ہندوکش، قراقرم، ہمالیہ کے گلیشیئرز پگھل رہے ہیں: ڈاکٹر مصدق ملک
اشاعت کی تاریخ: 16th, November 2025 GMT
مصدق ملک—تصویر بشکریہ سوشل میڈیا
وفاقی وزیرِ موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ ہندوکش، قراقرم اور ہمالیہ کے گلیشیئرز تیزی سے پگھل رہے ہیں۔
کوپ تھرٹی کانفرنس سے خطاب میں ڈاکٹر مصدق ملک نے پاکستان کی طرف سے فوری عالمی تعاون کی اپیل کی اور کہا کہ گلیشیئرز تیزی سے سکڑنے کے باعث پاکستان کی آبی سلامتی خطرے میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوکش، قراقرم، ہمالیہ کے گلیشیئرز تیزی سے پگھل رہے ہیں، پہاڑی بستیاں آفات کی فرنٹ لائن پر کھڑی ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ دریائے سندھ کا بہاؤ بدلنے سے کروڑوں افراد خطرے میں ہیں، موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ ملکوں کے تحفظ کے لیے عالمی برآدری کو آگے آنا چاہیے۔
اُن کا کہنا ہے کہ عالمی درجۂ حرارت میں اضافہ گلیشیئرز کےلیے تباہ کن ثابت ہو رہا ہے، جو ملک اس میں اضافے کے ذمے دار ہیں انہیں زیادہ حصہ لینا چاہیے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مصدق ملک
پڑھیں:
سیاسی صورتحال اور دیگر عوامل کے باوجود پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں رواں ہفتے تیزی رہی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک مارکیٹ مجموعی طور پر مندی اور تیزی کے ملے جلے رجحان کا شکار رہی، تاہم 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے باعث ابتدائی دنوں میں مارکیٹ میں دباؤ دیکھا گیا۔
بعد ازاں انسٹیٹیوشنز اور میوچل فنڈز کی جانب سے خریداری کے بڑھتے رجحان نے اعتماد کی فضا بحال کی۔ اپ سائیڈ پرافٹ ٹیکنگ کے باوجود مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد تیزی غالب رہی جس کے نتیجے میں اہم نفسیاتی حدیں 160000 اور 161000 پوائنٹس دوبارہ بحال ہو گئیں۔
ہفتے کے دوران بھارت اور افغانستان کے ساتھ سرحدی کشیدگی نے حصص بازار پر جزوی دباؤ ڈالا، تاہم متعدد مثبت عوامل نے مجموعی ماحول کو سہارا دیا۔ تین فرٹیلائزر کمپنیوں کو نئے گیس ذخائر سے فراہمی کی منظوری ملنے سے متعلقہ شعبوں میں سرگرمی بڑھی جبکہ دسمبر میں آئی ایم ایف کی اگلی قسط کی منظوری یقینی ہونے سے بنیادی عوامل مضبوط رہے۔ پی آئی اے کی نجکاری کا عمل دسمبر تک مکمل ہونے کی پیش رفت نے بھی مارکیٹ کو سہارا دیا۔
ہفتہ وار کاروبار کے 5 سیشنز میں سے 4 میں تیزی جبکہ ایک میں مندی ریکارڈ ہوئی۔ تیزی کے رجحان کے نتیجے میں مارکیٹ کی مجموعی مالیت میں ایک کھرب 46 ارب 99 کروڑ 95 لاکھ 61 ہزار 596 روپے کا اضافہ دیکھا گیا، جس سے مجموعی سرمایہ بڑھ کر 184 کھرب 33 ارب 83 کروڑ 33 لاکھ 11 ہزار 932 روپے تک پہنچ گیا۔
انڈیکس کی کارکردگی کے مطابق 100 انڈیکس 2342.29 پوائنٹس اضافے کے ساتھ 161935.19 پوائنٹس پر بند ہوا۔