ہمارے تین ہزار ارب روپے وفاق نے دینے ہیں ہمارا حق نہیں دیا جا رہا، وزیراعلی خیبرپختونخوا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, November 2025 GMT
ہمارے تین ہزار ارب روپے وفاق نے دینے ہیں ہمارا حق نہیں دیا جا رہا، وزیراعلی خیبرپختونخوا WhatsAppFacebookTwitter 0 22 November, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )وزیراعلی خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے وفاق سے مطالبہ کیا ہے کہ صوبے کے واجبات فوری ادا کیے جائیں تاکہ پولیس، صحت اور دیگر اہم شعبوں میں مزید بہتری لائی جاسکے۔اسلام آباد میں ڈیفنس کورسپونڈنٹس سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلی خیبرپختونخوا نے کہا کہ وفاق کو دعوت دیتا ہوں کہ خیبرپختونخوا میں آڈٹ کرے لیکن ہمارے واجبات بھی دے، انہوں نے کہا کہ ہمارے تین ہزار ارب روپے وفاق نے دینے ہیں لیکن ہمارا حق نہیں دیا جارہا۔
وزیراعلی سہیل آفریدی نے کہا کہ سو ملین سالانہ بھی نہیں دیا جا رہا، انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ یہ سب پیسے دیے جائیں تاکہ ہم قانون نافذ کرنے والے اداروں پر لگا دیں۔وزیراعلی سہیل آفریدی نے خیبرپختونخوا پولیس کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ صوبے کی فورس دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے، انہوں نے کہا خیبرپختونخوا کی پولیس مکمل طور پر اہل ہے اور ہر طرح کے چیلنج سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
وزیراعلی نے بتایا کہ ضم شدہ اضلاع سے پولیس بھرتیوں کے لیے معیار میں نرمی کی گئی جبکہ پولیس سمیت اسپیشل برانچ کے لیے جدید آلات کی خریداری کی منظوری بھی دی جاچکی ہے۔ سہیل آفریدی نے کہا کہ صوبے میں سیف سٹی منصوبہ بنایا جارہا ہے مگر انٹیلی جنس زیادہ تر وفاق کے پاس ہے، اس لیے بہتر تعاون ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بعض وفاقی پالیسیز پر اعتراض ہے کچھ پالیسیز کو تبدیل ہونا چاہیے لیکن ملک کے لیے ہر وقت مذاکرات ہمارا اصول ہے۔
وزیراعلی نے واضح کیا کہ دہشت گردی کے تناظر میں صوبے کے افسران کی تعیناتی زیادہ مثر ہوتی ہے اور موجودہ آئی جی اور چیف سیکرٹری بہترین کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے خواہش ظاہر کی کہ موجودہ آئی جی اپنا کام جاری رکھیں۔
وزیراعلی نے اپنی گفتگو میں پاکستان کے ساتھ وفاداری کا بھرپور اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان سے عشق کرتے ہیں ہمارا ملک پاکستان ہے، ہماری وفاداری پاکستان سے ہے وقت آیا تو ہم صرف پاکستان کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فوج، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سویلین شہدا میں انہوں نے کبھی تفریق نہیں کی اور کرم میں شہید ہونے والے جوانوں کے جنازوں میں خود شرکت کی۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ ضم شدہ اضلاع ابھی مالی طور پر صوبے میں مکمل طور پر ضم نہیں ہوئے، جس کی وجہ سے ترقیاتی کام متاثر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ خیبرپختونخوا میں ایک جدید فورینزک لیب قائم کی جائے گی اور اس پر آنے والا خرچہ صوبائی حکومت خود اٹھائے گی۔
وزیراعلی نے کہا کہ اگر وفاق واجبات ادا کرے تو صوبہ پولیس، صحت اور دیگر شعبوں میں نمایاں بہتری لا سکتا ہے، انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ اور وفاقی حکومت سمیت سب کو ملک کی خاطر پالیسی بنانی چاہیے۔ ہر مسئلے کا حل مذاکرات میں ہی ہے، ہمارے لیڈر ہمیشہ مذاکرات کی بات کرتے ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرنجم سیٹھی آپ کے بیانات مکمل طور پر غلط ہیں، محسن نقوی کا سخت ردعمل،سابق چیئر مین اور موجودہ چیئر مین آمنے سامنے نجم سیٹھی آپ کے بیانات مکمل طور پر غلط ہیں، محسن نقوی کا سخت ردعمل،سابق چیئر مین اور موجودہ چیئر مین آمنے سامنے سہ ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز، سری لنکاکا پاکستان کیخلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ اسٹارک کی تباہ کن بولنگ اور ہیڈ کی دھواں دھار سنچری، ایشز کا پہلا ٹیسٹ 2 روز میں ہی ختم بنوں: سکیورٹی فورسز، قانون نافذ کرنے والے اداروں کا آپریشن، مزید 8 دہشتگرد ہلاک دہلی اور کابل کا تجارت بڑھانے کیلئے ایئر کارگو سروسز شروع کرنے کا منصوبہ روس نے یوکرین سے جنگ بندی کیلئے امن منصوبے کی حمایت کردیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: وزیراعلی خیبرپختونخوا انہوں نے کہا کہ سہیل آفریدی نے وزیراعلی نے چیئر مین نہیں دیا کے لیے
پڑھیں:
مجدول کھجور کی اعلیٰ نسل کے بیج پاکستان درآمد کرنے کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے غذائی تحفظ کے اجلاس میں سیکریٹری فوڈ نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت جلد کھجور کی اعلیٰ ترین ویلیو رکھنے والی قسم مجدول کے بیج پاکستان منتقل کرے گی، جس سے توقع ہے کہ آئندہ پانچ برس میں مجدول کھجور کا ایک ایکڑ تقریباً 30 ہزار ڈالر کی آمدن دے سکے گا۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے سیکریٹری غذائی تحفظ نے بتایا کہ پاکستان میں ہائبرڈ چاول 1999ء میں متعارف کرایا گیا تھا، جبکہ گزشتہ چار سے پانچ ماہ کے دوران سیڈ سیکٹر ریفارمز میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے، قواعد میں تبدیلی کے بعد اب کاٹن کی درآمد کی اجازت دے دی گئی ہے، جب کہ سیڈ اپروول پراسیس کو سات سال سے کم کرکے تین سال پر لیا گیا ہے۔
ممبر کمیٹی افتخار نذیر نے کاٹن کی بحالی کے لیے ایریل زوننگ کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب تک مخصوص علاقوں میں فصلوں کی زوننگ نہیں ہوگی، کاٹن کی بہتر پیداوار ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جہاں مختلف اور زیادہ منافع بخش فصلیں کاشت ہوں، وہاں کاٹن خود بخود متاثر ہوتی ہے۔
سیکریٹری فوڈ نے مزید بتایا کہ رواں سال بھی بھرپور کوششوں کے باوجود کاٹن کی پیداوار میں نمایاں اضافہ نہیں ہوسکا، کیونکہ یہ ایک انتہائی نازک فصل ہے جسے دوسری فصلوں کے مقابلے میں زیادہ دیکھ بھال درکار ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہائی ویلیو ایگریکلچر کی ترقی کے لیے مجدول کھجور کی کاشت ایک اہم سنگِ میل ثابت ہوسکتی ہے۔
اجلاس میں سوہنی دھرتی سیڈ کے حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں مکئی کے بیج کی مقامی پیداوار سب سے پہلے ان کی کمپنی نے شروع کی تھی، اور اب وہ ملکی ضرورت کا تقریباً 80 فیصد بیج مقامی طور پر تیار کر رہے ہیں۔
حکام کے مطابق رواں سال مکئی کے بیج کی ایکسپورٹ بھی کی جا رہی ہے، جبکہ نان جی ایم او پالیسی برقرار رکھنے سے پاکستان کو کئی معاشی فوائد حاصل ہو رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مقامی پیداوار بڑھنے سے مکئی کے بیج کا درآمدی بل 50 فیصد تک کم ہو چکا ہے۔