ذائقہ بڑھانے کے لیے چینی شخص روزانہ مچھلیوں کو 5 ہزار کلو مرچیں کھلانے لگا
اشاعت کی تاریخ: 15th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چین کے صوبے اُناناہ میں واقع ایک منفرد مچھلی فارم اس وقت سوشل میڈیا پر خاصی شہرت حاصل کر رہا ہے اور اس کے غیر معمولی طریقۂ کار نے صارفین کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق چانگشا شہر میں موجود اس فارم ہاؤس میں مچھلیوں کو روزانہ تقریباً 5 ہزار کلو مرچیں کھلائی جاتی ہیں۔
فارم کے مالکان کا دعویٰ ہے کہ اس عمل سے مچھلیوں کا ذائقہ بہتر اور گوشت زیادہ لذیذ بن جاتا ہے، جبکہ ان کی رنگت بھی خاص طور پر چمکدار نظر آتی ہے۔ 10 ایکڑ پر پھیلے اس فارم کے تالاب 40 سالہ کسان جیانگ شینگ اور ان کے ساتھی کُوانگ کے زیرِ انتظام ہیں، جو اس عجیب طریقۂ کار کے ذمہ دار ہیں۔
جیانگ اور کُوانگ کا کہنا ہے کہ فارم میں دو ہزار سے زائد مچھلیاں پالی جاتی ہیں، اور انہیں مختلف اقسام کی مرچیں خوراک کے طور پر دی جاتی ہیں۔
فارم کے مالک کُوانگ کے مطابق مچھلیاں خود گھاس یا عام خوراک کے بجائے مرچیں کھانا پسند کرتی ہیں۔ جیانگ کا کہنا ہے کہ مچھلیوں میں انسانوں جیسی ذائقے کی حس نہیں ہوتی، بلکہ وہ خوراک کو زیادہ تر سونگھ کر پہچانتی ہیں، اس لیے مرچ کا تیکھا پن انہیں نقصان نہیں پہنچاتا۔
فارم کے مالکان نے مزید کہا کہ مرچوں میں موجود وٹامنز مچھلیوں کی نشوونما کے لیے انتہائی فائدہ مند ہیں۔ ان کے مطابق، مرچیں کھانے سے مچھلیاں تیزی سے بڑی ہوتی ہیں، ان کی صحت بہتر رہتی ہے، اور گوشت کا ذائقہ نرم اور مزیدار بن جاتا ہے۔
یہ منفرد فارم نہ صرف خوراک کے عجیب تجربے کی وجہ سے مشہور ہوا ہے بلکہ سوشل میڈیا صارفین کے لیے ایک حیرت انگیز کہانی بھی بن چکا ہے، جو دکھاتی ہے کہ کیسے جدید طریقے اور غیر روایتی خوراک مچھلیوں کی پرورش میں دلچسپ نتائج لا سکتے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: فارم کے
پڑھیں:
گیدرنگ: جہاں آرٹ، خوشبو اور ذائقہ ایک ساتھ سانس لیتے ہیں
آپ نے شاید بہت سے آرٹسٹوں کے شاہکار دیکھے ہوں، مگر کسی فنکار کے ہاتھ کا بنایا ہوا کھانا چکھنے کا موقع کم ہی ملتا ہے۔ ڈی ایچ اے لاہور میں شیریں بانو نے ایسی ہی ایک جگہ تخلیق کی ہے۔۔۔۔۔ ’گیدرنگ‘ جو بیک وقت ریسٹورنٹ بھی ہے، آرٹ گیلری بھی، اور ایک پرسکون تخلیقی پناہ گاہ بھی۔
شیریں بانو نہ صرف این سی اے میں پڑھاتی ہیں بلکہ خود ایک باصلاحیت آرٹسٹ اور شیف بھی ہیں۔ ’گیدرنگ‘ میں داخل ہوتے ہی یہ بات سامنے آجاتی ہے کہ وہ دونوں دنیاؤں کو یکجا کرنے کا فن خوب جانتی ہیں۔ دیواروں پر آویزاں ان کی اپنی پینٹنگز جگہ کو ایک منفرد شخصیت دیتی ہیں، جیسے کھانا اور آرٹ ایک دوسرے سے باتیں کر رہے ہوں۔
یہاں کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ تمام کھانے سرسوں کے تیل یا دیسی گھی میں پکائے جاتے ہیں۔ ایک خالص، گھر جیسا ذائقہ جو آج کل کے فاسٹ فوڈ کلچر میں کم ہی ملتا ہے۔ کھانوں میں ان کے گھر کے حیدرآبادی ذائقے کی جھلک بھی ملتی ہے، جو ہر ڈش کو ایک کہانی بنا دیتی ہے۔
سادہ لفظوں میں، ’گیدرنگ‘ صرف کھانا کھانے کی جگہ نہیں، یہ ایک مکمل فنکارانہ تجربہ ہے۔ ماحول، ذائقہ، خوشبو، رنگ all come together in perfect harmony۔
ایک فنکار کا اتنا ہمہ گیر اور باصلاحیت ہونا نہایت متاثر کن ہے، اور ’گیدرنگ‘ اس تخلیقی جوہر کا جیتا جاگتا ثبوت ہے۔
اگر آپ لاہور میں ہیں اور کچھ خوبصورت محسوس کرنا چاہتے ہیں، چاہے وہ ذائقے میں ہو یا ماحول میں تو ’گیدرنگ‘ ضرور جائیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں