غیر قانونی تعمیرات و تجاوزات کے خلاف سی ڈی اے کا گرینڈ آپریشن جاری
اشاعت کی تاریخ: 15th, November 2025 GMT
غیر قانونی تعمیرات و تجاوزات کے خلاف سی ڈی اے کا گرینڈ آپریشن جاری WhatsAppFacebookTwitter 0 15 November, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس ) چیئرمین کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی و چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا کی ہدایت پر اسلام آباد میں غیر قانونی تعمیرات و تجاوزات کے خلاف سی ڈی اے کا گرینڈ آپریشن تسلسل کیساتھ جاری ہے۔ ڈپٹی ڈی جی انفورسمنٹ ڈاکٹر انعم فاطمہ کی زیر نگرانی انسداد تجاوزات آپریشن ڈپلومیٹک انکلیو اور اس سے ملحقہ علاقوں میں کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق، ڈپلومیٹک انکلیو اور اس سے ملحقہ ایریاز میں قبضہ مافیا کے خلاف کارروائیاں کرتے ہوئے ابتک 42 کنال سرکاری اراضی پر امن انداز میں واگزار کروالی گئی۔ انسداد تجاوزات آپریشن تمام قانونی تقاضے اور غیر قانونی مکینوں کو قبل از وقت باقاعدہ نوٹسز کے اجرا کے بعد کیا گیا۔
یہ کارروائیاں سی ڈی اے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے ضلعی انتظامیہ اور اسلام آباد پولیس کی معاونت سے عمل میں لائی گئیں۔ انسداد تجاوزات آپریشن کی ان کارروائیوں میں سپارکو کی جدید سٹلائٹ امیجز کا استعمال بھی کیا گیا۔ اسلام آباد سے ہر قسم کی غیر قانونی تعمیرات و تجاوزات کی بروقت نشاندہی کیلئے سپارکو کی جدید سیٹلائٹ امیجز حاصل کی جارہی ہے۔ ان کارروائیوں کے دوران غیر قانونی تعمیرات و تجاوزات کے خاتمے کیلئے بھاری مشینری کا استعمال بھی کیا گیا۔ سی ڈی اے انتظامیہ نے کہا کہ غیر قانونی تعمیرات و تجاوزات کے خلاف یہ کارروائیاں تسلسل کے ساتھ مستقبل میں بھی جاری رہے گی۔ چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے کہا کہ غیر قانونی تعمیرات و تجاوزات کے مکمل تدارک کیلئے ہرممکن اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ واگزار کروائی کرائی گئی اراضی کو دوبارہ قبضے سے محفوظ بنانے کیلئے طویل المدت اقدامات کئے جائیں۔
چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ شہر کی خوبصورتی اور منظم منصوبہ بندی کیلئے غیر قانونی قبضوں کے خلاف کارروائیاں انتہائی ضروری ہیں۔ انہوں نے واضح ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی تعمیرات و تجاوزات کے خاتمے اور قبضہ مافیا کے خلاف زیرہ ٹالرنس پالیسی اپنائی جائے۔ چیئرمین سی ڈی اے نے مزید کہا کہ ان اقدامات کا مقصد وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کو دنیا کا بہترین، محفوظ، خوبصورت اور منظم شہر بنانا ہے۔اس سلسلہ میں سی ڈی اے انتظامیہ نے شہریوں سے تعاون کی اپیل ہے کہ وہ انسداد تجاوزات مہم میں متعلقہ محکموں کے ساتھ بھرپور تعاون کریں۔ سی ڈی اے انتظامیہ نے مزید کہا کہ کسی بھی غیر قانونی قبضے کی صورت میں متعلقہ حکام کو فورااطلاعدیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمعاشی بحالی کا سفر ناگزیر,اصلاحات پر موثر عمل درآمد تیز کیا جائے ،وزیر اعظم پاکستان اور بنگلا دیش کے مسلمان ایک قوت، جماعت اور امت ہیں: مولانا فضل الرحمان خیبرپختونخوا میں دہشت گردی خود ساختہ ہے، وزیراعلی سہیل آفریدی صدر ٹرمپ کا بی بی سی پر 5 ارب ڈالر تک ہرجانے کا مقدمہ کرنے کا اعلان حیدرآباد: غیر قانونی آتش بازی کا سامان بنانے والے کارخانے میں دھماکے، 4 افراد جاں بحق، 5 زخمی اردن کے بادشاہ شاہ عبداللہ سرکاری دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے،صدر اور وزیر اعظم کا ایئر پورٹ پر استقبال اسحاق ڈار سے مصری وزیر خارجہ کا رابطہ، پاکستان میں دہشتگردی پر اظہار افسوسCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: غیر قانونی تعمیرات و تجاوزات کے خلاف سی ڈی اے
پڑھیں:
سندھ بلڈنگ ،کرائم سٹی کا نیا چہرہ ،سعود آباد میں غیرقانونی تعمیرات کا دھندہ
سڑکوں کی چوڑائی آدھی، نکاسی آب کی لائنیں مفلوج، شہری بنیادی سہولیات سے محرو م
ذوالفقار بلیدی، بیٹر راشد کی ملی بھگت ،سعود آباد ایس ٹو پلاٹ 703 پرتعمیراتی لاقانونیت
شہر قائد کے خوبصورت اور منظم ہونے کا خواب دکھانے والا علاقہ ملیر سعود آباد اب غیرقانونی تعمیرات کے جنگل میں تبدیل ہو کر رہ گیا ہے ، جہاں مافیا نے باقاعدہ پراپرٹی کاروبار کھول رکھا ہے اور شہری نہ صرف بنیادی سہولیات سے محروم ہیں بلکہ اپنی جان و مال کے خطرے سے بھی دوچار ہیں۔ملیر کے مختلف علاقوں میں دس سے پندرہ فٹ چوڑی سڑکوں کو تنگ کر کے محض گلیاں بنا دیا گیا ہے ۔ پارکنگ کے لیے مخصوص جگہیں اور پارک مکمل طور پر کچے اور پکے مکانوں کی نذر ہو چکے ہیں۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ یہ سلسلہ گزشتہ کئی سالوں سے جاری ہے اور اس میں تیزی تب آئی جب مافیا نے کھلے عام پراپرٹی ڈیلرز کے ذریعے زمینوں کے ناجائز الاٹمنٹ اور تعمیرات کا کاروبار شروع کیا۔علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ ’’ہماری نسل کے کھیلنے کے لیے جو گراؤنڈ تھا، اس پر راتوں رات مافیا نے دیواریں کھڑی کر دیں‘‘۔مقامی رہائشی نے بتایا، ’’ہم نے کئی بار احتجاج کیا، شکایات درج کروائیں، لیکن ہر بار کچھ دنوں کی کارروائی کے بعد صورتحال پہلے جیسی ہو گئی۔ کچھ عرصہ پہلے ہماری شکایات پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران آئے اور معمولی توڑ پھوڑ کی، لیکن اگلے ہی ہفتے انہیں جگہوں پر دوبارہ تعمیر شروع ہو گئی‘‘۔جرأت سروے ٹیم سے بات کرتے ہوئے مقامی افراد کا کہنا ہے کہ ، ان غیرقانونی تعمیرات نے نکاسی آب کا نظام مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے ، جس کی وجہ سے ہر بارش کے بعد سڑکیں اور گلیاں نہر بن جاتی ہیں۔ بجلی کی تاروں پر غیرقانونی قبضے نے بجلی کے شارٹ سرکٹ کا خطرہ پیدا کر دیا ہے ۔اس سارے معاملے میں متعلقہ حکومتی اداروں کی خاموشی اور مبینہ ملی بھگت سنگین سوالات کھڑے کر رہی ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مافیا حکام کو معقول معاوضہ ادا کر کے ہر نئی تعمیر کی ’’پرچی‘‘ لے لیتا ہے ، جس کے بعد کوئی بھی کارروائی صرف کاغذوں تک محدود رہ جاتی ہے ۔ پولیس احتجاج کرنے والے شہریوں کے خلاف ہی کارروائی کو ترجیح دی ہے ۔ جبکہ مافیا کے ارکان بلا روک ٹوک اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔جرأت سروے ٹیم کو حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق سعود آباد ایس ٹو پلاٹ نمبر 703 پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر ذوالفقار بلیدی کی ملی بھگت سے تعمیراتی لاقانونیت کی چھوٹ بیٹر راشد نے حاصل کر رکھی ہے۔ یہ صورتحال اس بات کی غمازی کر رہی ہے کہ اگر فوری اور سخت اقدامات نہ اٹھائے گئے تو یہ خوبصورت کالونی کراچی کی ایک اور ’’کرائم سٹی‘‘ بن کر رہ جائے گی، جہاں قانون کی عملداری صرف کاغذوں تک محدود ہوگی اور شہری اپنے بنیادی حقوق کے لیے ترس جائیں گے۔