افغانستان دہشتگردی کے خاتمے میں عملی کردار ادا کرے، پاکستان اور یورپی یونین کا مطالبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 23 November, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان سٹریٹجک مکالمے کے ساتویں دور کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا جس میں افغانستان سے مطالبہ کیا گیا کہ افغان حکومت دہشت گردی کے خاتمے کے لیے عملی کردار ادا کرے۔وزارت خارجہ سے جاری ہونے والے مشترکہ اعلامیہ کے مطابق اجلاس کی صدارت پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور یورپی یونین کی اعلی نمائندہ برائے خارجہ امور کایا کالاس نے کی۔

اجلاس میں پاکستان اور یورپی یونین کے باہمی تعلقات، 2019 کے سٹریٹجک انگیجمنٹ پلان کے تحت تعاون، اور مستقبل کے مشترکہ اہداف پر تفصیل سے بات چیت ہوئی، دونوں جانب سے اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ سیاسی، معاشی، انسانی حقوق، تجارت، مہاجرت، ترقیاتی منصوبوں اور یورپی یونین کے گلوبل گیٹ وے فریم ورک کے تحت تعاون مزید بڑھایا جائے گا۔اعلامیے کے مطابق فریقین نے ایراسمس منڈس اور ہورائزن یورپ جیسے تعلیمی پروگراموں کے ذریعے علم اور تحقیق کے تبادلوں کو مزید بڑھانے پر بھی اتفاق کیا، اس کے ساتھ ہی خوراک، توانائی کے بحران اور ماحولیاتی تبدیلی جیسے نئے چیلنجز پر مل کر کام کرنے کا عزم ظاہر کیا گیا۔برسلز میں بات کے دوران یورپی یونین نے پاکستان کے لیے جی ایس پی پلس اسٹیٹس کی مسلسل اہمیت کا اعتراف کیا، جو پاکستان اور یورپی یونین کے معاشی تعلقات کا بڑا ستون سمجھا جاتا ہے، فریقین نے اقوام متحدہ کے اصولوں، عالمی امن، کثیرالجہتی نظام، اور قانون کی حکمرانی کے تحت بین الاقوامی تنازعات کے حل پر زور دیا۔

اجلاس میں غزہ کے مسئلے پر بھی بات چیت ہوئی، پاکستان اور یورپی یونین نے صدر ٹرمپ کے جامع منصوبے کے پہلے مرحلے پر اتفاقِ رائے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے زور دیا کہ تمام فریق جنگ بندی پر عمل کریں، معاہدے کے تمام مراحل بروقت مکمل ہوں اور غزہ میں تعمیرِ نو اور انسانی امداد تک رسائی یقینی بنائی جائے، دونوں نے دو ریاستی حل کی حمایت بھی دہرائی۔پاکستان اور یورپی یونین نے اکتوبر 2025 میں پاک افغان سرحدی کشیدگی کے تناظر میں علاقائی امن اور بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل پر زور دیا، فریقین نے افغان عبوری حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے سنجیدہ اقدامات کریں۔اعلامیہ میں افغانستان کی بگڑتی معاشی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور کہا گیا کہ افغانستان میں امن، استحکام اور ایک جامع سیاسی عمل ہی خطے کے مفاد میں ہے، یورپی یونین نے اس بات کو سراہا کہ پاکستان گزشتہ 40 سال سے لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے، اور کہا کہ کسی بھی واپسی کا عمل محفوظ، باوقار اور عالمی قوانین کے مطابق ہونا چاہئے۔آخر میں دونوں فریق اس بات پر متفق ہوئے کہ سٹریٹجک مکالمے کا آٹھواں دور اسلام آباد میں منعقد کیا جائے گا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرضمنی انتخابات میں پولنگ کے دوران کشیدگی، پی ٹی آئی کے دھاندلی کے الزامات ضمنی انتخابات میں پولنگ کے دوران کشیدگی، پی ٹی آئی کے دھاندلی کے الزامات چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس منگل کو طلب کرلیا مسلمان نیویارک اور لندن کے میئر بن سکتے ہیں،لیکن بھارت میں کسی یونیورسٹی کا وائس چانسلر بھی نہیں بن سکتا، مولانا ارشد مدنی فیصل آباد ،پی پی 115 بوتھ نمبر 1میں الیکشن قوانین کی خلاف ورزی پاکستان میں اگلے سال تک سولر پینلز کی بجلی نیشنل گرڈ سے تجاوز کریگی عوامی خدمت کے امور میں کسی غلطی یا کوتاہی کی ہرگز گنجائش نہیں، وزیراعلی پنجاب TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: پاکستان اور یورپی یونین کے خاتمے

پڑھیں:

یورپی یونین، شراکت دار ملکوں کیساتھ بحری شعبے میں مضبوط تعاون کے خواہاں: اسحاق ڈار

اسلام آباد‘ برسلز‘ مدینہ منورہ (اپنے سٹاف رپورٹر سے + نوائے وقت رپورٹ) پاکستان اور یورپی یونین نے7 ویں سٹریٹجک ڈائیلاگ کا انعقاد برسلز میں کیا جس کی مشترکہ صدارت نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور یورپی یونین کی اعلیٰ نمائندہ اور نائب صدر کاجا کالس نے کی۔ دفتر خارجہ کے مطابق اجلاس میں پاکستان۔یورپی یونین تعلقات کا جامع جائزہ پیش کیا گیا، حالیہ اعلیٰ سطح کی مصروفیات اور پائیدار ادارہ جاتی معاملات کی مثبت رفتار کو آگے بڑھایا گیا۔ اجلاس میں فریقین نے مشترکہ اقدار، اقوام متحدہ کے چارٹر، کثیرالجہتی اور باہمی احترام اور تعاون کے اصولوں پر مبنی وسیع البنیاد، کثیر الجہتی اور مستقبل کے حوالے سے شراکت داری کیلئے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات بشمول یورپی یونین کے جی ایس پی پلس انتظامات کے ذریعے پائیدار ترقی، برآمدی تنوع، روزگار کی تخلیق اور باہمی طور پر فائدہ مند اقتصادی مواقع کو مزید وسعت دینے کی اہمیت پر زور دیا۔ سٹریٹجک ڈائیلاگ نے جنوبی ایشیا، افغانستان، مشرق وسطیٰ اور وسیع تر جغرافیائی سیاسی پیش رفت سمیت علاقائی اور عالمی پیش رفت پر خیالات کے تبادلے کا موقع بھی فراہم کیا۔ علاوہ ازیں نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان اپنی جغرافیائی اہمیت کے باعث بین الاقوامی بحری راستوں کے سنگم پر واقع ہے اور بحیرہ عرب ملک کی قومی سلامتی، رابطہ کاری، معاشی استحکام اور غذائی و توانائی کے تحفظ میں مرکزی کردار ادا کرتا ہے، کراچی سے گوادر تک پاکستان کی بندرگاہیں وسطی ایشیا کے خشکی میں گھرے خطّے کو عالمی تجارت سے جوڑنے والے اہم دروازے ہیں۔ہفتہ کو ترجمان دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق چوتھے یورپی یونین انڈو پیسفک وزارتی فورم کے دوران بحری اہم تنصیبات، روابط اور ترقی سے متعلق اپنے بیان میں نائب وزیراعظم/وزیرِ خارجہ نے کہا کہ آج کے بحری خطرات کثیرالجہتی اور سرحدوں سے ماورا ہیں، جن میں بحری قزاقی، دہشت گردی، اسلحہ و منشیات کی سمگلنگ، بندرگاہی ڈھانچے کو سائبر حملوں کا خطرہ، سمندری آلودگی اور موسمیاتی تغیرات سے ساحلی علاقوں کو درپیش چیلنجز شامل ہیں۔ بحری شعبے میں مضبوط تعاون، معلومات کے تبادلے، آگاہی اور بروقت انتباہی نظام وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے اپنے مشترکہ بحری معلوماتی رابطہ مرکز کو سپارکو کے تعاون سے سیٹلائٹ مانیٹرنگ اور مصنوعی ذہانت پر مبنی جہاز رانی کے نظام سے مزید مضبوط بنایا ہے اور ملک اپنے شراکت داروں کے ساتھ اس شعبے میں مزید تعاون کا خواہاں ہے۔ پاکستان یورپی یونین اور دیگر شراکت دار ممالک کے ساتھ تکنیکی تعاون، قواعد و ضوابط کے تبادلے اور اہم بحری تنصیبات کے تحفظ کے لیے صلاحیت سازی کو فروغ دینے کا ارادہ رکھتا ہے۔ دریں اثناء نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے برسلز میں چوتھے یورپی یونین انڈو پیسیفک فورم کے موقع پر اٹلی کے وفد کے سربراہ اینڈریا اوریزیو سے ملاقات کی۔ دوران گفتگو میں پاکستان۔اٹلی تعلقات کو مضبوط بنانے، اقتصادی روابط کو بڑھانے اور پاکستان۔یورپی یونین کے وسیع تر فریم ورک کے تحت تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ محمد اسحاق ڈار نے سنگاپور کے وزیر خارجہ ڈاکٹر ویوین بالاکرشنن اور بنگلہ دیش کے سفیر خندکر مسعود العالم سے ملاقات کے دوران انہوں نے باہمی افہام و تفہیم کو فروغ دینے کے لیے مثبت بات چیت کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا اور موجودہ علاقائی اور بین الاقوامی معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔ دریں اثناء سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے صومالیہ کے وزیر خارجہ عبدالسلام عبدی علی سے برسلز میں چوتھے یورپی یونین انڈو پیسفک وزارتی فورم کے موقع پر ملاقات کے دوران تعمیری تبادلہ خیال کیا۔ اسحاق ڈار نے کروشیا کے وزیر خارجہ گورڈن ریڈمین سے چوتھے یورپی یونین انڈو پیسفک وزارتی فورم کے موقع پر ملاقات کی۔ انہوں نے علاقائی اور عالمی صورتحال، سیاسی اور اقتصادی تعاون کو آگے بڑھانے سمیت دو طرفہ اور کثیر جہتی فورمز پر پاک۔کروشین مصروفیت کو بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا. نائب وزیراعظم سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے  کروشین وزیر خارجہ کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔ اسحاق ڈار نے یورپی یونین انڈو پیسیفک وزارتی فورم کے  موقع پر مالدیپ کے وزیر خارجہ عبداللہ خلیل سے بھی ملاقات کی۔ وزیر خارجہ و نائب  وزیراعظم بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ سے بھی ملے اور باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو کی۔ علاوہ ازیں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے برسلز سے پاکستان واپسی پر مدینہ منورہ میں مختصر قیام کیا۔ اسحاق ڈار نے روضہ رسولؐ پر حاضری دی اور نوافل ادا کئے۔ انہوں نے کہا پاکستان اور قوم کے امن‘ خوشحالی اور ترقی کیلئے خصوصی دعائیں کیں۔

متعلقہ مضامین

  • افغانستان اپنے ملک میں دہشتگرد تنظیموں کیخلاف کارروائی کرے، پاکستان،یورپی یونین
  • افغانستان دہشت گردی کے خاتمے میں عملی کردار ادا کرے: پاکستان اور یورپی یونین کا مطالبہ
  • پاکستان اور یورپی یونین کا 7واں اسٹریٹجک ڈائیلاگ، دوطرفہ تعاون مزید مضبوط کرنے پر اتفاق
  • پاکستان، یورپی یونین کا جی ایس پی پلس اسکیم کے ذریعے تجارتی تعلقات مضبوط بنانے پر زور
  • یورپی یونین، شراکت دار ملکوں کیساتھ بحری شعبے میں مضبوط تعاون کے خواہاں: اسحاق ڈار
  • برسلز میں پاکستان اور یورپی یونین کے مابین اسٹریٹجک ڈائیلاگ
  • برسلز میں پاکستان اور یورپی یونین کا ساتواں اسٹریٹجک ڈائیلاگ، دوطرفہ تعلقات میں نئی پیش رفت
  • پاکستان اور یورپی یونین کے مابین اسٹریٹجک ڈائیلاگ کا ساتواں دور برسلز میں منعقد
  • ابھی تک ایران کی جانب سے پاکستان افغان طالبان تنازع میں ثالثی پر عملی دعوت نامہ موصول نہیں ہوا، دفتر خارجہ