Nawaiwaqt:
2025-11-21@06:48:32 GMT

پنجاب کی تمام 41 شوگر ملز نے کرشنگ سیزن کا باقاعدہ آغاز کردیا

اشاعت کی تاریخ: 21st, November 2025 GMT

پنجاب کی تمام 41 شوگر ملز نے کرشنگ سیزن کا باقاعدہ آغاز کردیا

پنجاب کی تمام 41 شوگر ملز نے کرشنگ کا آغاز کردیا، چینی بازار میں آنے سے نرخوں میں 10 روپے تک کمی کا امکان ہے۔ کین کمشنر ذرائع کا کہنا ہے کہ مل مالکان نے کئی تاخیری حربے استعمال کیے، ضلعی انتظامیہ کو مانیٹرنگ بہتر بنانا ہوگی۔ کین کمشنر ذرائع کے مطابق کرشنگ سے چینی کی بلیک میں فروخت اور مصنوعی قلت کا خاتمہ ہوسکے گا۔ قبل ازیں کین کمشنر نے حکومتی ڈیڈلائن پر کرشنگ کا آغاز نہ کرنے والی شوگر ملز کے خلاف کارروائی کا اعلان کیا تھا۔ دوسری جانب چیئرمین کسان اتحاد خالد باٹھ نے الزام عائد کیا کہ ملز مالکان تاخیر سے کرشنگ شروع کرکے کسانوں سے سستے داموں گنا خریدنے کی کوشش کریں گے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

حیدرآباد،بھٹوں کے مالکان کیلئے آگہی اور تربیتی سیشن کا انعقاد

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)سندھ ماحولیاتی تحفظ ایجنسی(سیپا) ڈسٹرکٹ آفس ٹنڈو محمد خان اور انوویٹو لیڈرشپ مینجمنٹ کونسل پاکستان کے باہمی اشتراک سے شیخ بھرکیو میں بھٹوں کے مالکان کے لیے ایک اہم آگہی اور تربیتی سیشن منعقد کیا گیا۔ اس پروگرام کا مرکز ماحول دوست زِگ زیگ ٹیکنالوجی کو اپنانے اور ماحولیاتی قوانین و ضوابط پر عملدرآمد کو یقینی بنانا تھا۔اس سیشن کے ذریعے اینٹوں کے بھٹوں کے مالکان سے براہ راست رابطہ قائم کیا گیا اور انہیں زِگ زیگ ٹیکنالوجی کے دہرے فوائد سے آگاہ کیا گیا ایک طرف آپریشنل کارکردگی میں بہتری اور دوسری طرف ماحولیاتی آلودگی میں واضح کمی۔ سیپا افسران نے اس پر زور دیا کہ یہ جدید، ماحول دوست ٹیکنالوجی موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف جنگ اور ہوا کے معیار کو بہتر بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔سیپا ٹنڈو محمد خان کے ڈسٹرکٹ انچارج طفیل احمد عباسی نے کہا کہ ایک صاف ستھرے سندھ کے عزم کے ساتھ، زِگ زیگ ٹیکنالوجی کی جانب منتقل ہونا محض ایک آپشن نہیں، بلکہ ایک ناگزیر تقاضا ہے۔ یہ اقدام ہمارے ماحول کے تحفظ کے لیے ہے، جبکہ یہ بھٹہ مالکان کو پیداوار کا زیادہ پائیدار اور کم خرچ طریقہ بھی فراہم کرتا ہے۔آگہی پروگرام کا ایک اہم جز بھٹوں میں ماحول دوست زِگ زیگ ٹیکنالوجی کو اپنانا اور سیپا کے قوانین پر عمل کرنا تھا۔ ان قوانین کے تحت ہر بھٹے پر ایک معیاری سائن بورڈ لازمی نصب کرنا ہوگا، جس پر مالک کا نام، بھٹے کا نام اور مکمل پتا درج ہو، تاکہ نگرانی میں شفافیت اور عوامی احتساب یقینی بن سکے۔آگہی پروگرام میں سیپا حیدرآباد کے فیلڈ آفیسر نور احمد ناہیوں اور سیپا ٹنڈو محمد خان کے کیمسٹ شاہ نواز بلوچ نے زِگ زیگ ٹیکنالوجی کے عمل اور ایندھن کے قوانین کی خلاف ورزی کی صورت میں قانونی نتائج سے متعلق تفصیلی تکنیکی رہنمائی فراہم کی۔ٹنڈو محمد خان میں منعقدہ یہ آگہی پروگرام، بھٹوں کے شعبے کو سندھ ماحولیاتی تحفظ ایکٹ 2014ء کے تحت بنائے گئے قواعد و ضوابط پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔

اسٹاف رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • اسکولوں میں بچوں کے موبائل فون کے استعمال پر پابندی عائد
  • پنجاب کی تمام 41 شوگر ملز نے کرشنگ کا آغاز کردیا
  • پنجاب میں جنگلات کے تحفظ کے لیے جنگلات کی سیٹلائٹ مانیٹرنگ کا باضابطہ آغاز
  • کراچی: ضلع جنوبی میں غیرقانونی پورشنز اور اضافی فلورز کی خرید و فروخت پر مکمل پابندی عائد
  • مون سون سیزن سے قبل حفاظتی تیاریوں کی ہدایت
  • حیدرآباد،بھٹوں کے مالکان کیلئے آگہی اور تربیتی سیشن کا انعقاد
  • بلاول بھٹو کی گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
  • نئی شوگر ملز کے قیام کی اجازت، ٹیکسٹائل برآمدات و خوردنی تیل کی درآمدات پر خدشات بڑھ گئے
  • ایئر پنجاب کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا حکومت سے مراعات کا مطالبہ