برسلز میں پاکستان اور یورپی یونین کے مابین اسٹریٹجک ڈائیلاگ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, November 2025 GMT
پاکستان اور یورپی یونین نے7 ویں اسٹریٹجک ڈائیلاگ کا انعقاد برسلز میں کیا جس کی مشترکہ صدارت نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار اور یورپی یونین کی اعلیٰ نمائندہ اور نائب صدر کاجا کالس نے کی۔
دفتر خارجہ کے مطابق اجلاس میں پاکستان۔ یورپی یونین تعلقات کا جامع جائزہ پیش کیا گیا، حالیہ اعلیٰ سطح کی مصروفیات اور پائیدار ادارہ جاتی تعاملات کی مثبت رفتار کو آگے بڑھایا گیا۔
اجلاس میں فریقین نے مشترکہ اقدار، اقوام متحدہ کے چارٹر، کثیرالجہتی اور باہمی احترام اور تعاون کے اصولوں پر مبنی وسیع البنیاد، کثیر الجہتی اور مستقبل کے حوالے سے شراکت داری کےلئے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات بشمول یورپی یونین کے جی ایس پی پلس انتظامات کے ذریعے پائیدار ترقی، برآمدی تنوع، روزگار کی تخلیق اور باہمی طور پر فائدہ مند اقتصادی مواقع کو مزید وسعت دینے کی اہمیت پر زور دیا۔
اسٹریٹجک ڈائیلاگ نے جنوبی ایشیا، افغانستان، مشرق وسطیٰ اور وسیع تر جغرافیائی سیاسی پیش رفت سمیت علاقائی اور عالمی پیش رفت پر خیالات کے تبادلے کا موقع بھی فراہم کیا۔
دونوں فریقوں نے امن، استحکام، پائیدار ترقی اور موسمیاتی تبدیلی اور رابطے جیسے عالمی چیلنجز کےلئے مربوط نقطہ نظر کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے اسٹریٹجک انگیجمنٹ پلان کے تحت تعاون کو مضبوط بنانے، جاری بات چیت پر کام کو آگے بڑھانے اور آنے والے سالوں میں تعاون کو بڑھانے کےلئے ٹھوس راستوں کی نشاندہی کرنے پر اتفاق کیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: یورپی یونین
پڑھیں:
یوکرین جنگ کے بعد یورپ کے دفاعی اقدامات کو تیز کرنے کی ضرورت ہے، یورپی یونین
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برسلز: یورپی یونین ( ای یو) فوجی کمیٹی کے چیئرمین جنرل شان کلینسی نے کہاہے کہ یورپ کو فوری طور پر اپنی دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ روس کی جانب سے یوکرین پر جاری جنگ نے برِ اعظم کو جنگ اور امن کے درمیان ایک خطرناک گرے زون میں دھکیل دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق آئرش ایئر کور کے جنرل اور جون میں ای یو کے اعلیٰ فوجی عہدے پر فائز ہونے والے کلینسی نے برطانوی اخبار The Irish Times کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ یورپ اب اپنے مشرقی سرحدی تحفظات کے حوالے سے غیر محفوظ نہیں رہ سکتا۔
انہوں نے واضح کیا کہ یورپ میں دفاعی اخراجات میں اضافہ معاشرے کو عسکری بنانے یا مشترکہ EU فوج قائم کرنے کے مترادف نہیں بلکہ موجودہ خطرات کے مطابق ایک دیرینہ ضرورت ہے،کوئی بھی رکن ریاست اس سے محفوظ نہیں۔ میں ہائبرڈ خطرات، دہشت گردی، سائبر اور خلائی خطرات کی بات کر رہا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جغرافیہ اب سرحدی ہائبرڈ جنگ سے بچاؤ کی ضمانت نہیں، خاص طور پر یورپی ہوائی اڈوں پر ڈرون کے بڑھتے ہوئے حملوں کے پیشِ نظر، اس کے لیے نہ صرف مضبوط افواج بلکہ معاشرتی سطح پر بھی مزاحمت کی صلاحیت پیدا کرنا ضروری ہے۔
کلینسی نے اس بات کی بھی وضاحت کی کہ یورپ کو دفاعی تیاری کے لیے کہیں زیادہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، جس میں صرف جنگ کی تیاری نہیں بلکہ ریڈی نیس اور ریزیلینس شامل ہیں، امریکا کی جانب سے یورپ پر دفاعی اخراجات بڑھانے کے مطالبات اوباما کے دور سے شروع ہوئے تھے، مگر “ڈونلڈ ٹرمپ نے اس عمل کو تیز کیا ۔