غزہ پر اسرائیلی حملے: پاکستان کی شدید مذمت، عالمی برادری سے فوری اقدام کی اپیل
اشاعت کی تاریخ: 23rd, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان نے غزہ میں اسرائیلی فوج کے تازہ حملوں کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ معصوم فلسطینیوں پر اندھا دھند بمباری نہ صرف انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے بلکہ علاقائی امن کی کوششوں کو بھی شدید نقصان پہنچا رہی ہے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق ترجمان دفتر خارجہ طاہر حسین اندرابی نے کہا کہ اسرائیلی حملوں میں خواتین اور بچے جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے جو بین الاقوامی قوانین اور انسانی اقدار کی سراسر خلاف ورزی ہے، اسرائیل حالیہ امن معاہدے کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے اور اس کے مسلسل حملے خطے میں کشیدگی کو مزید بڑھا رہے ہیں۔
ترجمان نے واضح کیا کہ غزہ پر یہ حملے شرم الشیخ میں طے پانے والے امن معاہدے کی بھی کھلی خلاف ورزی ہیں، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ اسرائیل مذاکراتی عمل کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے، انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیلی جارحیت کا فوری نوٹس لے اور متاثرہ فلسطینی عوام کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے عملی اقدامات کرے۔
دفتر خارجہ کے مطابق عالمی انسانی حقوق اور انسانی قوانین کی پاسداری کو یقینی بنانے کے لیے فوری مداخلت ضروری ہے، فلسطین کو آزاد سرحدوں کے ساتھ ایک آزاد، خودمختار اور قابلِ عمل ریاست کا درجہ دیا جانا چاہیے۔
خیال رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اسرائیل نے مزید 24 فلسطینی قتل کر دیئے، حماس کی امریکہ سے مداخلت کی اپیل
غزہ (ویب ڈیسک) اسرائیلی فوج نے غزہ بھر میں فضائی حملوں کی نئی لہر شروع کی ہے، جس میں کم از کم 24 فلسطینی شہید ہو گئے، حماس نے اسرائیلی جارحیت پر امریکا سے مداخلت کی اپیل کر دی۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق اسرائیل کے تازہ حملوں میں شہید ہونے والوں میں بچے بھی شامل ہیں، حملوں میں 87 افراد زخمی بھی ہوئے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ پہلا حملہ شمالی غزہ شہر میں ایک کار پر ہوا، جس کے بعد وسطی دیر البلح اور النصیرات پناہ گزین کیمپ میں مزید حملے کیے گئے، غزہ شہر میں ڈرون حملے میں کم از کم 11 افراد ہلاک اور 20 زخمی ہوئے، العشیفا ہسپتال کے ایم ڈی رامی مہنّا کے مطابق یہ حملہ رِمال محلے میں ہوا۔
دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے میں کم از کم تین افراد، جن میں ایک خاتون بھی شامل ہیں، ہلاک ہوئیں، عینی شاہد خالد ابو حطب نے بتایا کہ دھماکا بہت طاقتور تھا، میں نے باہر دیکھا تو دھواں پورے علاقے کو ڈھانپ رہا تھا، کچھ نظر نہیں آ رہا تھا، میں نے اپنے کان ڈھانپے اور خیمے میں موجود دوسرے لوگوں سے بھاگنے کا کہا، ’جب دوبارہ دیکھا تو احساس ہوا کہ میرے پڑوسی کے گھر کی اوپری منزل غائب تھی۔
النصیرات میں اسرائیلی حملہ ایک رہائشی عمارت پر بھی لگا، عینی شاہد انس السلول نے کہا کہ وہ اپنے گھر میں بیٹھے تھے کہ اچانک میزائل نے ان کے پڑوسی کے گھر کو نشانہ بنایا، ہم زخمیوں کو لے کر ہسپتال پہنچے، وہاں زخمی بھی تھے اور لاشیں بھی، اور گلی میں ہر شخص ملبے سے اٹا ہوا تھا۔
غزہ کے سرکاری میڈیا آفس کے مطابق 10 اکتوبر کو جنگ بندی نافذ ہونے کے بعد سے اب تک اسرائیل اس کی کم از کم 497 مرتبہ خلاف ورزی کر چکا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ حملوں میں 342 شہری ہلاک ہوئے ہیں، جن میں بچوں، خواتین اور بزرگوں کی تعداد زیادہ ہے، ہم جنگ بندی کے معاہدے کی اسرائیلی قبضے کی جانب سے جاری سنگین اور منظم خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
اس سے قبل فلسطینی گروہ حماس نے اسرائیل پر من گھڑت بہانوں کے تحت جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام لگایا اور امریکا، مصر اور قطر سمیت ثالثوں سے فوری مداخلت کی اپیل کی، گروہ نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل جنگ بندی کے تحت مقرر کردہ سرحدی خطوط سے مغرب کی جانب تجاوز کر رہا ہے اور معاہدے میں طے شدہ حدود کو تبدیل کر رہا ہے۔
حماس نے کہا کہ ’ہم ثالثوں سے فوری مداخلت اور ان خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے دباؤ ڈالنے کی اپیل کرتے ہیں، ہم امریکی انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے وعدوں پر عمل کرے اور اسرائیل کو معاہدے کی پابندی پر مجبور کرے، اور اس کی جانب سے جنگ بندی کو سبوتاژ کرنے کی کوششوں کو روکے۔
یاد رہے کہ اسرائیل کے حملوں میں دو سال کے دوران کم از کم 70 ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں کم از کم 20 ہزار بچے ہیں۔