امیر جماعت اسلامی نے مینار پاکستان میں اجتماع عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اجتماع میں ملک بھر سے آئے ہوئے عوام شریک ہیں، بدل دو نظام کے حوالے سے شرکاء پُرعزم ہیں۔ آئین و دستور کے مطابق حاکمیت صرف اور صرف اللہ تعالیٰ کی ہے۔ حاکمیت کا مطلب یہی ہے کہ اللہ اور اس کے بتائے ہوئے احکامات کے مطابق دنیا کے نظام کو قائم کرنا ہے۔ ہمہ جہت تحریک کیلئے ایسی قیادت ضرورت ہے جو عوام کے ساتھ اور عوام اس کیساتھ ہو۔ عوام کو ایسی قیادت کی ضرورت نہیں جو صبح اور شام مؤقف بدلتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے مینار پاکستان میں اجتماع عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرآن و سنت کیخلاف تمام ترامیم مسترد کرتے ہیں، موقع ملا تو تمام اختیارات گراس روٹ لیول تک پہنچائیں گے۔ خاندان، وصیت اور وراثت میں چلنے والی جماعتیں کبھی بھی انقلاب نہیں لا سکتیں، جماعت اسلامی نظریاتی و جمہوریت جماعت ہے، حکمران جمہوریت کی نرسری کالج و یونیورسٹی میں سٹوڈنٹس کے انتخابات نہیں کروانا چاہتے، خاندان، وصیت اور وراثت پر چلنے والی جماعتیں نوجوانوں سے خوفزدہ ہیں، پنجاب کے ظالمانہ ایکٹ کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے، ایکٹ کیخلاف ملک بھر میں بھرپور تحریک چلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے تمام شہریوں میں صاف وشفاف بلدیاتی انتخابات کروائے جائیں اور تمام اختیارات نچلی سطح پر منتقل کیے جائیں، جب نچلی سطح پر اختیارات منتقل کیے جائیں گے تو اجارہ داری نظام کا خاتمہ ہوگا۔چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری بہت بڑے جاگیردار اور جمہوریت کے دعویدار ہیں، وہ بتائیں کہ انہوں نے سندھ کے ہاریوں کو ان کے حقوق کیوں نہیں دیئے؟ سندھ کے بچوں کو مفت اور معیاری تعلیم کیوں نہیں دی جاتی؟، ڈیلی ویجز پر کام کرنیوالی خواتین کو ان کے حقوق کیوں نہیں دیئے جاتے؟ پورے ملک میں سرمایہ دارانہ ذہنیت کے تحت غریب کو مزید غریب کیا جا رہا ہے۔

انہوں ںے کہا کہ سندھ میں سرمایہ دارانہ ذہنیت کے خاتمے اور ظلم کے نظام کے خاتمے کیلئے بھی بدل دو نظام تحریک کو چلانا ہوگا، معیشت، تجارت یا تعلیم ہو سب سے جاگیرداروں اور وڈیروں کا خاتمہ کرنا ہوگا، آئین کے آرٹیکل 140-A کے تحت تمام اختیارات نچلی سطح پر منتقل کرنا اور مالی و انتظامی معاملات فراہم کرنا ہے۔ کارکنان ظلم کی ہر شکل کو بدلنے کیلئے جدوجہد کو تیز کریں، ہم آئین و دستور کے مطابق قرآن و سنت کیخلاف تمام ترامیم کو مسترد کرتے ہیں، ہمیں موقع ملا تو ملک کے آئین و دستور کے مطابق اختیارات گراس روٹ لیول تک پہنچائیں گے، گلی اور محلے کی سطح پر عدل و انصاف قائم کرنے کیلئے کمیٹیاں بنائیں گے۔ عدالتی نظام کو آئین و دستور کے مطابق کریں گے۔ کارکنان اختلاف کو اختلاف کی طرح رکھیں، پی ٹی آئی کا ورکر ہو یا مسلم لیگ(ن) کا سب کو اپنے ساتھ ملائیں اور ’’بدل دو نظام تحریک‘‘ کا حصہ بنائیں۔ کارکنان اصولی مؤقف کو قائم رکھتے ہوئے سب کو اپنے ساتھ لے کر چلیں گے تو بہت جلد انقلاب آپ کو دستک دے گا، مملکت خداداد پاکستان میں پاکستان کی ریاست کا آئین و دستور بنایا تھا۔ آئین و دستور کے مطابق سب کو یکساں نظام تعلیم میسر ہوگی، مزدوروں کو ان کے حقوق دیئے جائیں گے۔ آئین و دستور کے مطابق خواتین کو ان کے بنیادی حقوق دیئے جائیں گے۔ ملک سے آئے ہوئے نوجوانوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

حافظ نعیم نے کہا کہ جماعت اسلامی کے کارکن سردی گرمی اور ہر طرح کی مشکلات کا سامنا کرلیں گے لیکن ظلم کے نظام کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ جاگیرداروں اور وڈیروں کو اپنے سروں پر بٹھا کر تبدیلی کا نعرہ نہیں لگایا جا سکتا، ہم کسی کی آشیر باد سے نہیں بلکہ عوامی رائے سے اقتدار میں آئیں گے۔ کارپوریٹ سسٹم سے جاگیرداروں اور وڈیروں کو خیر آباد کرکے کسانوں کو ان کی محنت کا حصہ دلوائیں گے، کسانوں کی قسمت میں غلام بن کر رہنا نہیں، بلکہ کسانوں ان کا حصہ ملنا چاہیے، عوام جماعت اسلامی کیساتھ کھڑے ہوں، جماعت اسلامی عوام کے حقوق دلوائے گی۔ مشرقی پاکستان میں 4 بڑی جماعت میں سٹوڈنٹس یونین کے انتخابات ہوئے اور سب میں اسلامک چھاترو کامیاب ہوئی ہے۔ یہ کامیابی اسلامی تحریکوں کی کامیابی ہے۔اجتماع عام کے دوسرے روز شرکاء سے منتظم اعلیٰ جمعیت طلبہ عربیہ پاکستان مولانا محمد افضل، اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ حسن بلال ہاشمی نے بھی خطاب کیا۔

حافظ نعیم الرحمان نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہاکہ اجتماع میں ملک بھر سے آئے ہوئے عوام شریک ہیں، بدل دو نظام کے حوالے سے شرکاء پُرعزم ہیں۔ آئین و دستور کے مطابق حاکمیت صرف اور صرف اللہ تعالیٰ کی ہے۔ حاکمیت کا مطلب یہی ہے کہ اللہ اور اس کے بتائے ہوئے احکامات کے مطابق دنیا کے نظام کو قائم کرنا ہے۔ ہمہ جہت تحریک کیلئے ایسی قیادت ضرورت ہے جو عوام کے ساتھ اور عوام اس کیساتھ ہو۔ عوام کو ایسی قیادت کی ضرورت نہیں جو صبح اور شام مؤقف بدلتے ہیں۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہاکہ بد قسمتی سے پاکستان میں کسی بھی سیاسی پارٹی کا ایجنڈے میں تعلیم نہیں، ملک میں 2 کروڑ 62 لاکھ بچے تعلیم سے محروم ہیں، ہم ایسا نظام چاہتے ہیں کہ جس میں پوری قوم کیلئے یکساں نظام تعلیم ہو۔ 50 ارب روپے اگر تعلیم کے بجٹ پر خرچ کیے جائیں اور بچوں کو مفت و معیاری تعلیم فراہم کی جائے تو قوم ترقی کرے گی، نوجوانوں میں پوٹینشل موجود ہے، ’’بنو قابل پروگرام‘‘ کے تحت پاکستان میں 12 لاکھ عوام رجسٹرڈ ہو چکے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: آئین و دستور کے مطابق حافظ نعیم الرحمان جماعت اسلامی پاکستان میں ایسی قیادت کو ان کے کے نظام نظام کو کے حقوق کہا کہ

پڑھیں:

کسی کو کوئی استثنا نہیں، پاکستان میں اللہ کا نظام نافذ ہوگا، حافظ نعیم کا اجتماع عام سے خطاب

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور:امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کسی کو کوئی استثنا نہیں ہے، پاکستان میں اللہ کا نظام نافذ ہوگا۔

مینارِ پاکستان گراؤنڈ پر منعقدہ اجتماعِ عام سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اللہ کی بنائی ہوئی زمین پر اللہ ہی کا نظام نافذ ہوگا اور کوئی انسان اللہ کے قانون سے بڑا یا طاقتور نہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاکھوں عوام آج اس عہد کی تجدید کر رہے ہیں کہ اللہ کے سوا کسی کی بالادستی قبول نہیں کی جائے گی۔

حافظ نعیم الرحمن نے ملکی سیاسی ڈھانچے اور حکومتی طرزِ عمل پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دھوکے سے اقتدار میں آنے والے بیرونی طاقتوں سے خوفزدہ ہوتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو فلسطین سے متعلق اقوام متحدہ کی قرار داد کی حمایت نہیں کرنی چاہیے تھی۔ انہوں نے واضح کیا کہ کسی کے لیے کوئی استثنا نہیں ہونا چاہیے، نہ کسی ادارے کے سربراہ، نہ صدر اور نہ وزیرِاعظم کے لیے۔ اب سرداروں، وڈیروں اور بیوروکریسی نہیں، بلکہ اللہ کا نظام نافذ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اگر کوئی طاقت یا فارم 47 کے ذریعے حکومت پر قبضہ کرے گا تو مزاحمت ناگزیر ہوگی۔ جماعت اسلامی میں وراثت اور خاندانی بنیادوں پر قیادت نہیں بنتی، اس لیے وڈیروں اور جاگیرداروں کی سرپرستی میں چلنے والی جماعتیں انقلاب نہیں لا سکتیں۔

حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ بنگلا دیش میں جماعت اسلامی کے رہنما کو پھانسی دی گئی، لیکن نوجوانوں نے جدوجہد نہیں چھوڑی اور آج وہ بھارت نواز لابی کو شکست دے چکے ہیں۔

اپنے خطاب میں انہوں نے تعلیم، عدالتی نظام، مقامی حکومتوں، زراعت، صنعت اور مزدوروں کے حقوق پر بھی تفصیل سے گفتگو کی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پونے تین کروڑ بچے اسکولوں سے باہر ہیں جب کہ صوبائی حکومتوں کے پاس تعلیم کے لیے 2100 ارب روپے کا بجٹ موجود ہے، مگر یہ فنڈز کہاں خرچ ہو رہے ہیں کوئی نہیں جانتا۔ انہوں نے یکساں نظام تعلیم کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہر سال اے اور او لیول امتحانات کی مد میں 50 ارب روپے بیرون ملک چلے جاتے ہیں۔

انہوں نے پنجاب حکومت کے نئے مقامی حکومتوں کے ایکٹ کو ظالمانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ہارس ٹریڈنگ کو نچلی سطح تک لے جانے کی کوشش ہے۔ اس ایکٹ کے خلاف تحریک چلائی جائے گی اور جماعتی بنیادوں پر انتخاب ناگزیر ہے۔

حافظ نعیم الرحمن نے عدالتی اصلاحات کی ضرورت پر بھی زور دیا اور کہا کہ موجودہ عدالتی نظام عوام کو انصاف دینے کے بجائے انہیں تذلیل کا سامنا کراتا ہے۔ قاضی کورٹس اور مصالحتی کونسلوں کے قیام سے 90 فیصد عدالتی مسائل حل ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئین خراب نہیں، نظام خراب ہے اور جماعت اسلامی عدل پر مبنی نظام قائم کرنا چاہتی ہے۔

انہوں نے معاشی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس وقت شدید تنزلی کا شکار ہے، انڈسٹریل پیداوار منفی ہوچکی ہے اور سرمایہ دار ملک چھوڑ رہے ہیں۔ پیداواری لاگت بڑھنے اور پالیسیوں کی ناکامی کے باعث ایکسپورٹ کم ہوئی ہے اور ملک ٹرننگ پوائنٹ پر کھڑا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کارپورریٹ سیکٹر کو دی جانے والی زمینیں کسانوں کو ملنی چاہیے تھیں۔ کوآپریٹو نظام کے ذریعے زرعی ترقی ممکن ہے۔

حافظ نعیم الرحمن نے اعلان کیا کہ ملک میں نظام کی تبدیلی کے لیے تمام سیاسی کارکنان، نوجوانوں اور خواتین کو دعوت دی جاتی ہے ۔ جماعت اسلامی پرامن جدوجہد کے ذریعے شعور بیدار کرتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ کل آئندہ لائحہ عمل کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • تمام شہروں میں شفاف بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں: حافظ نعیم
  • خاندان‘ وصیت اور وراثت میں چلنے والی پارٹیاں کبھی انقلاب نہیں لاسکتیں‘حافظ نعیم الرحمن
  • ملک میں عدالتی نظام انصاف پر مبنی نہیں، ویں ترمیم کو مسترد کرتے ہیں، حافظ نعیم الرحمان
  • کسی کو کوئی استثنا نہیں، پاکستان میں اللہ کا نظام نافذ ہوگا، حافظ نعیم کا اجتماع عام سے خطاب
  • اہل کراچی کیلیے ای چالان برقرار؛ صوبائی وزیر نے جرمانوں میں کمی کا امکان مسترد کردیا
  • منصفانہ نظام کے بغیر پاکستان آگے نہیں بڑھ سکتا عوام کو آگے آنا ہوگا، حافظ نعیم
  • ملک میں مافیاز کاراج،ظلم کا نظام مزید نہیں چل سکتا؛ حافظ نعیم الرحمان کا اجتماع عام کے افتتاحی سیشن سے خطاب
  • اسرائیل سے دوستی، فلسطینیوں سے بے وفائی قبول نہیں، حافظ نعیم الرحمان
  • پاکستان کو کسی صورت بھی فوج غزہ نہیں بھیجنی چاہیئے، حافظ نعیم الرحمان