WE News:
2025-11-21@07:41:23 GMT

اسکولوں میں بچوں کے موبائل فون کے استعمال پر پابندی عائد

اشاعت کی تاریخ: 21st, November 2025 GMT

اسکولوں میں بچوں کے موبائل فون کے استعمال پر پابندی عائد

پنجاب کے تمام سرکاری اور نجی اسکولوں میں طلبہ کے موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

اس سلسلے میں جاری ہونے والے مراسلے کے مطابق پابندی کا اطلاق صوبے بھر کے تمام تعلیمی اداروں پر یکساں ہوگا۔

مراسلے میں تمام ایجوکیشن اتھارٹیز کے سربراہان کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس فیصلے پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنائیں۔

یہ قدم پنجاب اسمبلی سے منظور کی گئی قرارداد کے تحت اٹھایا گیا ہے، جس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے پنجاب اسمبلی میں سرکاری و نجی اسکولز میں موبائل فون پر پابندی کی قرارداد منظور

حکام کے مطابق اس فیصلے کا مقصد تعلیمی ماحول کو بہتر بنانا، طلبہ کی توجہ پڑھائی کی جانب مرکوز رکھنا اور موبائل فون کے منفی اثرات سے بچاؤ ہے۔

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسکولوں میں موبائل فون پر پابندی راحلیہ خادم حسین موبائل فون

پڑھیں:

کم عمر ٹرانس جینڈر پر بلوغت روکنے والی دواؤں کے استعمال پر پابندی

دنیا بھر میں ٹرانس جینڈرز بلوغت کے عمل کو روکنے کے لیے دواؤں کا استعمال کرتے ہیں تاکہ اُن میں جوانی کی علامات ظاہر نہ ہوں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نیوزی لینڈ کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ کم عمر ٹرانس جینڈر افراد کے لیے بلوغت کو روکنے یا اس میں تاخیر کرنے والی دواؤں کے استعمال پر پابندی عائد کر رہے ہیں۔

وزیر صحت سیمیون براؤن نے کہا کہ اب ڈاکٹرز ٹرانس جینڈرز کے علاج کے طور پر بلوغت کم کرنے والی ادویات تجویز نہیں کر سکیں گے۔

انھوں نے مزید کہا کہ البتہ وہ ٹرانس جینڈرز نوجوان جو پہلے سے یہ ادویات لے رہے تھے انھیں کورس مکمل کرنے کے لیے یہ ادویات جاری رکھنے کی اجازت ہوگی۔

وزارتِ صحت کے مطابق 2023 میں 113 افراد یہ ادویات استعمال کر رہے تھے جو 2021 میں 140 تھے۔

حکومت کا کہنا ہے کہ ٹرانس جینڈرز پر پیوبرٹی بلاکرز (puberty blockers) کے استعمال پر پابندی کا فیصلہ اس بنیاد پر لیا گیا کہ اس علاج کے فوائد یا خطرات سے متعلق اعلیٰ معیار کے شواہد دستیاب نہیں ہیں۔

نیوزی لینڈ کی حکومت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ پابندی 19 دسمبر 2025 سے نافذ العمل رہے گی۔

اپوزیشن جماعت لیبر پارٹی کے ترجمان نے حکومتی پالیسی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ علاج کا فیصلہ حکومت کا نہیں بلکہ ڈاکٹر، نوجوان ٹرانس جینڈر اور ان کے والدین کا ہونا چاہیے۔

انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ متبادل مدد اور وسائل فراہم کرے تاکہ متاثرہ نوجوان مزید مشکلات کا شکار نہ ہوں۔

خیال رہے کہ دنیا بھر میں کم عمر نوجوانوں کے جنس کی تبدیلی سے متعلق علاج خصوصاً پیوبرٹی بلاکرز کے استعمال پر بحث جاری ہے۔

کچھ ماہرین کے بقول یہ ادویات جلد بازی میں تجویز کی جا رہی ہیں جبکہ ٹرانس جینڈر کمیونٹی کے حامیوں کا مؤقف ہے کہ یہ ادویات زندگی بچانے والی ہیں اور انہیں روکنے سے شدید ذہنی صدمہ پہنچ سکتا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • پنجاب بھر کے سکولز میں بچوں کے موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی عائد
  • آسٹریلیا؛ 16 سال سے کم عمر بچوں پر انسٹاگرام اور فیس بک استعمال کرنے کی مکمل پابندی
  • کم عمر ٹرانس جینڈر پر بلوغت روکنے والی دواؤں کے استعمال پر پابندی
  • کراچی: ضلع جنوبی میں غیرقانونی پورشنز اور اضافی فلورز کی خرید و فروخت پر مکمل پابندی عائد
  • امریکی ریاست ٹیکساس میں 2 بڑی مسلم تنظیموں پر پابندی عائد
  • ہندوستانیوں کیلئے "فری ویزا" داخلے پر پابندی عائد، وزارت خارجہ کا ایران کے فیصلے پر ردعمل
  • نواز شریف اسکول آف ایمیننس: طلبا کے لیے مکمل فری ایجوکیشن پیکیج متعارف
  • پی ایم ڈی سی: سیشن 26-2025 کی داخلہ پالیسی پر اعلیٰ سطح کونسل اجلاس
  • پی ٹی اے انتباہ،غیر رجسٹرڈ فون استعمال کرنے والے ہو جائیں خبردار!