلی فوج نے بتایا کہ غزہ میں مختلف علاقوں میں بمباری اسی کے ردعمل میں کی گئی۔

ادھر حماس کے عہدیدار نے اسرائیلی فوج کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے یکسر مسترد کردیا اور کہا کہ غزہ میں فلسطینیوں کے قتل کے لیے بہانے تراشا جا رہا ہے۔

حماس نے واضح کیا کہ وہ جنگ بندی معاہدے پر مکمل طور پر کاربند ہے جبکہ اسرائیل اور حماس ڈیڑھ ماہ قبل طے ہونے والے معاہدے کے بعد مسلسل ایک دوسرے پر خلاف ورزی کا الزام دیتے ہیں۔

حماس نے بیان میں کہا کہ اسرائیل کی جارحانہ کارروائیاں معاہدے کی خلاف ورزی ہے،  ثالثوں اور امریکا پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس حوالے سے بات کرے اور جنگ بندی بحال رکھے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ پر اسرائیلی حملے: پاکستان کی شدید مذمت، عالمی برادری سے فوری اقدام کی اپیل
  • پاکستان کی غزہ میں اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت
  • غزہ میں صیہونی وحشیانہ حملے جاری، 24 فلسطینی شہید، خواتین اور بچے بھی متاثر
  • پاکستان کی جانب سے غزہ میں اسرائیلی حملوں کی مذمت، عالمی برادری سے کارروائیاں روکنے کا مطالبہ
  • غزہ: اسرائیلی حملوں میں بچوں سمیت 24 فلسطینی شہید، حماس کی ثالثوں سے مداخلت کی اپیل
  • غزہ میں اسرائیلی فوج کے مسلسل حملے جاری، حماس نے ثالثوں سے فوری مداخلت کی اپیل کردی
  • اسرائیل کی غزہ میں جارحیت کم نہ ہوئی‘حملے میں مزید 21فلسطینی شہید
  • اسرائیلی بمباری سے غزہ میں 20 فلسطینی شہید
  • سانحہ بگن کرم کو ایک سال مکمل، قاتل آزاد، متاثرین کے زخم تازہ