ہم غزہ منصوبے کو نہیں مانتے، پاکستان آزاد خارجہ پالیسی اپنائے، حافظ نعیم الرحمان WhatsAppFacebookTwitter 0 23 November, 2025 سب نیوز

لاہور(سب نیوز)امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ قومی انتخابات کے شیڈول کا اعلان ہونے تک ہمارا کوئی امیدوار نہیں ہوگا، کشمیر اور فلسطین ہماری ریڈ لائن ہیں،امریکا کی غلامی اختیار کر کے ہم نے اپنا بہت نقصان کر لیا ہے، پاکستان کی خارجہ پالیسی آزاد ہونی چاہئے، امریکا سمیت کسی ملک کو ڈاکا ڈالنے کا حق نہیں، ہمارا اختلاف بھی وقار کے ساتھ ہونا چاہئے، آزاد فلسطینی ریاست ہی مسئلہ فلسطین کا حل ہے، پاکستان کے حکمران فلسطین کی حمایت کریں اور پوری قوم کو اس پر ساتھ لے کر چلیں، ملک میں قومی انتخابات کے شیڈول کا اعلان ہونے تک جماعت اسلامی کا کوئی امیدوار نہیں ہے، ہم پوری قوم کو ساتھ لے کر چلنے والے لوگ ہیں اور صوبوں کو آپس میں لڑوانے والے نہیں ہیں۔

لاہور مینار پاکستان پر جماعت اسلامی کے زیراہتمام بدل دو نظام کے عنوان سے ہونے والے اجتماع عام کے آخری دن خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ہم غزہ منصوبے کو نہیں مانتے، پاکستان نے فلسطین پالیسی سے انحراف کرتے ہوئے عالمی استحکام فورس کا حصہ بننے کا فیصلہ کیا، ہم صرف آزاد اور خودمختار فلسطین چاہتے ہیں، جس کسی نے پاکستان کی فلسطین پالیسی سے انحراف کیا تو اسے نشان عبرت بنا دیں گے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ہم کشمیریوں کو پاکستانی سمجھتے ہیں، پورا پاکستان کشمیریوں کا بیس کیمپ ہے، مودی اور بھارت کی کشمیر پر قبضے کی کوشش پر اس وقت کے حکمران خاموش نہ رہتے تو ایسا نہ ہوتا، لیکن موجودہ حکمرانوں نے اگر ٹرمپ کی ثالثی میں کشمیر پر کوئی سمجھوتہ کیا تو قوم اسے قبول نہیں کرے گی، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے روڈمیپ پر عمل کیا جائے۔امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ عام انتخابات کے اعلان تک کسی انتخاب میں حصہ نہیں لیں گے، نواز شریف،عوام اب ہارس ٹریڈنگ کی حقیقت کو پوری طرح سمجھ چکے ہیں،ان کا کہنا تھا کہ شہریوں نے دیکھ لیا ہے کہ کون اپنے موقف پر ڈٹا رہتا ہے اور کون اپنے عوامی مینڈیٹ کو بیچ دیتا ہے، اسی لیے ہر جگہ حافظ نعیم الرحمن کی حمایت بڑھ رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حافظ نعیم نے اس وقت سمجھوتہ کرنے سے انکار کیا جب دوسرے سودے بازی میں مصروف تھے، عوام اپنا فیصلہ کر چکے ہیں۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ وڈیرا صاحب،سندھ کے لوگ ناانصافی پر مبنی غیر منصفانہ کم از کم مزدوری کے خلاف متحد ہو کر حافظ نعیم الرحمن کے ساتھ کھڑے ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سالوں سے محنت کش طبقے کو نظر انداز کیا جاتا رہا، لیکن آج سندھ ہمت کے ساتھ کھڑا ہے اور وہ مطالبہ کر رہا ہے جو ہر محنتی پاکستانی کا حق ہے، عزت، احترام اور منصفانہ اجرت۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ یہ تحریک صرف اعداد و شمار کا مسئلہ نہیں، یہ لوگوں، خاندانوں اور ہمارے صوبے کے مستقبل کا معاملہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ نظم و ضبط کے بغیر تحریکیں ختم ہوجاتی ہیں، قانون سب کے لیے برابر ہوتا ہے، عام انتخابات کے اعلان تک کسی انتخاب میں حصہ نہیں لیں گے، ہم پورے نظام کو چیلنج کرنے کی بات کرتے ہیں،حافظ نعیم نے کہا کہ دنیامیں اب ظلم کا نظام ختم ہونا چاہیے، فلسطین میں انسانیت کا قتل عام ہو رہا ہے، دنیا بھر کے مظلوموں کو اکٹھا کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ دنیا کے معاملات چند لوگوں کے ہاتھوں میں ہیں، انسانیت سسک رہی ہے، اور کوئی پوچھنے والا نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی اپنے مقامی حالات میں کام کرے گی، ظلم کے خلاف آواز اٹھائے گی، جبر کا سامنا کرے گی، لیکن ہم قوم پرست ہیں، نہ تقسیم پیدا کریں گے، ہم پاکستان سے کیوں شکوہ کریں؟ پاکستان کسی وڈیرے، جرنیل یا سیاستدان کی جاگیر نہیں، ہر بلوچ، سندھی، کشمیری، پٹھان، ہزارے وال، پنجابی اور مہاجر سمیت یہاں بسنے والی تمام قومیتوں کا ہے۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ وقتی پاپولرٹی تباہی لاتی ہے، ہماری اصل طاقت اپنے نظم و ضبط اور اجتماعیت میں ہے، لاہور کے لوگوں نے میزبانی کی، کوئٹہ میں بھی ہم اجتماع کریں گے تو ان شا اللہ وہ بھی اپنی رہائش گاہیں اسی طرح خالی کر دیں گے۔انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں جنریشن زی کی سوچ ایک جیسی ہے، نیپال اور بنگلہ دیش میں حال ہی میں حکومتوں کو گھر بھیجا گیا ہے، پاکستان کے حکمرانوں نے اپنا قبلہ درست نہ کیا تو یاد رکھیں کہ بنگلہ دیش میں حسینہ واجد کو ایئرلفٹ کرنے ہیلی کاپٹر پہنچ گیا تھا، لیکن ایسا نہ ہو کہ عوام آپ کو ایئرپورٹ تک پہنچنے بھی نہ دیں۔حافظ نعیم نے کہا کہ دنیا میں انفارمیشن کا طوفان ہے، نئی نسل کا کسی ایک معاملے پر فوکس نہیں ہوتا، شکوے کرنے کے بجائے انہیں سکھائیں، اس نسل کو خود سے کاٹ نہیں سکتے، جدید تعلیم دیکر ان بچوں کو ہم خود سے جوڑے رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ دنیا کے معاملات چند لوگوں کے ہاتھوں میں ہیں، انسانیت سسک رہی ہے، ہمیں دین کی سربلندی کے لیے کام کرنا ہے، دین اسلام کاپیغام سب تک پہنچانا ہے، آخری سانس تک کوشش کرنا ہمارا بنیادی بنیادی مقصد ہونا چاہیے۔انہوں نے زی کنیکٹ پروگرام کا اعلان بھی کیا جو نوجوانوں کے لیے آئی ٹی سمیت جو پروگرامز دے سکے وہ دیں گے، انہیں ابتدائی اور ایڈوانس کورسز کرواکر روزگار کمانے کے قابل بنائیں گے، اس کے ساتھ ساتھ ہنر مندی کے پروگرام بھی شروع کریں گے، پیرامیڈیکل اسٹاف کی تربیت دیکر نئی نسل کو ہنرمند بنائیں گے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرطور خم سرحد کی بندش سے افغانستان کوایک ماہ میں 45ملین ڈالر کا نقصان طور خم سرحد کی بندش سے افغانستان کوایک ماہ میں 45ملین ڈالر کا نقصان سی ڈی اے کے مختلف ڈائریکٹوریٹس کی نجکاری کی تیاریاں تشویش ناک ہیں ، چوہدری یاسین افغانستان دہشتگردی کے خاتمے میں عملی کردار ادا کرے، پاکستان اور یورپی یونین کا مطالبہ ضمنی انتخابات میں پولنگ کے دوران کشیدگی، پی ٹی آئی کے دھاندلی کے الزامات چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس منگل کو طلب کرلیا مسلمان نیویارک اور لندن کے میئر بن سکتے ہیں،لیکن بھارت میں کسی یونیورسٹی کا وائس چانسلر بھی نہیں بن سکتا، مولانا ارشد مدنی TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان حافظ نعیم الرحمن انہوں نے کہا کہ نے کہا کہ دنیا انتخابات کے کے ساتھ کے لیے

پڑھیں:

منصفانہ نظام کے بغیر پاکستان آگے نہیں بڑھ سکتا عوام کو آگے آنا ہوگا، حافظ نعیم

لاہور:

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ منصفانہ نظام قائم کیے  بغیر پاکستان آگے نہیں بڑھ سکتا، اس کے لیے عوام کو آگے آنا ہوگا، عوام کھڑے ہو جائیں تو کوئی طاقت انکے آگے نہیں ٹھہر سکتی، جماعت اسلامی ذاتی مفادات یا کسی خاندان و ادارے کے اشاروں پر چلنے والی قوت نہیں ،کسانوں، مزدوروں، نوجوانوں کی آواز بنے گی۔

 گریٹر اقبال پارک میں اجتماع عام کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ایسے مرحلے پر واضح سمت اور آئینی بالادستی کی ضرورت ہے، جہاں ہر شہری خود کو ایک منصفانہ نظام کا حصّہ محسوس کرے۔آج کا یہ  اجتماع اپنی وسعت اور نظم و ضبط کے اعتبار سے پورے ملک سے آئے لوگوں کے اتحاد کی علامت بن گیا ہے۔

انہوں نے کہا  ملک کے موجودہ سیاسی و آئینی بحران، ستائیسویں آئینی ترمیم کی بحث اور عوامی بے چینی نے بنیادی حقوق اور نظام حکمرانی کو نئے چیلنجوں سے دوچار کر دیا ہے۔انھوں نے جماعت اسلامی کی فکری اور تاریخی روایت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سید ابوالاعلیٰ مودودی نے جس تحریک کی بنیاد رکھی تھی وہ آج ایک تناور درخت کی صورت میں اقامتِ دین کی جدوجہد کو آگے بڑھا رہی ہے۔

جماعت اسلامی فرقہ واریت اور مسلکی تقسیم سے بالاتر رہ کر ہر اُس کوشش کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے جو دین کے لیے کی جائے۔اس وقت عالمی  سرمایہ دارانہ نظام دنیا کے 20 فیصد لوگوں کے ہاتھ میں ہے اور امریکی پالیسیوں نے عالمی سطح پر عدم استحکام میں اضافہ کیا  ہے۔امریکہ نے مختلف خطوں میں جنگوں اور اسرائیل کی حمایت کے ذریعے انسانی جانوں کا نقصان کیا،عالمی قراردادوں پر ویٹو کا استعمال مظلوموں کے حق میں رکاوٹ بنتا رہا ۔

 انہوں نے کہا کوئی بھی  نظام ظلم پر قائم نہیں رہ سکتا اور پاکستان سمیت مسلم دنیا کو ایک منصفانہ عالمی نظام کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا۔پاکستان کوکشمیر اور فلسطین پر اصولی مؤقف ترک نہیں کرنا چاہیے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جماعت اسلامی نے ہمیشہ مشکل وقت میں ریاست کا ساتھ دیا ہے، چاہے اسے اسٹیبلشمنٹ سے اختلافات ہی کیوں نہ رہے ہوں۔ہمیں کشمیر کے معاملے پر کسی صورت سودے بازی قبول نہیں، فلسطین  کو بھی  تقسیمِ ہند کی سیاست میں بھی بنیادی حیثیت حاصل رہی ہے۔

پاکستان کا نظام طویل عرصے سے  جاگیردار، سرمایہ دار اور بیوروکریسی کی مشترکہ گرفت  میں رہا ہے۔اس میں عام شہری کو تعلیم، روزگار، انصاف اور وراثت جیسے بنیادی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے۔طبقاتی تقسیم نے بچوں کی تعلیم اور خواتین کے حقوق کو بری طرح متاثر کیا ہے ،قومی ترقی کا راستہ روکے رکھا ہے۔انہوں نے  بلوچستان، خیبر پختونخوا اور سندھ میں جاری مسائل کو ریاستی غفلت کا نتیجہ قرار دیا اور کہا  اس وقت  پنجاب کی زراعت بھی  مسلسل بحران اور مختلف مافیازکے ظلم کا شکار ہے۔

حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی سازشوں کے ذریعے اقتدار حاصل کرنے کی خواہش نہیں رکھتی اور نہ ہی کسی غیر شفاف انتخابی عمل کا حصہ بنے گی۔انہوں نے کہا ہ پاکستان کسی فرد واحد کا نام نہیں بلکہ اُن لاکھوں لوگوں کا ہے جنہوں نے آزادی کے لیے قربانیاں دیں۔ قوم کو مایوسی سے نکالنے کے لیے ایک جامع سیاسی و سماجی لائحہ عمل کی ضرورت ہے جس کا اعلان اجتماع کے تیسرے دن کیا جائے گا، جس کے بعد یہ مہم ملک بھر میں جاری رکھی جائے گی۔

اجتماع عام سے جماعت اسلامی کے نائب امیر لیاقت بلوچ، ڈاکٹر اسامہ رضی، سیکرٹری امیر العظیم سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔ملک بھرسے ہزاروں کارکنان اجتماع عام میں شریک ہیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ اجتماع عام اتوار کی دوپہر کو ختم ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • ملک بھر میں ’بدل دو نظام‘ تحریک کا اعلان، حافظ نعیم الرحمان کا اجتماع عام سے اختتامی خطاب
  • انتخابی شیڈول کے اعلان تک ہمارا کوئی امیدوار نہیں: حافظ نعیم  
  • قرآن و سنت کیخلاف تمام ترامیم مسترد کرتے ہیں، حافظ نعیم الرحمان
  • ملک میں عدالتی نظام انصاف پر مبنی نہیں، ویں ترمیم کو مسترد کرتے ہیں، حافظ نعیم الرحمان
  • 27ویں ترمیم نہیں مانتے، ہر شخص کو حساب دینا ہو گا: حافظ نعیم
  • منصفانہ نظام کے بغیر پاکستان آگے نہیں بڑھ سکتا عوام کو آگے آنا ہوگا، حافظ نعیم
  • ملک میں مافیاز کاراج،ظلم کا نظام مزید نہیں چل سکتا؛ حافظ نعیم الرحمان کا اجتماع عام کے افتتاحی سیشن سے خطاب
  • جماعت اسلامی کا مینار پاکستان پر اجتماع عام، ملک بھر سے ہزاروں کارکنان شریک
  • اسرائیل سے دوستی، فلسطینیوں سے بے وفائی قبول نہیں، حافظ نعیم الرحمان