سندھ بلڈنگ، آصف شیخ کے مضبوط سسٹم میں دندناتی بے قابو تعمیرات
اشاعت کی تاریخ: 13th, November 2025 GMT
گلشن اقبال بلاک 7پلاٹ نمبر D106, D140پر جاری تعمیر علاقے کا نقشہ تبدیل
بنیادی سہولیات پربے پناہ دباؤ، پارکنگ و ٹریفک کے مسائل میں مسلسل اضافہ ،عوام تنگ
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے بدعنوان اسسٹنٹ ڈائریکٹر آصف شیخ نے مافیا ملی بھگت سے غیر قانونی دھندوں کا مضبوط سسٹم قائم کر لیا ہے ،شہری حلقوں کے مطابق گلشن اقبال کے بیشتر رہائشی بلاکس میں آئے روز نئی غیر قانونی عمارتیں وجود میں آ رہی ہیں۔ جرأت سروے ٹیم سے بات کرتے ہوئے علاقہ مکینوں کا کہنا ہے بغیر نقشے اور منظوری کے کی جانے والی یہ تعمیرات نہ صرف بلدیاتی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں بلکہ علاقے کے اصل نقشے کو مسخ کرنے کا باعث بن رہی ہیں۔گلشن اقبال کے بلاک 7میں پلاٹ نمبر D106, D140پر انتظامیہ کی ملی بھگت سے بغیر نقشے اور منظوری کے تعمیرات کو انتظامیہ کی مکمل سرپرستی حاصل ہے ،مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے متعلقہ اداروں کے پاس متعدد بار درخواستیں جمع کرائیں مگر کوئی عملدرآمد نہیں ہوا۔ ایک رہائشی کے مطابق، ’’پہلے یہاں پر سکون ماحول تھا، اب ہر طرف تعمیراتی مواد پڑا ہے اور دن رات مشینوں کے شور نے رہائش کو مشکل بنا دیا ہے‘‘ ۔غیر قانونی تعمیرات کے نتیجے میں علاقے کی بنیادی سہولیات بری طرح متاثر ہو رہی ہیں۔ پانی اور گیس کی لائنیں تعمیراتی کاموں کے دوران اکثر ٹوٹ جاتی ہیں، جبکہ بجلی کے نظام پر بھی اضافی بوجھ پڑ رہا ہے ۔ پارکنگ کی جگہیں ختم ہونے سے سڑکیں گاڑیوں سے اٹ جاتی ہیں۔اس ساری صورتحال پر متعلقہ بلدیاتی اداروں کے حکام کا کہنا ہے کہ وہ غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ تاہم ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ کچھ صورتوں میں عدالتی احکامات کے باعث کارروائی میں رکاوٹیں آ رہی ہیں۔شہری منصوبہ بندی کے ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ اگر اس غیر قانونی تعمیراتی سلسلے پر فوری قابو نہ پایا گیا تو آنے والے دنوں میں علاقے میں بنیادی سہولیات کا نظام مکمل طور پر ٹوٹ سکتا ہے ۔ علاوہ ازیں، غیر معیاری تعمیرات کے باعث کسی بڑے حادثے کا خطرہ بھی پیدا ہو گیا ہے ۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
27ویں ترمیم رول آف لاء کیلئے ضروری، پاکستان کو مضبوط بنائیگی: عطا تارڑ
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ ) وفاقی وزیر اطلاعات نے نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کہا ہے کہ آئین ایک زندہ دستاویز ہے۔ موجودہ ترمیم رول آف لاء کیلئے ضروری ہے۔ یہ عدلیہ اور فوج کو کمزور کرنا چاہتے تھے۔ اپوزیشن کی تحریک نہیں چلے گی۔ اپوزیشن کو بارز کے الیکشن میں بری طرح مار پڑی ہے۔ یہ پٹرول پر جاتے جاتے سبسڈی دے کر عوام کا معاشی قتل کر کے گئے تھے۔ معرکہ حق میں ہم نے 4 گنا بڑے دشمن کو شکست دی۔ مہنگائی ڈبل ڈیجیٹ سے کم ہو کر 3 سے 6 فیصد پر آئی ہے۔ عطاء اللہ تارڑ نے مقامی یونیورسٹی کے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فارغ التحصیل طلبہ کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔ نوجوانوں کو مہارتوں سے لیس کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ تعلیم میں ترقی ہی ملک و معاشرے کے روشن مستقبل کی ضمانت ہے۔ حکومت نوجوانوں کو ہنر اور جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کرنے کے لئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔