امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ آئندہ ملاقات میں سعودی عرب کو ایف-35 اسٹیلتھ لڑاکا طیارے فروخت کرنے کے امکان پر غور کر رہے ہیں۔ ایک امریکی انتظامی اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ دونوں رہنما اقتصادی اور دفاعی معاہدوں پر دستخط کرنے کی تیاری کر رہے ہیں، جس میں لیکوئفائیڈ نیچرل گیس (ایل این جی) کی خریداری بھی شامل ہو سکتی ہے۔
اگر یہ فروخت مکمل ہوتی ہے تو یہ سعودی عرب کے لیے ایک اہم قدم ہوگا، کیونکہ واشنگٹن اور ریاض اپنے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس موقع پر ٹرمپ سعودی عرب پر زور دے رہے ہیں کہ وہ ’ابراہم معاہدے‘ کے تحت اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لائے۔
سعودی عرب ایف-35 طیارے خریدنے کا خواہاں ہے، جو لاک ہیڈ مارٹن کی تیار کردہ جدید ترین لڑاکا طیاروں میں شمار ہوتے ہیں، ہر طیارے کی قیمت تقریباً 10 کروڑ ڈالر ہے۔ تاہم، اس معاہدے کے راستے میں کئی رکاوٹیں بھی موجود ہیں۔ اسرائیل اس علاقے میں ایف-35 کا واحد ملک ہونے کی حیثیت برقرار رکھنا چاہتا ہے، جبکہ پینٹاگون نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر سعودی عرب کو یہ طیارے فروخت ہوئے تو چین جدید ٹیکنالوجی تک رسائی حاصل کر سکتا ہے۔
متوقع فروخت سے متعلق زیر بحث مسائل میں مصنوعی ذہانت کی چپس، جوہری ٹیکنالوجی، غزہ کے مستقبل، اور سعودی عرب کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات شامل ہیں۔ یاد رہے کہ 2018 میں صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بعد امریکا اور سعودی عرب کے تعلقات کشیدہ ہوئے تھے، تاہم ٹرمپ نے ولی عہد کے ساتھ قریبی تعلقات بنانے کی کوشش کی ہے۔
صدر ٹرمپ نے ایئر فورس ون میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، “وہ بہت سے طیارے خریدنا چاہتے ہیں، میں اس پر غور کر رہا ہوں۔ انہوں نے مجھے کہا کہ میں غور کروں، وہ واقعی بڑی تعداد میں لڑاکا طیارے چاہتے ہیں۔”
یہ ممکنہ فروخت اس وقت سامنے آئی ہے جب ٹرمپ اور سعودی ولی عہد کی ملاقات آئندہ ہفتے وائٹ ہاؤس میں شیڈول ہے، جہاں دونوں رہنما دفاعی اور اقتصادی معاہدوں پر دستخط کرنے کے منتظر ہیں۔

 

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کر رہے ہیں کے ساتھ

پڑھیں:

بی بی سی نے ڈونلڈ ٹرمپ کا ایڈٹ شدہ بیان نشر کرنے پر معافی مانگ لی

لندن:

بی بی سی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے 6 جنوری 2021 کو ان کی تقریر کے حوالے سے پینوراما پروگرام میں کی جانے والی ایڈیٹنگ پر باضابطہ معافی مانگ لی ہے۔

تاہم اس نے صدر ٹرمپ کے معاوضے کے مطالبات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ انہیں کوئی مالی معاوضہ ادا نہیں کرے گا۔

بی بی سی نے ایک بیان میں کہا کہ ایڈیٹنگ کے نتیجے میں یہ غلط تاثر پیدا ہوا کہ صدر ٹرمپ نے براہ راست پرتشدد کارروائی کی ترغیب دی تھی اور یہ وضاحت دی کہ پروگرام دوبارہ نشر نہیں کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ ٹرمپ کے وکیلوں نے بی بی سی کے خلاف ایک ارب ڈالر کے ہرجانے کا دعویٰ کرنے کی دھمکی دی ہے، اور یہ مطالبہ کیا ہے کہ بی بی سی اپنے اقدام کی معافی مانگے سرکاری طور پر اصلاح کرے اور انہیں مالی معاوضہ ادا کرے۔

اس تنازعے کے بعد، بی بی سی کے ڈائریکٹر جنرل ٹیم ڈیوی اور ہیڈ آف نیوز ڈیبورا ٹرننس نے اتوار کے روز اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

بی بی سی نیوز نے باضابطہ معافی کے بعد وائٹ ہاؤس سے اس معاملے پر تبصرے کی درخواست کی ہے۔

بی بی سی کا معافی کا یہ اعلان اُس وقت سامنے آیا جب 2022 میں نیوز نائٹ پر بھی اسی طرح کے ایک ایڈیٹڈ کلپ کی نشریات سامنے آئی جس کا انکشاف ڈیلی ٹیلی گراف نے کیا تھا۔

بی بی سی نے اپنے اصلاحات اور وضاحتوں کے سیکشن میں جمعرات کی شام ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ پینوراما پروگرام کو تنقید کے بعد دوبارہ جائزہ لیا گیا تھا۔

بیان میں کہا گیا ہم یہ تسلیم کرتے ہیں کہ ہماری ایڈیٹنگ نے یہ تاثر پیدا کیا کہ ہم صدر ٹرمپ کی تقریر کا ایک تسلسل دکھا رہے تھے حالانکہ وہ تقریر کے مختلف حصوں کے اقتباسات تھے، اور اس سے یہ غلط تاثر ملا کہ صدر ٹرمپ نے براہ راست پرتشدد کارروائی کی دعوت دی تھی۔

بی بی سی کے وکیلوں نے صدر ٹرمپ کے قانونی ٹیم کو اتوار کو موصول ہونے والے خط کے جواب میں ایک تحریری جواب بھیجا ہے۔

بی بی سی کے ترجمان نے کہا کہ بی بی سی کے چیئر سامر شاہ نے الگ سے وائٹ ہاؤس کو ایک ذاتی خط بھیجا ہے، جس میں صدر ٹرمپ کو واضح کیا گیا کہ صدر کی 6 جنوری 2021 کی تقریر کی ایڈیٹنگ پر بی بی سی اور وہ خود معذرت خواہ ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ بی بی سی اس ایڈیٹنگ پر گہرا افسوس کا اظہار کرتا ہے ہم اس بات سے سختی سے اختلاف کرتے ہیں کہ اس معاملے میں ہتک عزت کا کوئی دعویٰ بنتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • صدر ٹرمپ کا بی بی سی پر 5 ارب ڈالر تک ہرجانے کا مقدمہ کرنے کا اعلان
  • ٹرمپ اور سعودی ولی عہد کے درمیان ایف 35 جنگی طیاروں کی ڈیل حتمی مرحلے میں
  • امید ہے کہ سعودی عرب جلد ابراہیمی معاہدے میں شامل ہو جائے گا، ٹرمپ
  • امید ہے کہ سعودی عرب جلد ابراہیمی معاہدے میں شامل ہو جائے گا، امریکی صدر
  • امریکا، سعودی عرب ایف-35 طیاروں کی فراہمی کے معاہدے کے قریب
  • ٹرمپ کی سعودی ولی عہد سے آئندہ ہفتے ملاقات کی باضابطہ تصدیق
  • ٹرمپ اور سعودی ولی عہد کے درمیان ایف 35 طیاروں کی ڈیل جلد متوقع
  • چیف آف جنرل سٹاف لیفٹیننٹ جنرل عامر رضا کی سعودی چیف آف جنرل سٹاف سے ملاقات، دفاعی تعاون پر گفتگو
  • بی بی سی نے ڈونلڈ ٹرمپ کا ایڈٹ شدہ بیان نشر کرنے پر معافی مانگ لی